کے پی نیشنل ہاکی لیگ ، وزیراعلی کا کارنامہ اور ہاکی ایسوسی ایشن کے گلے و شکوے
(Musarrat Ullah Jan, Peshawar)
آصف باجوہ نے اپنے خطاب میں لیگ کے انعقاد کو تاریخی اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ جو ہم پاکستان ہاکی فیڈریشن کوپہلے کرنا چاہئے تھا وہ خیبرپختونخوا کی حکومت پہلے کررہی ہے جس پر ہماری انہیں مکمل سپورٹ حاصل رہے گی انہوں نے مطالبہ کیا کہ خیبرپختونخوا کے کھلاڑیوں کے لئے سکول آف ایکسیلینس کا بھی اعلان کیا جائے جہاں پاکستان ہاکی فیڈریشن کے کوچز انڈر13 سے انڈر18 تک کے کھلاڑیوں کوتربیت دے سکی |
|
|
وزیرعلی خیبر پختونخواہ محمود خان اور دیگر مہمانان کے پی نیشنل ہاکی لیگ کی ٹرافی کے ہمراہ |
|
خیبر پختونخواہ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سپورٹس ڈائریکٹریٹ نے قومی کھیل ہاکی کے فروغ کیلئے انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے کے نیشنل ہاکی لیگ کے انعقاد کا اعلان کیا ہے اس سلسلے میں وزیراعلی ہاﺅس پشاور میں کے پی نیشنل ہاکی لیگ میں شریک ٹیموں کے لوگوز سمیت ٹرافی کی تقریب رونمائی ہوئی ، جس میں مختلف کھیلوں سے وابستہ لیجنڈ اور ٹیلنٹنڈ نوجوان کھلاڑیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی .وزیراعلی ہاﺅس پشاور کے لان میں منعقد ہونیوالی اس تقریب میں کرونا کی صورتحال کے پیش نظر ایس او پیز پر خصوصی توجہ دی گئی تھی - اس موقع پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان مہمان خصوصی تھے ان کے ہمراہ وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و ہائر ایجوکیشن کامران بنگش‘صوبائی وزیر انور زیب ‘سیکرٹری سپورٹس عابد مجید ‘ڈی جی سپورٹس اسفندیار خان خٹک‘پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سیکرٹری جنرل آصف باجوہ‘چیف کوچ خواجہ جنید‘صوبائی ہاکی ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمد سعید خان‘صدر سید ظاہر شاہ ‘سیکرٹری ہدایت اللہ ‘ڈپٹی ڈائریکٹر فنانس طارق خان ، ڈپٹی ڈائریکٹر عزیز اﷲ، اے ڈی اکاﺅنٹس امجد اقبال سید ضیاءالرحمان بنوری ‘ڈائریکٹر سپورٹس آپریشنز سید ثقلین شاہ ‘ ڈائریکٹریس سپورٹس رشیدہ غزنوی‘سکواش کے سابق عالمی چیمپئن جان شیر خان‘محب اللہ خان ‘ہاکی پلیئرز انٹرنیشنل و سابق اولمپنئز رحیم خان ‘وقاص ‘زاہد ‘جنید خان ‘نوید اقبال ‘سکواش کے ناصر اقبال ‘ایتھلیٹکس گولڈ میڈلسٹ و ڈائریکٹر جنرل سپورٹس پشاور یونیورسٹی بحرکرم‘امجید خان ‘ڈائریکٹرسپورٹس ضم شدہ اضلاع پیر عبداللہ شاہ‘سکواش گولڈ میڈلسٹ عامر اطلس خان ‘ثناء‘مہوش ‘کومل‘ڈی ایس او پشاور تحسین اللہ خان ‘ایڈمنسٹریٹر پشاور سپورٹس کمپلیکس جعفر شاہ،ایڈمنسٹریٹر شا ہ فیصل سمیت دیگر شخصیات بھی موجود تھیں‘ وزیراعلیٰ محمود خان سمیت دیگر شخصیات نے پہلی خیبرپختونخوا ہاکی لیگ کی ٹرافی اور لوگو کی تقریب رونمائی کی ‘وزیراعلیٰ محمود خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ ملک کی تاریخ کا پہلا موقع ہے کہ خیبرپختونخوا میں ہاکی لیگ کا انعقاد کیا جارہاہے‘قومی کھیل کی طرف بھی توجہ دے رہے ہیں جس کا ثبوت صوبہ بھر میں آسٹروٹرف کا جال ہے اب تک گیارہ میں سے سات آسٹروٹرف مکمل ہوچکی ہیں جبکہ چار مزید آسٹروٹرف بچھائی جائیں گی جس سے صوبہ بھر میں آسٹروٹرف کی تعداد چودہ ہوجائے گی اور یہ تعداد ملک بھر میں سب سے زیادہ ہے اور کسی صوبے کے پاس اتنی تعداد میں آسٹروٹرف نہیں ہیں انہوں نے کہا کہ کرکٹ ‘ہاکی ‘سکواش ‘فٹبال اور والی بال پر زیادہ توجہ دے رہے ہیں‘خیبرپختونخوا سے ہاکی کی بحالی کے لئے اقدامات کا اعزاز حاصل ہوگیا ہے سیکرٹری سپورٹس عابد مجید نے اپنے خطاب میں کہا کہ تاریخ کی پہلی مرتبہ ہاکی لیگ کا آغاز کررہے ہیں جو 30 ستمبر سے ہوگا پہلا میچ پشاور اور بنوں کی ٹیموں کے درمیان پشاور میں ہوگا مجموعی طور پر لیگ میں آٹھ ٹیمیں شرکت کررہی ہیں جس میں ایک ٹیم ضم شدہ اضلاع کی ہوگی ان ٹیموں میں پشاور فالکن‘ملاکنڈ ٹائیگرز ‘ڈی آئی خان سٹالینز ‘کوہاٹ ایگلز‘ہزارہ وارئیرز ‘بنوں پینتھرز ‘مردان بیئرز اور ٹرائبل لائنز شامل ہیں‘ان میں ہر ٹیم میں دو پاکستان کے انٹرنیشنل سینئر اور دو جونیئر کھلاڑی شامل ہیں جبکہ دیگر کھلاڑی لوکل ہوں گے جس کا مقصد کھلاڑیوں کو انٹرنیشنل پلیئرز کیساتھ کھیلنے کا موقع فراہم کرنا ہے تا کہ وہ اپنے کھیل میں بہتری لاسکیں‘ونر کے لئے دس لاکھ‘رنر اپ ٹیم کے لئے پانچ لاکھ روپے انعامی رقم رکھی گئی ہے اس کیساتھ تمام ٹیموں کی ٹرانسپورٹیشن ‘قیام و طعام بھی حکومت کی ذمہ داری ہوگی بہترین کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں میں انٹرنیشنل لیول کی کٹس تقسیم کی جائیں گی ‘ٹیموں کی باقاعدہ نیلامی ہوگی اور تمام تر آمدن کھلاڑیوں پر ہی خرچ کی جائے گی‘ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سیکرٹری جنرل آصف باجوہ نے اپنے خطاب میں لیگ کے انعقاد کو تاریخی اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ جو ہم پاکستان ہاکی فیڈریشن کوپہلے کرنا چاہئے تھا وہ خیبرپختونخوا کی حکومت پہلے کررہی ہے جس پر ہماری انہیں مکمل سپورٹ حاصل رہے گی انہوں نے مطالبہ کیا کہ خیبرپختونخوا کے کھلاڑیوں کے لئے سکول آف ایکسیلینس کا بھی اعلان کیا جائے جہاں پاکستان ہاکی فیڈریشن کے کوچز انڈر13 سے انڈر18 تک کے کھلاڑیوں کوتربیت دے سکیں‘صوبائی ہاکی ایسوسی ایشن کے صدر سید ظاہر شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان اور ان کی پوری ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے کم عرصے میں صوبہ بھر میں آسٹروٹرف کا جال بچھا یا اور کھیلوں کے فروغ و ترقی کے لئے بھرپور اقدامات کئے جس کے بہترین نتائج سامنے آئیں گے انہوں مطالبہ کیا کہ دیگر شہروں کی طرح بونیر ‘صوابی اور ملاکنڈ میں بھی آسٹروٹرف بنائی جائیں جس پر وزیراعلیٰ محمود خان نے ان کے مطالبات منظور کرنے کی یقین دہانی کرائی اور اس حوالے سے سیکرٹری سپورٹس کو ہدایات بھی جاری کیں. کم و بیش ایک گھنٹے سے زائد جاری رہنے والے ہاکی کے اس پروگرام میں سکواش کے کھلاڑی چھائے رہے سوات سے تعلق رکھنے والے اولمپئن رحیم خان ، ضیاءاللہ بنوری ، نویدکمال ، وقاص بھی اس تقریب میں شریک تھے اسی طرح چیئرمین پختونخواہ ہاکی ایسوسی ایشن سابق آئی جی پی سعید خان اور صدر ظاہر شاہ بھی تقریب میں شریک رہے تاہم سٹیج پر لوگو اور ٹرافی کی رونمائی کی تقریب کے دوران انہیں نہیں بلایا گیا جس کا شکوہ ہاکی ایسوسی ایشن سے تعلق رکھنے والے بیشتر افرادنے کیا- ہاکی کے فروغ کیلئے صوبائی حکومت کے اٹھائے جانیوالے اقدامات کو ہاکی ایسوسی ایشن و فیڈریشن کے عہدیداروں نے سراہا اور وزیراعلی محمود خان ، سیکرٹری سپورٹس عابد مجید ، ڈی جی سپورٹس اسفندیار خٹک کا شکریہ ادا کیا مگر ساتھ ہی یہ گلہ بھی کیا کہ اس تقریب میں سٹیج سیکرٹری کی جانب سے ہاکی کے کھلاڑیوں کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا جو قابل افسوس ہے اور مستقبل میں وہ کسی بھی اس طرح کی تقریب سے مکمل طور پر بائیکاٹ کرینگے کیونکہ بقول خیبر پختونخواہ ہاکی ایسوسی ایشن کے ایسا لگ رہا تھا جیسا یہ ہاکی لیگ نہیں بلکہ یہ سکواش کے کھلاڑیوں کے اعزاز میں کوئی تقریب ہورہی ہو. ہاکی ایسوسی ایشن کے عہدیداروں کے مطابق نوید اقبال ، وقاص ، زاہد اللہ ، ، جنید کمال، ضیاءبنوری کیلئے کرسیاں تک تقریب میں نہیں رکھی گئی جبکہ 1994کے اولمپین رحیم خان کو آخر میں مکمل طور پر نظر اندازکیا گیا ان کے مطابق 1960 ، 1971، 1978، 1984 اور 1994 کے ورلڈ کپ ، ایشین گیمز سمیت اولمپکس میں قومی ترانہ صرف ہاکی کے کھیل کی وجہ سے بجایا گیا اور پاکستانی پرچم ہاکی کے کھلاڑیوں نے بلند کیا ، ان کے مطابق انفرادی کھیل سکواش کے کھیل میں کبھی بھی قومی ترانہ نہیں بجایا گیا اور نہ ہی بین الاقوامی سطح کے مقابلوں کبھی اسطرح ہوا تاہم ہاکی جسے قومی کھیل کا درجہ حاصل ہے کے کھلاڑیوں کیساتھ سٹیج پر آخری وقت تک نہ بلانا قابل افسوس اقدام ہے. دوسری طرف ڈائریکٹر جنرل سپورٹس اسفندیار خٹک کے مطابق چونکہ اس پروگرام کیلئے وقت تین بجے رکھا گیا تھا اور سیکورٹی ارینجمنٹ کی وجہ سے سب نے ڈھائی بجے پہنچنا تھا تاہم ہاکی ایسوسی ایشن و فیڈریشن کے عہدیدار لیٹ پہنچے تھے اسی وجہ سے سیٹنگ ارینجمنٹ بھی مسئلہ تھا تاہم ہمارا بنیادی مقصد ہاکی کے کھیل کا فروغ ہے اور سپورٹس ڈائریکٹریٹ مختلف کھیلوں سے وابستہ افراد کو اس لئے مدعو کرتے ہیں کہ ہاکی کو فروغ حاصل ہو . مجموعی طور پر وزیراعلی ہاﺅس میں منعقد ہونیوالی یہ تقریب کامیاب رہی تقریب کے اختتام پر کھلاڑیوں کی بڑی تعداد وزیراعلی خیبر پختونخواہ کے ساتھ سیلفیاں نکالنے کے تگ و دو میں مصروف رہے جسے محمود خان نے خوش اسلوبی سے برداشت کیا اور کھلاڑیوں کیساتھ نکالی جانیوالی سیلفیوں پر چہرے پر مسکراہٹ بکھیرتے رہے جبکہ سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے ملازمین سی ایم ہاﺅس کے چمن کے پھولوں کی تصاویر لینے میں مصروف رہے. کے پی نیشنل ہاکی لیگ تیس ستمبر سے شرو ع ہورہی ہیں اور اس میں قبائل کی ٹیم بھی شامل ہیں جبکہ اس کیلئے ٹرائلز لینے کے شیڈول کا بھی اعلان کردیا گیا ہے .ہاکی لیگ کے ٹرائلز کے شیڈول کے مطابق 14 ستمبر کو پشاور ‘15 ستمبر کو کوہاٹ ‘16 ستمبر کو سوات ‘18 ستمبر کو ڈی آئی خان‘19 ستمبر کو بنوں ‘21 ستمبر کو ایبٹ آباد جبکہ 23 ستمبر کو مردان میں ٹرائلز منعقد کئے جائیں گے ‘ ٹرائلز کمیٹی کے چیئر مین اولمپئن رحیم خان ہونگے جبکہ دیگرممبران میںاولمپئن نعیم اختر، انٹرنیشنل ہاکی کھلاڑی و کوچ یاسراسلام ،کوچ ضیاءالرحمان بنوری اوربالحاظ عہدہ صوبائی ہاکی ایسوسی ایشن کے صدراورسیکرٹری ممبران ہونگے۔صوبے کے آٹھ ڈویژن کی ٹیمیں14 تا23 ستمبر تک تشکیل دیدی جائیںگی۔ اور باقاعدہ طور پر 30 ستمبر سے میچز کا آغاز ہوگا جو صوبے کئے نئے بننے والے ٹرف پر کھیلے جائینگے..
|