چارسدہ کی تاریخ میں پہلی مینارٹی سپورٹس فیسٹیول کا انعقاد

حکومت کیلئے ہر شہری برابر ہیں اور ریاست ماں کی طرح بغیر کسی لحاظ ' مذہب کے سب شہریوں کو یکساں نظروں سے دیکھتی ہیں یہی وجہ ہے کہ چارسدہ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ مسیحی برادری کیلئے کھیلوں کے سپورٹس فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا انہوں نے مسیحی برادری کو ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ وہ ایسا میکنیزم بنا رہے ہیں کہ کھیلوں کے یہ مقابلے مستقبل میں بھی جاری رہینگے
ریاست کی نظر میں شہری یکساں ہیں اور ان کے حقوق و فرائض بھی یکساں ہیں موجودہ حکومت بھی شہریوں کو یکساں حقوق کی فراہمی کیلئے کوشاں ہیں اور مسیحی برادری کے کردار کو کسی طور پر نظر انداز نہیں کیا جاسکتا یہ کہنا تھا ڈپٹی کمشنر چارسدہ سعادت خان کاچارسدہ میں ہونیوالے پہلے مینارٹی سپورٹس فیسیٹیول کے اختتامی تقریب سے ' جس میں انہوں نے مسیحی برادری کیلئے مستقبل میں بھی کھیلوں کے پروگرامات منعقد کرانے کی یقین دہانی کرادی . ڈی سی چارسدہ اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی تھے اس موقع پر انہوں نے تقریب سے خطاب میںکہا کہ حکومت کیلئے ہر شہری برابر ہیں اور ریاست ماں کی طرح بغیر کسی لحاظ ' مذہب کے سب شہریوں کو یکساں نظروں سے دیکھتی ہیں یہی وجہ ہے کہ چارسدہ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ مسیحی برادری کیلئے کھیلوں کے سپورٹس فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا انہوں نے مسیحی برادری کو ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ وہ ایسا میکنیزم بنا رہے ہیں کہ کھیلوں کے یہ مقابلے مستقبل میں بھی جاری رہینگے بعد ازاں ڈپٹی کمشنر چارسدہ سعادت خان نے مسیحی برادری کے سپورٹس فیسٹیول میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے کھلاڑیوں اور آفیشل میں شیلڈز ار انعامات بھی تقسیم کئے...
ضلع چارسدہ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ مینارٹی کیلئے ہونیوالے اس سپورٹس فیسٹیول میں تین مختلف تحصیلوں سے تعلق رکھنے والے مسیحی برادری کے مرد و خواتین نے شرکت کی ' جن میں چارسدہ ' تنگی اور شبقدر کے علاقے سے تعلق رکھنے والے افراد شامل تھے جن میں کثیر تعداد میں خواتین بھی شامل تھی . علی الصبح عبدالولی خان سپورٹس کمپلیکس میں پہنچنے والوں میں زیادہ تر نوجوان تھے جبکہ بھی اپنے والدین کے ہمراہ اس سپورٹس فیسٹیول میں شریک ہونے کیلئے آئے تھے. اس موقع پر سیکورٹی کے انتظامات بھی سخت تھے پہلی مرتبہ عبدالولی خان سپورٹس کمپلیکس میں آنیوالے ان افراد کے چہروں سے لگ رہا تھا کہ انہیںیہ احساس ہورہا ہے کہ وہ بھی اس معاشرے کا اہم حصہ ہے اور اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں .
افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کمشنر چارسدہ محمد علی شاہ تھے جبکہ اس موقع پرڈی ایس او چارسدہ سمیت ضلعی انتظامیہ چارسدہ اور پادری سیموئیل اور ندیم بھی موجود تھے.ضلعی انتظامیہ ' ڈی ایس او اور مسیحی برادری کیلئے کام کرنے والے ادارے کے تعاو ن سے ہونیوالے اس سپورٹس فیسٹیول میں مرد و خواتین بیڈمنٹن ' ٹیبل ٹینس ' رسہ کشی ' اتھلیٹکس سمیت میوزیکل چیئر کے مقابلے بھی منعقد کرائے گئے افتتاحی تقریب کے موقع پر اے ڈی سی چارسدہ محمد علی شاہ نے مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والے افراد سے ملاقات کی انہوں نے فیتہ کاٹ کر سپورٹس فیسٹیول کا باقاعدہ آغاز کیا اور انہیں ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کرائی کھیلوں کے بیشتر مقابلوں میں مرد و خواتین نے یکساں طور پر حصہ لیا
چارسدہ میں ہونیوالے مسیحی برادری کے پہلے سپورٹس فیسٹیول میں دو سو کے قریب مرد و خواتین نے شرکت کی اس موقع پر مردوں کے بیڈمنٹن مقابلے میں چارسدہ کی ٹیم نے پہلی جبکہ شبقدر کی ٹیم نے دوسری پوزیشن حاصل کی فیمیل بیڈمنٹن میں بھی چارسدہ کی ٹیم پہلی جبکہ تنگی نے دوسری پوزیشن حاصل کی ' ٹیبل ٹینس کے مقابلوں میں میل کے مقابلوں میں چارسدہ پہلی جبکہ تنگی کی ٹیم رنر اپ رہی ' فیمیل ٹیبل ٹینس میں تنگی ونر جبکہ چارسدہ کی ٹیم رنر اپ رہی ' رسہ کشی کے مقابلوں میں چارسدہ نے پہلی جبکہ تنگی نے دوسری پوزیشن حاصل کی جبکہ فیمیل میں تنگی کی ٹیم ونر اور شبقدر کی فیمیل ٹیم رنر اپ رہی ' اتھلیٹکس فیمیل میں پر سیکلہ نے پہلی ' شانتل نے دوسری جبکہ موہنی نے تیسری پوزیشن حاصل کی اتھلیٹکس مردوں کے مقابلے میں حیام پہلے ' صائم دوسرے اور امن تیسری پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب رہے ' میوزیکل چیئر کے مقابلوں میں فیمیل میں ڈیسا نے پہلی ' جوائنا نے دوسری جبکہ ثمرن نے تیسری پوزیشن حاصل کی میوزیکل چیئر مردوں کے مقابلے میں سمیر پہلی ' دائود دسرے اور امن تیسرے پوزیشن پر رہے .
مقابلوں کے دوران مرد و خواتین پرجوش رہے جنہوں نے تالیاں بجا کر ایک دوسرے کو داد دی ' مسیحی برادری کے نوجوانوں نے ڈانس کرکے سب کی توجہ حاصل کی توکھیلوں کے مقابلوں میں چارسدہ کے علاقے سے تعلق رکھنے والے تحصیل تنگی کے مرد و خواتین کھلاڑی مقابلوں میں چھائے رہے جنہوں نے نہ صرف انفرادی مقابلوں میں بہترین پوزیشن حاصل کی بلکہ ٹیم ایونٹس میں بھی بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرکے سب سے زیادہ میڈل حاصل کئے .اس موقع پر مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والے پادری سیموئیل اور اسسٹنٹ ندیم بھی موجود تھے جنہوں نے مسیحی برادری کیلئے کھیلوں کے انتظام پر ضلعی انتظامیہ اور ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر کا شکریہ ادا کیااور کہااس طرح سے انہیں یہ احساس ہورہا ہے کہ ہم بھی کسی سے کم نہیں فیسٹیول میں شامل کھلاڑیوں نے بھی اسے خوش آئند قرار دیتے ہوئے مستقبل میں بھی اسے جاری رکھنے کی اپیل کی .
مردان روڈ پر واقع تاریخی و سیاسی شخصیت عبدالولی خان کے نام سے موسوم سپورٹس کمپلیکس میں کھیلوں کی سرگرمیاں ویسے تو سارا سال جاری رہتی ہیں تاہم یہ اپنی نوعیت کی پہلی سرگرمی تھی جس میں چارسدہ کے مختلف علاقوں میں مقیم مینارٹی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی جسے نہ صرف کھیلوں سے وابستہ افراد ' ضلعی انتظامیہ بلکہ چارسدہ کے مقامی صحافی برادری اور مقامی لوگوں نے نے بھی سراہا ہے کیونکہ اس اقدام سے نہ صرف مینارٹی میں پائی جانیوالی احساس محرومی کا خاتمہ ہوگا بلکہ ان میں خود اعتمادی بھی پیدا ہوگی اور وہ دنیا بھر میں پاکستان کے حوالے سے پائے جانیوالے اس تاثر کو بھی ختم کرنے میں مددگار ثابت ہوگی جس میںدیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد کے بارے میں جانبدارانہ رویہ کے حوالے سے غلط تاثر پیدا کیاگیا ہے کھیلوں کے ان مقابلوں پر نہ صرف ضلعی انتظامیہ ' سیکورٹی ادارے' سپورٹس ڈائریکٹریٹ و ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر بلکہ مقامی افراد بھی پر مبارکباد کے مستحق ہیں جنہوں نے اس سلسلے میں ہر قسم کا تعاون کیا.
ان کھیلوں کے دوران بیڈمنٹن سمیت دیگر کھیلوں سے وابستہ کوچز کی کمی تھی جو قابل افسوس ہے کیونکہ عبداولی خان سپورٹس کمپلیکس میں تعینات کوچز کو چارسدہ کی ضلعی انتظامیہ تنخواہیں ادا کرتی ہیں بیڈمنٹن کوچ سمیت ٹینس اور سکواش کے کوچز دستیاب نہ ہوسکے اور مسیحی برادری سمیت متعدد مقابلے جن میں بیڈمنٹن کے کھیل کروائے گئے رضاکارانہ طور پر کام کرنے والے مقامی کوچ نے مقابلوں کی نگرانی کی .سپورٹس ڈائریکٹریٹ خیبر پختونخواہ نے بیڈمنٹن ' ٹینس اور سکواش کے کوچز جو اس سے قبل سپورٹس ڈائریکٹریٹ پشاور میں گریڈ دس میں کام کررہے تھے کو پروموٹ کرکے گریڈ سولہ میں چارسدہ بھجوا یا دیا تھا جنہیں ضلعی انتظامیہ چارسدہ تنخواہوں کی مد میں بھاری رقم ہر ماہ ادا کررہی ہیں تاہم تینوں کوچز تنخواہیں لینے کے باوجود چارسدہ میں ڈیوٹی کرنے سے انکاری ہے جبکہ سپورٹس ڈائریکٹریٹ کی انتظامیہ بھی تینوں کوچز کے سامنے بے بس ہیں جس کی وجہ سے نہ صرف عبدالولی خان سپورٹس کمپلیکس میں مختلف کھیلوں کی کوچنگ کیلئے آنیوالے کھلاڑی بھی متاثر ہورہے ہیں بلکہ کھیلوں کے مقابلوں کے دوران بھی رضاکارانہ طور پر کام کرنے افراد مقابلوں کی نگرانی کرتے رہے . اس صورتحال میں یہ سپورٹس ڈائریکٹریٹ سمیت چارسدہ کی ضلعی انتظامیہ کی بھی ذمہ داری ہے کہ عوامی ٹیکسوں پر پلنے والے اہلکاراگر ڈیوٹی نہیں کرسکتے تو پھرمقامی طور پرکوچز کو لیا جائے اور وزیراعلی خیبر پختونخواہ جو کھیلوں کے وزارت کے نگران وزیر ہیں بھی اس معاملے میں اپنا کردارادا کریں.
Musarrat Ullah Jan
About the Author: Musarrat Ullah Jan Read More Articles by Musarrat Ullah Jan: 637 Articles with 499867 views 47 year old working journalist from peshawar , first SAARC scholar of kp , attached with National & international media. as photojournalist , writer ,.. View More