کورین مارشل آٹس‘ تائیکوانڈو ایک نظر میں...


تائیکوانڈو کورین مارشل آرٹس ہے یہ کورین زبان کا لفظ ہے اور تین الفاظ کا مجموعہ ہے جس کا مطلب ہے تائی یعنی مکمل لات‘ پیر سمیت کوان مکا اور ڈو کا مطلب استعمال کا طریقہ یا راستہ. آپ تائیکوانڈو کا لاگت اور مکے کا استعمال کرنے کا درست اور جدید طریقہ بھی کہہ سکتے ہیں اس مارشل آٹس کا پس منظر جاننے کیلئے کوریا کی جغرافیائی صورتحال کی وضاحت کئے بغیر بیان نہیں کیا جاسکتا.

کم و بیش تیرہ سو سال قبل کوریا جو کہ پینی سلوا کے نام سے جانا جاتا تھا تین مختلف ریاستوں میں بٹا ہوا تھا یہ تینوں ایک دوسرے کے خلاف برسرپیکار رہتی تھی منگولوں اور دوسری اقوامر نے ان ریاستوں پر پے درپے حملے کرکے انہیں کافی نقصان پہنچایاکیونکہ ان تینوں ریاستوں میں نہ تو کوئی باہمی اتحاد اور اتفاق اور نظم و ضبط تھا اور نہ ہی ذہنی ہم آہنگی.جس سے یہ تینوں ریاستیں باہم متحد ہو کر منگولوں اور دیگر اقوام کے خلاف اپنا دفاع کرسکتیں لہذا وقت کا تقاضا تھا کہ ان تینوں ریاستوں کو یکجا کرکے اور آپس میں متحد کرکے ایک مضبوط قوم بنایا جائے.اس زمانے میں تائیکوانڈو فنون حرب میں شامل تھا ان تینوں ریاستوں میں یہ فن ایک ہی بنیاد کی شکل میں لوگ جنگلوں‘ پہاڑوں اور مندروں میں سیکھ رہے تھے اس دور میں مارشل آرٹس کے فنون کو زیادہ خوفناک اور وحشیانہ طریقے سے سکھایا جاتا تھا کہ تاکہ فنوں پراسرار رہیں او ر ان کے سیکھنے والوں کی دہشت و خوف دوسرے لوگوں پر رہے.

آخر کار ایک بدھ مت راہب وان کانگ نے فن تائیکوانڈو کی بنیاد چند اچھے اصولوں پر ڈالی جسے موجودہ تائیکوانڈو کا بانی بھی خیال کیا جاتا ہے اس نے دوسرے مارشل آرٹس سے ان کی اچھائیوں کو اپنا کر اس فن میں یکجا کرکے تائیکوانڈو کی درستگی‘ خوبصورتی اور تیز رفتاری کے لحاظ سے اسے تمام مارآشل آرٹس سے منفرد بنا دیا ا س نے اپنی کوششوں سے مارشل آرٹس کے دوسرے ماہرین سے ملکر باہمی طور پر تائیکوانڈو کو کوریا میں ایک جداگانہ حیثیت سے متعارف کروا دیا اس فن پر اس وقت کچھ پابندیاں تھیں لیکن جب انیس سو پینتالیس میں کوریا ایک آزاد مملکت کی حیثیت سے دنیا کی نقشے پر ابھرا تو نہ صرف اس فن پر سے تمام پابندیاں ختم ہوگیئں بلکہ پینتالیس سال کے قلیل عرصے میں فن تائیکوانڈو دنیا کے تقریبا ایک سو بیس سے زائد ممالک میں کھیلا جانے لگا.

اس وقت دنیا میں تائیکوانڈو کی مختلف ایسوسی ایشنز ہیں یہ سب تائیکوانڈو ایسوسی ایشنز کہلاتی ہیں ان کے نام مختلف ہیں مگر یہ پوری دنیا اور کوریا میں موجود ہیں ان کے درمیان اکثر و بیشتر مقابلے بھی منعقد ہوتے رہتے ہیں تائیکوانڈومارشل آرٹس مارچ انیس سو ستر میں کوریا کا قومی کھیل قرار دیا گیا یہ دنیا کا واحد مارشل آرٹس ہے جو نہ صرف ایشین گیمز بلکہ اولمپک گیمز میں سرکاری سطح پر شامل ہیے بلکہ 1984 سے پاکستان کے قومی کھیلوں میں بھی شامل کیا جاچکا ہے. پاکستان میں یہ کھیل 1970 متعارف کروایا گیا اور انیس سو ستر سے انیس بیاسی تک یہ کھیل صرف کراچی‘ حیدر آباد اور سندھ تک محدود رہاان بارہ سالوں کے دوران کوریا سے مختلف بین الاقوامی تائیکوانڈو ماسٹر کراچی آئے جن میں ماسٹر چانگ‘ ماسٹر پہارک‘ ماسٹر کم‘ ماسٹر جے سی جئی شامل ہیں,

آخرکار انیس سو بیاسی میں ایک کورین ماسٹر اویون تیک انٹرنیشنل ماسٹر انسٹرکٹر ریفری پاکستان آئے انہوں نے ایک جامعہ پروگرام کے تحت پاکستان کے چاروں صوبوں سے دسمبر انیس سو تریاسی میں چند اچھے انسٹرکٹروں کا ٹیسٹ لیکر انہیں تربیت دی تاکہ اس کھیل کو پاکستان کے کونے کونے میں پھیلایا جاسکے ماسٹر اویون تیک نے پہلی مرتبہ سرکاری سطح پر نیشنل تائیکوانڈو انسٹرکٹرز ٹریننگ کیمپ لگایا تقریبا ایک ماہ اور چار دن کے ٹریننگ کیمپ میں کھلاڑیوں کو روزانہ دس گھنٹے کی ٹریننگ دی جاتی تھی.ٹریننگ کے اختتام پر خیبر پختونخواہ کیلئے تاج محمد خان بلک تھری ڈان گولڈ میڈلسٹ کوریا انٹرنیشنل سپورٹس کو تیس جون انیس سو تریاسی کو پہلا چیف انسٹرکٹر مقرر کیا گیا اس وقت خیبر پختونخواہ کو صوبہ سرحد کے نام سے جانا تھا تاج محمد خان نے پہلا تربیتی تائیکوانڈو کلب 5 فروری انیس سو چوراسی کو دلہ زاک روڈ پر قائم کیا جس میں نہ صرف خیبر پختونخواہ بلکہ پڑوسی ملک افغانستان سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں نے تربیت حاصل کی اور بعد ازاں وہ افغانستان میں تائیکوانڈو میں ٹاپ انسٹرکٹر بنے.

تائیکوانڈو کے انسٹرکٹرز کے مطابق نوجوان نسل کو یہ کھیل ضرور سیکھنا چاہیے کیونکہ فراغت کے اوقات میں یہ کھیل ان کی زندگی میں نظم و ضبط پیدا کرنے کا بہترین ذریعہ ثابت ہوتا ہے اور وہ موجودہ دور کی ہر قسم کی برائیوں سے بچ سکتے ہیں اس کھیل کے دوران کھلاڑیں کو ایسے گر سکھائے جاتے ہیں جنہیں سیکھ کر وہ دشمن کے مقابلے میں اپنا موثر دفا ع بھی کرسکتے ہیں اور نوجوانوں کی اس کھیل کی تربیت سے ان کے جسم و ذہن پر اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں
Musarrat Ullah Jan
About the Author: Musarrat Ullah Jan Read More Articles by Musarrat Ullah Jan: 590 Articles with 420465 views 47 year old working journalist from peshawar , first SAARC scholar of kp , attached with National & international media. as photojournalist , writer ,.. View More