ایرٹن سینا موٹر کار ریسنگ کا ایک بہت بڑا نام ہے۔وہ برازیل کے ٹاپ 3فارمولا 1ڈرائیور زکی فہرست میں بھی اپنی چند منفرد صلاحیتوں کی وجہ سے زیادہ شہرت کے حامل ہیں۔۔۔۔۔ سینا اپنے حادثے سے دو روز پہلے مسلسل دو کار ریسنگ حادثات ۔۔۔ |
|
|
ایرٹن سینا۔ برازیل |
|
ایرٹن سینا۔ برازیل(ر یسنگ کار کے اچھوتے ہیرو کنگ آف موناکو)
ایرٹن سینا موٹر کار ریسنگ کا ایک بہت بڑا نام ہے۔وہ برازیل کے ٹاپ 3فارمولا 1ڈرائیور زکی فہرست میں بھی اپنی چند منفرد صلاحیتوں کی وجہ سے زیادہ شہرت کے حامل ہیں۔کار کی تیز رفتاری،ٹریکس پر ریکارڈ وقت میں تیز ترین چکر اور اوورٹیک کی مہارت، با رش کے دوران ریس میں کامیابی حاصل کرنے کی خصوصی وجہ سے "بارش کا آدمی" عرفیت ، دوران ریس کسی کے حادثے کی صورت میں فوراً اپنی کار روک کر مدد کرنے کا جذبہ، جسکی ایک مثال فرنچ ڈرائیورایرک کوماس کو اپنی جان پر کھیل کر بچانا بھی تھا۔ سینا اپنے حادثے سے دو روز پہلے مسلسل دو کار ریسنگ حادثات کے بارے میں اطلاع ملنے پر دونوں ڈرائیووں ہم وطن روبنس بیریکیللو اور آسٹرین رولینڈ راتزنبرگر کی تیمارداری کر نے پہنچے تو پہلے دِن والے ہم وطن کا بیان تھا کہ ہوش آ نے پر سب سے پہلے میں نے اپنے سامنے سینا کو دیکھا۔جبکہ دوسرے دِن کے حادثے والے آسٹریلین ڈرائیور کے پاس پہنچے تو اُ سکو سب سے پہلے انتقال کی حالت میں سینا نے دیکھا۔ آنسو بھری آنکھوں سے کہہ رہے تھے کہ یقین نہیں آرہا اور ڈاکٹر سینا کو کہہ رہے تھے اب آپ بھی اپنے فرنچ حریف ایلین پروسٹ کی طر ح کا ر ریسنگ سے ریٹائر منٹ لے لو۔لیکن ایرٹن سینا نے کہا یہ نہیں ہوسکتا اور پھر تیسرے دِن۔۔ ایرٹن سینا ایک بے باک اور نڈر طبیعت کے مالک تھے۔زندگی میں تعلقات سے بڑھ کر اُنکو ریسنگ سے لگاؤ تھا۔ لہذا اپنی ٹیم کے ساتھی کو بھی ریس کے دوران سخت حریف سمجھتے ہو ئے بھر پور مقابلہ کرتے اور اس سلسلے میں فاؤل پلے کرنے سے بھی گریز نہ کرتے جسکی وجہ سے جرمانے اور ایک مرتبہ کچھ مدت ریس میں حصہ لینے سے پابندی کا بھی سامنا کرنا پڑا۔ اپنے عیسائی مذہب کے پیرو کار اور آخری روز تک بائبل کو پڑھنا معمول تھا۔برازیل کے غریب بچوں کی سرپرستی کیلئے خصوصی رقم خرچ کرتے تھے۔سینا نے اپنی بچپن کی ساتھی للیان ڈی واسکونسیلوس سوزاسے 1981ء میں شادی کی تھی لیکن وہ لڑکی سینا کے ریسنگ کے جنون کے آگے ناکام ہو گئی اور ایک سال بعد طلاق لے لی۔اس کے بعد سینا کی شہرت نے خواتین میں اُنکو اتنامقبول کر دیا کہ مختلف سالوں میں تعلقات کے بارے میں " گوسپس" کا حصہ رہے اور ہر "گوسپ" کاآغاز اُنکی ابتدائی زندگی سے کامیاب زندگی تک کے سفر سے ہی شروع ہوا۔ ایرٹن سینا ڈا سلوا21ِمارچ1960ء کو برازیل کے اولین بڑے شہر ساؤ پالو میں پیدا ہوئے۔یہ وہی سنہ ء تھاجب ورلڈکار ریسنگ کے چیپمئین جم کلارک نے ڈچ گراں پری ریس فارمولا1 میں " لوٹس کلائمیکس" ریسنگ کا ر کے ساتھ اپنا ڈبیو کیا تھا۔ پھر سینا کے ہی اسکاٹ لینڈ میں مشرقی لوتھیان کے مسلبرگ کے بورڈنگ لوریٹو اسکول کے دورے کے دوران وہاں آویزں بورڈ سے معلوم پڑتا ہے کہ جم کلارک نے لوریٹو اسکول میں 1949ء تا 1952ء تعلیم حاصل کی تھی۔سینا نے اس اسکول کا دورہ فروری1991ء میں اپنے بحیثیت چیمپئین ہو نے کی وجہ سے نہیں کیا تھا بلکہ خصوصاًاُس تاریخی چیمپئین جم کلارک کو خراج ِتحسین پیش کرنے کیلئے کیا تھا جو1968ء میں 32سال کی عمر میں کار ریسنگ کے دوران حادثے کا شکار ہو گئے تھے۔ سینا کے والد کا نام ملٹن گیراڈو ڈا سلوا تھاجو ایک دولتمند کاروباری شخصیت تھے۔وہ سافٹ ڈرنک ڈسٹری بیوشن کمپنی اور ایک بڑے مویشیوں کے فارم کے ساتھ اپنی کار پارٹس کی فرم چلاتے تھے۔ ملٹن کے والد برازیلین تھے اور والدہ ہسپانوی خاتون تھیں۔ جبکہ سینا کی والدہ یعنی ملٹن کی بیوی نیائیڈ سینا ڈا سلوا اٹلی کے تارکین وطن کی پوتی تھیں۔سینا کی ایک بڑی بہن ویوین اور ایک چھوٹا بھائی لیونارڈو تھا۔ سینا کا بچپن ساؤ پالوکے ایک ماڈل علاقے میں گزرا جہاں اُنکے ناناجواؤ سینا کا گھر تھا۔سینا جب 3سال کے تھے تو اُنکے کے والدین نے محسوس کیا کہ اُنکا بیٹے کو چلنے پھرنے میں کچھ دُشواری ہے خصوصاً سیڑھیاں چڑھنے میں لیکن پھر میڈیکل چیک اَپ کے واضح ہو گیا کہ ایسا کچھ نہیں۔ سینا کے والدین نے بیٹے کا عرفی نام "بیکو" رکھا اور چوتھی سالگرہ کے موقع پر بچوں والی ریسنگ کا ر تحفے میں دی۔بچپن کا یہی وہ دور تھا جب اپنے والد کے کاروں کے پارٹس کا استعمال اور پھر خودچھوٹی ریسنگ کار کو چلانے سے اُنکا ذہن ریسنگ کی طرف مائل ہو نا شروع ہو گیا اور پھر نہ اسکول میں دِل لگا اور نہ دیگر دوسری کھیلوں میں۔پس جسمانی پُھرتی کیلئے ایتھلیٹک اورجمناسٹک جیسی کھیلوں کو ورزش کیلئے اپنایا۔ بائیں ہا تھ کا استعمال کرنے والے بچے سینا نے7سال کی عمر میں اپنی خاندانی زمین پر جیپ چلانا سیکھی اورپھر کلچ اور گیئر کا ایسا ملاپ ذہن نشین کر لیا کہ اپنے دورِکار ریسنگ میں اُنکا مقابلہ آسان نہ تھا۔لیکن اس دور سے پہلے اُنھو ں نے تعلیم و تربیت تک تمام منزلیں ہر لحاظ سے مکمل کر نے کی کوشش کی۔1977 ء میں کالجیو ریو برانکو سے فزکس،میتھس،کیمسٹری اور انگریزی میں اچھے گریڈز کے ساتھ تعلیم حاصل کی اور بعد میں بزنس ایڈمنسٹریشن کی تعلیم کیلئے کالج میں داخلہ لے لیا۔لیکن ریسنگ کے شوق و جنون کیلئے تین ماہ بعد اسے چھوڑ دیا۔ سینا 13سال کی عمر کو پہنچے تھے تو والد نے کارٹنگ ریسنگ کیلئے اُنھیں پہلی کارٹ کار چھوٹے ایچ پی۔1 لان موور انجن کے ساتھ تیار کروا کے دی تھی۔ جس کے ساتھ سینا نے یکم جولائی 1973ء کو اپنی پہلی ریس جیتی۔پھر 1977ء میں ساؤتھ امریکن کارٹ چیمپئن شپ جیتی۔جسکے بعد مختلف کارٹنگ چیمپئین شپ میں کامیابیاں حاصل کرتے رہے لیکن 1978ء تا 1982ء کارٹنگ و رلڈ چیپمئین شپ میں حصہ لینے کے باوجود ایک مرتبہ بھی جیت نہ پائے۔دو مرتبہ رَنر اَپ ضرور رہے۔ یہ وہ دور تھا جب سینا کو یقین نہیں رہا تھا کہ وہ موٹرسپورٹ جاری رکھیں گے اور والدین کا بھی دبا ؤ تھا کہ خاندانی کاروبار کی طرف توجہ دیں۔سینا بھی انگلینڈ سے واپس برازیل چلے گئے لیکن نصیب نہیں گیااور اُنھیں اچھی پیشکش آنا شروع ہوگئیں جسکی وجہ سے اُنھوں نے اپنا فیصلہ بدل کر کار ریسنگ کوہی اپناکیر ئیر بنا نے کی ٹھان لی اور پیشہ وارانہ ریسنگ ڈرائیوربننے کیلئے بہترین انداز میں تربیت کا آغاز کر دیا۔ سینا کی رگوں میں پیدائش سے ہی تیز رفتاری دوڑتی تھی اور اس مرتبہ بڑی کامیابیاں اُنکے انتظار میں تھیں۔جسکی پہلی کڑی 1982ء تا 83ء میں ہونے والی چاروں اہم چیپمئین شپ برٹش ویورپین فارمولا فورڈ2000 اور ماکاؤ فارمولا3گرینڈ پریکس وبرٹش فارمولا 3 میں پہلی پوزیشن پر آنا تھا۔اسی دوران اُنھوں نے اپنی والدہ کے نام سینا کو اپنے والد کی کنیت ڈاسلوا پر ترجیح دی اور سینا کہلانے لگے۔اُنکے مطابق ڈسلوا برازیل میں عام کنیت تھی۔ 24سالہ قد آور پُھرتیلے جسم کے برازیلین نوجوان ڈرائیور ایرٹن سینا کی تیز رفتاری کے چرچے شروع ہو چکے تھے اور سینا کی بھی اگلی منزل تھی فارمولا 1 ریس۔فارمولا 1کی چند اہم ٹیموں ولیمز، میک لارن، برہم اور ٹولمین سے اُنکو ٹیسٹ دینے کی پیشکش آئیں جو اُنکے کیئے اعزا زکی بات تھی۔تما م کے معیار پر بھی پورا اُترے لیکن دونوں طرف سے چند شرائط کی وجہ سے سوائے ٹولمین کے کسی سے بات نہ بنی۔جسکے بعد اُنھوں نے1984ء میں فارمولا1 ورلڈ چیپمئین شپ میں " ٹولمین۔ہارٹ" ٹیم کے ساتھ اپنا کار ریسنگ ڈبیو برازیلین گراں پری منعقد ریو ڈی جینیرو،برازیل سے کیا۔سینا کے خواب پورا ہو گیا لیکن جیت سے دُور رہے۔لہذااگلے سال لوٹس۔رینالٹ کے ساتھ معاہدہ کر کے راؤنڈ کی گرینڈ پریکس میں کامیابیاں حاصل کر نا شروع کر دیں لیکن فارمولا1 چیمپئین شپ میں دونوں سال چوتھے نمبر پر رہے اور تیسرے سال لوٹس۔ہونڈا کے کی ٹیم کے ساتھ چیپمئین شپ میں تیسری پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے۔ ایرٹن سینا 28سال کے ہو چلے تھے اور ابھی تک ٹاپ پوزیشن سے دُور تھے جو اُنھیں سکون نہیں لینے دے رہی تھی۔اسی دوران اُنکا رابطہ میک لارن۔ہونڈا ٹیم سے ایک مرتبہ پھر ہو گیا اور سینا نے بھی موقع جان کر اُن سے معاہدہ کر لیا۔وہاں دو دفعہ کے فارمولا 1ورلڈ چیپمئین فرنچ ڈرائیور ایلین پروسٹ بھی ٹیم کا حصہ تھے۔بلکہ ادارے کو سینا کے ساتھ3سال کے معاہدے کی ترغیب بھی اُنھوں نے ہی دی تھی۔ ایرٹن سینا کو میک لارن۔ہونڈا سے معاہدہ راس آگیا اور پھر وہ کارریسنگ کی دُنیا کے 1988، 1990اور1991ء میں فارمولا 1 ورلڈ چیمپئین بنے۔1989ء میں یہ چیمپئین شپ اُنکی ٹیم کے فرنچ ڈرائیور ایلین پروسٹ نے جیت لی اور سینا دوسرے نمبر پر آئے۔یہ وہ دور تھا جب ایک ہی ٹیم کا حصہ ہونے کے باوجود ایرٹن سینا اور ایلین پروسٹ کے درمیان ریس کے دوران ایک شدید کی قسم کی رقابت نظر آتی جسکے اختلافی اثرات ریس کے بعد بھی میڈیا کی ذریعے اُنکے مداحوں تک پہنچتے۔لیکن مقابلہ دونوں کا جوڑ کا ہوتا جہاں سینا نمبر 1ہوتے وہاں پروسٹ دوسرے نمبر پر آتے۔ ایرٹن سینا 1992ء میں فارمولا1 چیمپئین شپ میں چوتھے اور اگلے سا ل دوسرے نمبر پر آئے کیونکہ ایلین پروسٹ نے1993ء میں چوتھی مرتبہ چیمپئین شپ جیت لی تھی۔بہرحال سینانے 1993 ء میں "موناکو گرینڈ پری" 5ویں مرتبہ مسلسل جیت کرکُل6مرتبہ جیتنے کا ایک نیا تاریخی ورلڈ ریکارڈ قائم کر دیا جسکی وجہ سے وہ آج تک سب سے زیادہ مرتبہ یہ ایونٹ جیتنے پر" کنگ آف موناکو" کہلاتے ہیں۔ پہلی مرتبہ اُنھوں نے1987ء میں جیتی تھی اور یہاں بھی اُنکے حریف ایلین پروسٹ 1988ء میں موناکو گرینڈ پری جیت کے اُنکی کامیابی میں حائل ہو تے ہوئے نظر آتے ہیں۔ یہ وہی سال تھے جب سینا کا آمنا سامنا جرمنی کے اُبھرتے ہوئے ریسنگ اسٹار ڈرائیور مائیکل شوماکر کے ساتھ ہوا اور جلد ہی اُن دونوں کے اختلافات بھی سامنے آگئے۔ سینا محسوس کر رہے تھے کہ یہ نوجوان اُنکے فارمولا1کے کیرئیر پر حاوی ہو سکتا ہے۔بلکہ ایک مرتبہ تو سینا نے شوماکر کو کالر سے پکڑ کراُس پرٹریک پر خطرناک طریقے سے روکنے کا الزام لگایا۔پھر واقعی 13ِ نومبر94ء کو مائیکل شوماکر نے اپنی پہلی فارمولا 1 ڈرائیورز چیمپئن شپ جیت لی۔لیکن اس دوران ایک انتہائی ناقابل ِفراموش دُکھ بھرا واقعہ پیش آچکا تھا۔ ایرٹن سینا یکم مئی 94ء کو سان مارینو گرینڈ پریکس، بولوگنا،اٹلی میں ولیم۔رینالٹ کی طرف سے حسب ِمعمول انتہائی تیز رفتاری سے ریسنگ کار دوڑا رہے تھے۔ اُنکے بالکل پیچھے مائیکل شوماکر کی کار تھی۔ جب سینا تیزی رفتاری میں ٹریک کے ٹمبوریلو موڑ میں داخل ہوئے تو اسٹیئرنگ راڈ ٹوٹنے کی وجہ سے وہ کنٹرول کھو بیٹھے جسکی وجہ سے وہ سیدھے کنارے کی دیواروں سے ٹکرا نے کے بعد شدید زخمی ہو گئے۔ ٹیلی میٹری نے دِکھایا کہ سینا نے جب یہ محسوس کر لیا کہ وہ ٹکرانے والے ہیں تو وہ کار کی رفتار 300 کلومیٹر فی گھنٹہ سے کم کر کے 200 کلومیٹر فی گھنٹہ کرنے میں کامیاب ہو گئی۔ یہ وہ وقت تھا جب وہاں پر موجود انتظامیہ سے لیکر تمام شائقین اور برازیلین قوم سانس روکے اس انتظار میں تھی کہ ایرٹن سینا کی حرکت کی خبر آجائے۔انھوں نے ہلکی سے حرکت کی ضرور لیکن دماغ پر شدید چوٹ آچکی تھی اور خون فوارے کی طرح نکل رہا تھا۔فوراً ٹریک پر ریسکیو والے پہنچے اور اُنھیں زخمی حالت میں بامشکل کار سے نکال کر کے ہسپتال منتقل کیا گیا۔ جہاں چند گھنٹے بعد سینا کو مردہ قرار دے دیا گیا۔یہ ایتھلیٹ کا آخری نقطہ عروج اور ایک شاندار میراث کا آغاز تھا۔ کیونکہ آج بھی نوجوان ریسنگ ڈرائیور اُنکی ویڈیوز گائیڈ لائن کے طور پر دیکھتاہے۔ ایرٹن سینا 1984ء تا 1994ء فارمولا1 ریسنگ ورلڈ چیمپئین شپ کا حصہ رہے۔ تین فارمولا 1 ورلڈ چیمپیئن شپ جیتیں اور 41 بار گراں پری ریس میں کامیاب رہے ا۔ 65 پول پوزیشنز جیتیں جسکا ریکارڈ 2006 ء رتک قائم رہا۔ |