کرکٹ ورلڈ کپ میں شکست پر دکھی ہونے سے قبل ہمارے لیے ایک
خوشی کی خبر بھی ہے پہلے اسے پڑھ لیں بعد میں کرکٹ پر بات کرونگا کیلی
فورنیا کی قانون ساز اسمبلی کی کمیٹی کے سربراہ کرس آر ہولڈن نے پنجاب
اورکیلی فورنیاکے درمیان سسٹر اسٹیٹ ریلیشن شپ معاہدے پر دستخط کے لیے وزیر
اعلی پنجاب چوہدری پرویز الہی کو کیلی فورنیا کے دورے کی دعوت دی ہے اس
معاہدے سے پنجاب اورکیلی فورنیا کے درمیان تجارتی، معاشی اور کاروباری
تعلقات میں اضافہ ہوگا پنجاب اور امریکی ریاست کیلی فورنیا کے مابین دوطرفہ
سرمایہ کاری بڑھنے کے ساتھ ساتھ تعلیم، صحت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، ماحولیات
اور ثقافت کے شعبوں میں بھی تعلقات کو فروغ ملے گا کیلی فورنیا کی قانون
ساز اسمبلی اس معاہدے کی قرارداد منظور کر چکی ہے اور اب بہت جلد چوہدری
پروزی الہی وہاں جاکر اس معاہدے پر دستخط کرینگے اب آتے ہیں اپنی ہار کی
طرف کہ ہمیشہ کی طرح ہماری ٹیم نے ایک بار پھر قوم کو مایوس کیا انگلینڈ
پاکستان کو 5 وکٹوں سے شکست دے کر دوسری بار ٹی 20 کرکٹ کا عالمی چیمپئن بن
گیا انگلینڈ نے 2010میں بھی ٹورنامنٹ جیتا تھا پاکستانی ٹیم نے کم اسکور کے
باوجود اچھی باؤلنگ کی انگلینڈ نے تمام شعبوں میں اچھے کھیل کا مظاہرہ کرتے
ورلڈ کپ جیتا پاکستان کو ٹی 20 ورلڈ کپ کے فائنل میں دوسری بار شکست کا منہ
دیکھنا پڑا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے فائنل میچ میں انگلینڈ نے 138 کا مطلوبہ
ہدف ایک اوور قبل 5 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا پاکستان کی جانب سے شان
مسعود 38 کپتان بابر اعظم 32اور شاداب خان 20 رنز بنا کر نمایاں رہے ، سیم
کرن نے 3 عادل رشید اور کرس جورڈن نے 2,2 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی
انگلینڈ کی جانب سے بین سٹروک کے ناقابل شکست 52 رنز کپتان جوز بٹلر 26اور
ہیری بروک 20 رنز بنا کر نمایاں رہے پاکستان کی جانب سے حارث رؤف 2 شاہین ،شاداب
خان اور محمد وسیم جونیئر ایک ایک وکٹ حاصل کر سکے 12 رنز کے عوض 3 وکٹیں
لینے پر سیم کرن مین آف دی میچ اور 6میچوں میں 13 وکٹیں لینے پر مین آف دی
ٹورنامنٹ قرار پائے شاہین آفریدی کے زخمی ہونے کا ٹیم کو نقصان ہوا باؤلرز
نے چھوٹے ٹوٹل کے باوجود زبردست فائٹ کی میچ کے اختتام پر میلبورن کرکٹ
گراؤنڈ میں زبردست آتشبازی کا مظاہرہ بھی کیا گیا پاکستان کو ہدف کے دفاع
میں پہلی کامیابی جلد مل گئی تھی جب سیمی فائنل میں بھارتی بولنگ کے پرخچے
اڑانے والے ایلکس ہیلز کو شاہین شاہ آفریدی نے اپنے پہلے ہی اوور کی آخری
گیند پر بولڈ کردیا 32 کے مجموعے پر فل سالٹ کو حارث رؤف نے پویلین بھیج
دیااس موقع پر کپتان جوز بٹلر نے جارحانہ بلے بازی کرتے ہوئے ایک چھکا اور
دو چوکے لگائے مگر انہیں مزید خطرناک بننے سے قبل حارث رؤف نے وکٹوں کے عقب
میں رضوان کے ہاتھوں کیچ کراکے انہیں بھی واپسی کا پروانہ تھمادیا پاکستان
کو چوتھی کامیابی ہیری بروک کی وکٹ کی صورت میں ملی جس کو شاداب خان کی
گیند پر شاہین شاہ نے کیچ آؤٹ کیا اس موقع پر میچ میں سنسنی پیدا ہوگئی تھی
تاہم شاہین شاہ ہیری بروک کا کیچ لینے کے دوران زخمی ہونے کے باعث اپنے
کوٹے کے اوور مکمل نہ کراسکے اور کوٹے کے تیسرے اوور کی پہلی گیند کرانے کے
بعد گراؤنڈ سے واپس چلے گئے جو میچ کا ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہو شاہین شاہ کا
ادھورا اوور مکمل کرانے کیلئے پارٹ ٹائم بولر افتخار احمد آئے اور 5 گیندوں
پر 13 رنز دے دیے بعد میں محمد وسیم جونیئر آئے تو انگلش بلے بازوں نے تین
چوکوں کے ساتھ اس اوور میں 18 رنز بٹور کر ہدف تک رسائی کو آسان تر بنا
دیا۔19ویں اوور میں محمد وسیم نے معین علی کو بولڈ کردیا تاہم اس وقت تک
بازی ہاتھ سے نکل چکی تھی اور انگلینڈ کو میچ جیتنے کے لیے صرف 6 رنز درکار
تھے انگلینڈ کی جانب سے بین اسٹوکس نے ناقابل شکست 52 رنز کی شاندار اننگ
کھیل کر اپنی ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کیا، کپتان جوز بٹلر نے 17
گیندوں پر 26 رنز بنائے پاکستان کی جانب سے محمد حارث نے 23 رنز کے عوض دو
وکٹیں حاصل کیں شاداب خان، محمد وسیم، شاہین آفریدی نے ایک ایک کھلاڑی آؤٹ
کیااس ٹورنامنٹ کے آخری میچ اور فائنل میچ کو انگلینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے
فیلڈنگ کا فیصلہ کیا تھاجس پر پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20
اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 137 رنز بنائے پاکستان کی جانب سے کوئی بھی
بلے باز نصف سنچری نہ بنا سکا اور نہ ہوئی بڑی پارٹنر شپ قائم ہوئی شان
مسعود 38 رنز بنا کر ٹاپ اسکورر رہے کپتان بابر اعظم 32 اور شاداب خان 20
رنز بناکر نمایاں بلے باز رہے انگلینڈ کی جانب سے سیم کورن سب سے کامیاب
بولر رہے جنہوں نے صرف 12 رنز دے کر 3 وکٹیں حاصل کیں جس میں شان مسعود اور
محمد رضوان کی قیمتی وکٹیں بھی شامل تھیں عادل رشید نے 22 اور کرس جورڈن نے
27 رنز دے کر دو دو وکٹیں حاصل کیں، ووکس نے 32 رنز دے کر ایک کھلاڑی آؤٹ
کیا فائنل میچ کے لیے دونوں ٹیموں نے کوئی تبدیلی نہیں کی تھی اور اپنے
سیمی فائنلز کے فاتح اسکواڈز کو برقرار رکھا تھا اختتامی تقریب کے دوران
سیم کرن کا کہنا تھا کہ یہ ٹورنامنٹ ہمارے لئے بہت اچھا رہا مگر وکٹ بہت
مشکل تھی اس میچ کے آغاز اور اختتام پر سوشل میڈیا پرٹیم کے حق اور خلاف
میں بہت سی باتیں ہوتی رہیں کچھ بابر اعظم کو مستقبل کا وزیر اعظم بھی
لکھنا شروع ہوگئے تھے مگر جیسے ہی ٹیم ہار کر میدان سے باہر نکلی تو پھر
توسوشل میڈیا پر شہریوں نے قومی ٹیم کی کارکردگی پر مایوسی کا اظہار کرتے
ہوئے سخت تنقید کا نشانہ بنایا کہ پاکستان ٹیم 92 ورلڈکپ کی قومی ٹیم کی
طرح قوم کی دعاؤں اور معجزے سے فائنل میں پہنچی تھی جس میں قومی ٹیم نے
عمران خان کی قیادت میں ورلڈکپ جیتا خیال کیا جارہا تھا کہ آج قومی ٹیم
اچھی کارکردگی دکھاتے ہوئے ورلڈکپ اپنے نام کرے گی تاہم قومی ٹیم کی بیٹنگ
نے قوم کو مایوس کیا ایک شخص نے تویہاں تک لکھ دیا کہ 92 کی نشاندنیاں ختم
قیامت کی شروع ہو گئیں دوسرے نے لکھا یہ سب نیدرلینڈز کی غلطی ہے ورنہ ہم
اس وقت گھر پر آرام کر رہے ہوتے ایک اور نے عمران خان کی ورلڈ کپ والی
تصویر شیئرکرتے ہوئے لکھا کہ آج تک تیرے معیار تک کوئی نہ پہنچ سکا کرکٹ
میں نہ سیاست میں۔
|