نئے کھلاڑیوں میں جان شیر خان اور محب اللہ پیدا ہوسکتے ہیں مگر انہیں سپورٹ کرنے کی ضرورت ہے محب اللہ خان
(Musarrat Ullah Jan, Peshawar)
|
محب اللہ خان |
|
سکواش کے سابق نمبر ٹو محب اللہ خان نے کہا ہے کہ خیبر پختونخواہ حکومت نے سکواش کے فروغ کیلئے سکواش کورٹ تو بنا دئیے ہیں مگر سب سے بڑا مسئلہ اس وقت کھلاڑیوں کو مہنگے سامان کاہے غربت کے باعث کھلاڑی سکواش کا بال تک نہیںخرید سکتے ایسے میں نئے کھلاڑیوں کا آنا مشکل ہے ، امین گنڈا پور سکواش کے اچھے کھلاڑی ہیں مگر اب سیاست میں نے آنے کے بعد وہ تبدیل ہو گئے ہیں. یہ باتیں پشاور کے علاقے نوے کلے سے تعلق رکھنے والے سکواش کے سابق نمبر ورلڈ نمبر 2 اور کوچ محب اللہ خان نے ایک انٹرویو میں کی
محب اللہ خان پاکستان سے تعلق رکھنے والے سابق عالمی اسکواش چیمپئن ہیں۔ وہ 1970 کی دہائی میں کھیل کے سرکردہ کھلاڑیوں میں سے ایک تھا، جس نے کیریئر کی اعلیٰ درجہ بندی عالمی نمبر 2 تک پہنچائی۔ وہ 1976 میں افتتاحی ورلڈ اوپن اور 1976 میں برٹش اوپن میں رنر اپ رہا، دونوں موقعوں پروہ آسٹرییا کے جیوف ہنٹ سے ہار گئے خان نے ورلڈ ماسٹر اسکواش چیمپئن شپ اور آئرش ماسٹر اسکواش چیمپئن شپ جیت لی ہے، جس میں انہوں نے آسٹریلیا کے جیوف ہنٹ کو شکست دی۔1976 میں محب اللہ خان نے انگلینڈ میں پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کی ورلڈ سیریز جیتی۔ ملکہ الزبتھ دوم مہمان خصوصی تھیں اور انہیں فاتح ٹرافی، تلوار دی۔ اس کے علاوہ انہوں نے برٹش امیچور اسکواش چیمپئن شپ، آسٹریلین اوپن، نیوزی لینڈ اوپن، یو ایس چیمپئن شپ، الیگزینڈرین اسکواش چیمپئن شپ، فرنچ اوپن اور پاکستان اوپن جیتے۔
محب اللہ خان کے چھوٹے بھائی جان شیر خان 1980 اور 1990 کی دہائی کے آخر میں اسکواش کی دنیا پر حکمرانی کی اس خاندان میں محب اللہ خان پہلے شخصیت تھے جنہوں نے سکواش کھیلنے کا کا آغاز کیا وہی جان شیر خان کے کوچنگ بھی کرتے رہے اوریہ ان کی کوچنگ تھی کہ جان شیر خان کئی سالوں تک عالمی نمبر 1 اسکواش کھلاڑی رہے جس میں 8 ورلڈ اوپن اور 6 برٹش اوپن ٹائٹل جیتنے کا ریکارڈ بھی شامل ہے۔ 1993 میں، پاکستانی ٹیم (جان شیر خان، جہانگیر خان، زرک جہاں خان، اور میر زمان گل) نے محب اللہ خان کی کوچنگ میں ورلڈ ٹیم اسکواش چیمپئن شپ جیتی۔محب اللہ کی اسکواش کے میدان میں ملک کے لیے کامیابیوں کے اعتراف میں صدر فاروق احمد خان لغاری نے انھیں1995 میں پاکستان کے اعلیٰ ترین سول ایوارڈ پرایڈ آف پرفارمنس سے نوازا وفاقی وزیر برائے آئی پی سی میاں ریاض حسین پیرزادہ نے 29 مئی 2015 کو پی ایس بی اسکواش کمپلیکس پشاور کا نام بدل کر محب اللہ خان اسکواش کمپلیکس رکھ دیامحب اللہ خان نے خان پاکستان کے اسکواش کوچز کے ڈائریکٹر کے طور پر پاکستان سپورٹس بورڈ میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔
، اپنے ایک انٹرویو میں پشاورسے تعلق رکھنے والے سابق ورلڈ نمبر ٹو محب اللہ خان کا کہنا تھا کہ ہمارے زمانے میں سکواش کے بال کی قیمت پچاس روپے ہوا کرتی تھی جو کہ اب ساڑھے چھ روپے تک پہنچ گئی ہیں اسی طرح پاکستانی ریکٹ دو ہزار میں ملتی تھی جو کہ اب پندرہ سے سترہ ہزار میں ملتی ہے اسی طرح شوز بھی مہنگے ہیں بچوں کے والدین غریب ہیں ایسے میں وہ مہنگے سپورٹس ایکوپمنٹ کس طرح لے سکتے ہیں ہمارے ہاں ٹیلنٹ موجود ہیں لیکن وسائل کی کمی کی وجہ سے یہ ابھر کر سامنے نہیں آرہا ، ایک سوال کے جواب میں محب اللہ خان کا کہنا تھا کہ موجودہ دور میں موبائل نے کھلاڑیوں کو خراب کیا تھا ہم چار گھنٹے روزانہ پریکٹس کرتے تھے جبکہ اب صرف ایک آدھ گھنٹے کی پریکٹس ہوتی ہیں اگر ٹیلنٹڈ کھلاڑیوں کو سکواش کا سامان دیا جائے تو نئے کھلاڑی آسکتے ہیں ، محب اللہ خان کے بقول سکواش کے کھیل کے فروغ میں پاکستان ائیرفورس کے اکیڈمی کا بڑا کردار رہا ہے ، دیگر فورسز بشمول نیول نے کھلاڑیوں کو سہولیات دی ہیں یہی وجہ ہے کہ کھلاڑی آرہے ہیں -
وزیراعلی خیبر پختونخواہ کے سکواش کوچ کی حیثیت سے کام کرنے والے محب اللہ خان کا کہنا تھا کہ چالیس سال قبل گنڈا پور کے والد ان دو بیٹوں کو ہمارے ہاں لیکر آتے تھے میں اور جان شیر انہیں ٹریننگ بھی کرواتے تھے اور مجھے امید تھی کہ علی امین گنڈا پور سکواش کے میدان میں اپنا نام پیدا کرے گا لیکن یہ پھر سیاست کی میدان میں آگیا حالانکہ اس کا چھوٹا بھائی بھی سکواش کا اچھا کھلاڑی ہے ، محب اللہ خان نے علی امین گنڈا پور سے گلہ بھی کیا کہ وزیراعلی بننے کے بعد انہوں نے کبھی پوچھا بھی نہیں کہ سکواش کے میدان میں کیا مسئلہ ہے -
محب اللہ خان گذشتہ کئی سالوں سے خیبر پختونخواہ سپورٹس ڈائریکٹریٹ کیساتھ بطور سکواش کوچ کے اعزازی طور پر کام کررہے ہیں وہ کھلاڑیوں کو تربیتی ٹپس بتاتے ہیں جولائی 2023 میں بھی سابق ڈی جی سپورٹس خالد محمود نے محب اللہ خان سمیت کھیلوں کے دیگر کوچز کو فارغ کیا تاہم وہ ٹریننگ دیتے رہے ہیں اور گذشتہ کئی ماہ سے وہ اپنے کوچز کی بحالی کیلئے اپنا کردار ادا کرتے رہے ہیں ، گذشتہ روز انہوں نے سیکرٹری سپورٹس مطیع اللہ خان سے ملاقات کی اس موقع پر ان کے ہمراہ سابق ورلڈ نمبر 10 سکواش کے کھلاڑی امجد خان بھی تھے انہوں نے سکواش کے کھلاڑیوں کو درپیش مسائل اوربحالی سے متعلق سیکرٹری سپورٹس کو بھی آگاہ کیا جنہوں نے یقین دہانی کرائی کہ چیف سیکرٹری سے ملاقات کے بعد کوچز کے مسائل کے حل کیلئے بھرپور کوششیں کی جائینگی.
|