پیر علاؤالدین صدیقیؒ – ایک عظیم صوفی بزرگ اور اسلامی رہنما

پیر علاؤالدین صدیقیؒ برصغیر کے مشہور روحانی بزرگوں میں شمار ہوتے ہیں۔ آپ ایک جید عالمِ دین، مبلغِ اسلام، اور سلسلۂ نقشبندیہ کے عظیم صوفی بزرگ تھے۔ آپ کی شخصیت نے برصغیر کے مسلمانوں کے دلوں میں عشقِ رسول ﷺ کی شمع جلائی اور دنیا بھر میں لاکھوں افراد کو روحانی فیض پہنچایا۔ آپ کی خدمات اسلام، تصوف، اور خدمتِ خلق کے لیے ناقابلِ فراموش ہیں۔

پیدائش اور ابتدائی زندگی:
پیر علاؤالدین صدیقیؒ یکم جنوری 1936 میں آزاد کشمیر کے علاقے نریاں شریف میں پیدا ہوئے۔ آپ کے آباؤ اجداد علم و روحانیت میں نمایاں مقام رکھتے تھے، جس کا اثر آپ کی شخصیت پر بھی نمایاں تھا۔ آپ نے بچپن سے ہی دینی تعلیم حاصل کرنا شروع کی. شیخ العالم نے ظاہری و باطنی تعلیم اپنے والد و پیرو مرشد سے حاصل کی ایک نوجوان حیثیت سے انھیں ایک بابرکت ماحول ملا اس کے بعدآپ جامعہ حقائق العلوم حضرو سے مشکوۃ اور جلالین پڑھی دینی تعلیم کی تکمیل جامعہ رضویہ فیصل آباد سے مولانا سردار احمد سے کی اور دورہ تفسیر کی تکمیل عبد الغفور ہزاروی سے کی.

بیعت اور روحانی سفر:
پیر علاؤالدین صدیقیؒ سلسلۂ نقشبندیہ کے نامور صوفی بزرگ غلام محی الدین غزنوی رح سے روحانی تربیت حاصل کرنے کے بعد خود بھی ایک بلند پایہ ولی اللہ بنے۔ آپ نے اپنی روحانی زندگی کا آغاز نریاں شریف سے کیا. آپ کی محافلِ ذکر اور روحانی تربیت کی نشستوں میں ہزاروں لوگ شامل ہوتے اور فیض پاتے۔

آپ کا پیغام محبت، رواداری، اور صلح پر مبنی تھا۔ آپ نے ہمیشہ دینِ اسلام کو سادگی، محبت، اور آسان زبان میں لوگوں تک پہنچانے کو ترجیح دی۔

نریاں شریف – روحانی اور علمی مرکز:
نریاں شریف آپ کے خاندان کا روحانی مرکز تھا، لیکن پیر علاؤالدین صدیقیؒ نے اسے مزید وسعت دی اور اسے علم و روحانیت کا گہوارہ بنا دیا۔ یہاں سے لاکھوں افراد نے روحانی فیض حاصل کیا اور دینِ اسلام کی خدمت میں جُت گئے۔

آپ کی کاوشوں کی بدولت نریاں شریف میں نہ صرف روحانی مجالس منعقد ہوتی تھیں بلکہ جدید تعلیمی ادارے، مدارس، اور فلاحی منصوبے بھی قائم کیے گئے۔

تبلیغِ دین اور بین الاقوامی خدمات:
پیر علاؤالدین صدیقیؒ صرف پاکستان اور کشمیر میں ہی نہیں بلکہ برطانیہ، یورپ، اور خلیجی ممالک میں بھی دین کی تبلیغ کرتے رہے۔ آپ کی روحانی محافل میں ہزاروں لوگ شرکت کرتے اور عشقِ مصطفیٰ ﷺ سے اپنے دلوں کو منور کرتے۔

اہم تبلیغی خدمات:
1. عشقِ رسول ﷺ کی ترویج – آپ کی محافل میں عشقِ مصطفیٰ ﷺ کا درس سب سے زیادہ دیا جاتا تھا۔

2. روحانی اصلاح – ہزاروں لوگوں کی زندگی کو مثبت انداز میں بدلا اور دین کی طرف راغب کیا۔

3. بین الاقوامی سطح پر اسلام کی نمائندگی – آپ نے دنیا بھر میں مسلمانوں کے حقوق کے لیے بھی آواز بلند کی۔

محو الدین ٹرسٹ – فلاحی خدمات کا مرکز:
پیر علاؤالدین صدیقیؒ نے نہ صرف دینی خدمات انجام دیں بلکہ سماجی خدمت میں بھی نمایاں کردار ادا کیا۔ آپ نے محو الدین ٹرسٹ کے نام سے ایک فلاحی ادارہ قائم کیا جو آج بھی ہزاروں افراد کی زندگیوں کو بہتر بنا رہا ہے۔

محو الدین ٹرسٹ کے اہم منصوبے:
1. محو الدین اسلامی یونیورسٹی، نریاں شریف – جدید اور دینی علوم کا حسین امتزاج۔

2. محو الدین میڈیکل کالج اور اسپتال – غریبوں کو سستی اور معیاری طبی سہولیات کی فراہمی۔

3. تعلیمی ادارے اور مدارس – جہاں قرآن، حدیث، فقہ اور جدید علوم کی تعلیم دی جاتی ہے۔

4. رفاہی منصوبے – یتیموں، بیواؤں، اور ناداروں کے لیے مالی امداد اور رہائش فراہم کی جاتی ہے۔

یہ تمام ادارے پیر صاحب کے مشن کو آگے بڑھا رہے ہیں اور معاشرے میں ایک مثبت تبدیلی لا رہے ہیں۔

نور ٹی وی – تبلیغ کا عالمی ذریعہ

2007ء میں پیر علاؤالدین صدیقیؒ نے برطانیہ میں نور ٹی وی کے نام سے ایک اسلامی چینل قائم کیا، جو دنیا بھر میں قرآن و حدیث، سیرتِ نبویﷺ، اور اسلامی تعلیمات کی اشاعت میں مصروف ہے۔

نور ٹی وی کے اہم مقاصد:

اسلامی تعلیمات کو جدید دور کے تقاضوں کے مطابق عام کرنا۔

سیرت النبی ﷺ اور صوفیائے کرام کی تعلیمات کو عام کرنا۔

بین المذاہب ہم آہنگی اور اسلام کے پرامن پیغام کو دنیا تک پہنچانا۔

نور ٹی وی آج بھی پیر علاؤالدین صدیقیؒ کے مشن کو آگے بڑھا رہا ہے اور لاکھوں مسلمانوں کے دلوں کو روشنی دے رہا ہے۔

درسِ مثنوی کا اہتمام:
پیر علاؤالدین صدیقی رحمہ اللہ کی علمی و روحانی خدمات میں سے ایک اہم پہلو "درسِ مثنوی" ہے، جو انہوں نے صوفیانہ تعلیمات کو عام کرنے اور لوگوں کو روحانی تربیت دینے کے لیے پیش کیا۔ ان کا درسِ مثنوی مولانا جلال الدین رومیؒ کی مشہور مثنوی معنوی کی تشریح اور توضیح پر مبنی تھا، جس میں انہوں نے اسلامی تصوف، معرفت، اور اخلاقیات کو آسان اور دلنشین انداز میں بیان کیا۔
پیر علاؤالدین صدیقی کا درسِ مثنوی آج بھی تصوف اور روحانیت کے متلاشیوں کے لیے ایک قیمتی سرمایہ ہے۔ ان کے بیانات کو تحریری اور صوتی صورت میں محفوظ کر کے نئی نسل تک پہنچایا جا رہا ہے تاکہ ان کے علم و عرفان سے مزید لوگ مستفید ہو سکیں.

اسلام فوبیا کے خلاف احتجاج:
علاؤ الدین صدیقی نے 6 اکتوبر 2012 کو لندن کی پارلیمنٹ کے باہر احتجاج کی کال دی تاکہ حالیہ گستاخانہ فلم پر اپنے غم و غصے کا اظہار کیا جا سکے جس میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کی گئی تھی۔ انھوں نے امت مسلمہ سے اپیل کی کہ وہ اپنے اندرونی اختلافات ختم کر کے پیغمبر اسلام کے پرچم تلے متحد ہو جائیں۔ انھوں نے اسلامو فوبیا کے خلاف امت مسلمہ کے متحدہ محاذ کی اہمیت پر بات کی۔

ہفتہ، 6 اکتوبر 2012 کو، ہزاروں مسلمان لندن میں پارلیمنٹ کے ایوانوں کے باہر جمع ہوئے تاکہ اسلام کے پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی تعظیم کی اہمیت کے بارے میں اپنے جذبات کا اظہار کریں۔ " الائنس آف سوشلزم اینٹی اسلامو فوبیا ایونٹ " کے عنوان سے ہونے والے اس احتجاج میں اسلامی کمیونٹی کے تمام فرقوں کے مسلمانوں نے شرکت کی، بشمول سنی اور شیعہ دونوں کے بولنے والے۔

اعزازات:
علاؤ الدین صدیقی کا نام 500 بااثر مسلمانوں کی فہرست میں سات بار آیا (تیسرے ایڈیشن سے 9ویں ایڈیشن تک۔ ان کا نام برطانیہ سے " مبلغین اور روحانی پیشوا " کی فہرست میں آیا۔

آخری بار اس کا نام 9ویں ایڈیشن (2018) میں اس کی وفات کے بعد شائع ہوا۔

وصالِ مبارک:
پیر علاؤالدین صدیقیؒ 3 فروری 2017 کو اس دنیا سے پردہ فرما گئے۔ ان کا وصال روحانی دنیا کے لیے ایک بہت بڑا نقصان تھا، لیکن ان کی تعلیمات اور خدمات ہمیشہ زندہ رہیں گی۔

ان کا جنازہ تاریخ کے بڑے جنازوں میں سے ایک تھا، جہاں ہزاروں عقیدت مندوں نے شرکت کی اور آپ کو نریاں شریف میں سپرد خاک کیا گیا

آپ کی خدمات کا سفر جاری ہے اور لاکھوں عقیدت مند آج بھی آپ کے مشن کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہمیں بھی پیر صاحب کے نقشِ قدم پر چلنے اور دین و انسانیت کی خدمت کرنے کی توفیق عطا فرمائے، آمین!

 

Ahsan Khalil
About the Author: Ahsan Khalil Read More Articles by Ahsan Khalil: 15 Articles with 8821 views (born 13 October 2001) is a Pakistani writer and columnist. He completed his Fsc from Army Public School and College Jarrar Garrison... View More