کیا کرکٹ کھیل کو بھی پسند و ناپسند سے چلایا جائیگا

پاکستان کی 2024, ٹی 20 ورلڈکپ میں ٹیم سلیکشن کے تمام اختیارات ایک سابق بولرز کے پاس تھے اس وقت اس بولرز نے پرچی کھلاڑیوں کو ٹیم میں شامل کیاتھا اور رزلٹ امریکہ سے ہار کا سامنا کرنا پڑا اس وقت پاکستانی کرکٹ ٹیم پہلے ہی راؤنڈ سے باہر ہوگئی تھی اور اس وقت بورڈ کے کرتا دھرتاؤں نے چمپئنز ٹرافی کیلئے ٹیم سلیکشن کی تمام اختیارت عاقب جاوید کے کو دیدے تھے باوجود سابق کرکٹرز کے جانب سے باربار کہنے کے باوجود اس نےٹیم میں تبدیلی نہیں کی اور پرچی پر پرچی کھلاڑیوں کو ٹیم شامل کردیے اور نتیجہ پاکستانی عوام کے سامنے ہے کہ میزبانی کرنے والا ملک ٹورنامنٹ سے سب سے پہلے باہر ہوگیا ہے.

ہمارے پڑوسی ملک کی کرکٹ میں ٹیم میں آنے کے لیے ان کے سلیکشن کمیٹی کی طرف ایک نظر تو ڈالیں کہ انڈین کرکٹر کیوں اتنے اوپر جارہے ہیں ، انگلینڈ کی ٹیم آج کل بھارت میں موجود ہے ٹی 20اور ون ڈے سیرز کھیلنے کیلئے انگلینڈ کے خلاف ٹی 20 سیرز کیلئے جب بھارتی ٹیم کا اعلان ہوررہا تھا تو سلیکشن کمیٹی کے سامنے دو نام تھے کلکتہ کے ایک کسان کابیٹادھرو جریل اور دوسری طرف لٹل ماسٹر سچن ٹنڈولکر کا بیٹا ارجن ٹنڈولکر لیکن سلیکشن کمیٹی نے حالیہ کھیلے گئے ڈومیٹسک سیزن میں دونوں کی پرفارمنس کو سامنے رکھ کر فیصلہ کیا کسان کے بیٹے دھرو جریل کو ٹیم میں شامل کرلیا اور کہا کہ ارجن فخر بھارت سچن ٹنڈولکر کا بیٹا تو ہے لیکن میرٹ پر پورا نہیں ہے لہذا جب میرٹ پر پورا آجاۓ اور اسکے مقابلے میں دوسرا لڑکے کا میرٹ ارجن سے کم ہوگا تو پھر اسکو ٹیم میں جگہ ملے گی یہ بھارت کی عوام کی ٹیم ہے کسی خاص افراد کی نہیں ہے،آج اگربھارت کی کرکٹ ہم سے بہت آگےنکل گئی ہے تو اسکے پیچھے میرٹ پر سلیکشن ہے رکشہ والے کا بیٹا محمد سراج آج اگر بھارت کا مین باولر بن گیا ہے گول گپے فروخت کرنے والے کا بیٹا جیسوال اگر بھارت کے ٹیسٹ کرکٹ میں بڑے بڑے ناموں کو پیچھے چھوڑ کر ٹیم انڈیا کا کامیاب اوپنگ بلے باز بن گیا ہے تواسکے پیچھے صرف اور صرف میرٹ ہے

ہمارے ہاں مصباح الحق کا بیٹا فہام الحق بغیر میرٹ کے دو مہینے قبل انڈر 19 کی ٹیم میں سلیکٹ ہوگیا اور اسکے کے مقابلے میں میرٹ پر پورا اترنے والے چار لڑکے پیچھے رہ گئے معین خان کا بیٹا اعظم خان سو کلو وزن کے ساتھ جو کہ کرکٹ کے لحاظ سے یہ فٹنس یوگنڈا کی ٹیم کو بھی قبول نہیں ہے لیکن وہ ٹی 20 ورلڈکپ جیسا بڑا ایونٹ کھیل گیا بوجہ سابق کرکٹر کا بیٹا ہونے کے ٹیلنٹ سے مالامال غریب کا بیٹا سفیان مقیم چیمپئنز ٹرافی کے سکواڈ سے باہر ہوگیا ہے فہیم اشرف جس کا نام ونشان بھی نہیں تھا وہ اچانک ٹیم میں شامل ہوگیا پھر ہم سوال کرتے ہے کہ ہماری کرکٹ پیچھے جارہی ہے کسے ممکن ہے کہ آپکی کرکٹ أگے بڑھے جب ٹیم سلیکشن انصاف پر نہ ہو ؟

تو پھر یہی ہوتا ہے جو آج پاکستانی کرکٹ فین کے اوپر گزر ہی ہے اس سے پہلے بھی پاکستان کا کرکٹ فین یہی کہہ رہا تھا کہ تھا کہ بابر اور رضوان کی ایک ہی سوچ ہے نہ یہ بول سکتے ہیں اور نہ ہی انہیں کھیلنا آتا ہے اور نہ ہی یہ اپنے سامنے والے کو کھیلا سکتے ہیں ہونا تو یہی چاہیے کہ کپتان رضوان اور سلیکٹر عاقب جاوید دونوں فوری طور پر بنگلہ دیش میچ کے بعد ان کو برطرف کردینا چاہیے.

کیونکہ پاکستان کی چاہے سیاست میں ہو یا کھیل کے میدان میں کوئی عزت سے نہیں جاتا سوائے ( ایک کراچی کا چیتا سابق کپتان آصف اقبال جو پاکستان کے دشمن مُلک انڈیا میں اپنے آخری میچ میں ریٹائرڈمنٹ کا اعلان کیا اور جس طرح انڈین عوام نے اس کی آخری اننگز میں رن آؤٹ ہونے پر ایسے واپسی پویلین لوٹتے وقت اس کو جس طرح سے الوداع کھڑے ہوکر کیا دنیائے کرکٹ میں اس کی مثال ملنا مُشکل ہے) اس وقت پاکستان کرکٹ بورڈ کو فورا شاہین آفریدی، بابر رضوان کا سینٹرل کنٹریکٹ ختم کرۓ ان تینوں کے ہوتے ہوئے اب ٹیم کو تباہی کے سوا کچھ بھی نہیں ملے گا پاکستان کرکٹ بورڈ کو اب اس ٹیم سے کم سے کم 7 لڑکے فورا باہر کرنے ہونگے یہ ٹیم گراؤنڈ میں نہیں

پاکستان قوم کے جزبات سے یہ ہر ٹورنامنٹ میں کھیلتا رہے ہیں اب ایسا نہیں چلے گا اور صدر پاکستان آصف علی زرداری جو اس وقت چیف پیٹرن کرکٹ ہیں انہیں اپنے اختیارات کا فورا استعمال کرتے ہوئے کرکٹ بورڈ کے چیرمین کو فورا تبدیل کرکے ان کی جگہ کوئی بھی ایماندار، محب وطن و اپنی عوام سے مُخلص سابق کرکٹرز میں سے محسن حسن خان، سکندر بخت وغیرہ کو چیرمین کو عہدہ دیا جائے اور کرکٹ بورڈ کو ایک آزاد اور خود مختیار ادارہ بننے میں جو رُکاؤٹ آرہی ہیں ان کو فی الفور ختم کرکے کرکٹ بورڈ کو ایک آزاد اور خود مختیار ادارہ بننے میں ساتھ دیکر ہمیشہ کے لیے اوپر سے مُسلط کیے ہوئے وہ تمام عہدے فی الفور ختم کرکے ضلع و صوبائی لیول نئے الیکشن کراکے بورڈ کو ایک آزاد اور خود مختار ادارہ بنایا جائے کہ بورڈ اپنے فیصلے خود کرئے اس ہی میں پاکستان کی کرکٹ کی بھلائی ہے نہیں تو یہ نوحہ پاکستانی عوام ہر ٹورنامنٹ میں دیکھتی اور سنتی رہیے گی.

 

انجئنیر! شاہد صدیق خانزادہ
About the Author: انجئنیر! شاہد صدیق خانزادہ Read More Articles by انجئنیر! شاہد صدیق خانزادہ: 431 Articles with 243440 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.