پاکستان میں اسپورٹس ایسوسی ایشنز: مسائل، قانونی تقاضے اور عالمی معیار
(Musarrat Ullah Jan, Peshawar)
پاکستان میںسپورٹس کی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ ناقص گورننس اور غیر فعال اسپورٹس ایسوسی ایشنز ہیں۔ دنیا کے بیشتر ممالک میں اسپورٹس ایسوسی ایشنز کو ایک مربوط نظام کے تحت منظم کیا جاتا ہے، جہاں شفافیت اور احتساب کے اصولوں کو یقینی بنایا جاتا ہے۔ لیکن پاکستان میں اس حوالے سے کئی خامیاں پائی جاتی ہیں، جن میں غیر قانونی انتخابات، ضلع سطح پر عدم موجودگی، اور انسانی اسمگلنگ جیسے مسائل شامل ہیں۔ پاکستان میںکسی بھی ایسوسی ایشنز کے قیام کا طریقہ کاریہی ہے جو دیگر ایسوسی ایشن کا ہے اسپورٹس ایسوسی ایشنز عام طور پر سوسائٹیز ایکٹ 1860 یا کمپنیز ایکٹ 2017 کے تحت رجسٹر کی جاتی ہیں۔ ان کا بنیادی مقصد کسی مخصوص کھیل کی ترقی، مقامی اور بین الاقوامی سطح پر نمائندگی، اور کھلاڑیوں کے حقوق کا تحفظ ہوتا ہے۔ لیکن عملی طور پر، ان میں سے بیشتر ایسوسی ایشنز صرف کاغذی کارروائی تک محدود ہوتی ہیں۔
بنیادی طور پر ایسوسی ایشن بنانے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی جاتی ہے جو اس کے قواعد و ضوابط مرتب کرتی ہے۔ رجسٹریشن اتھارٹی سے منظوری: متعلقہ سرکاری ادارے میں درخواست جمع کروا کر قانونی حیثیت حاصل کی جاتی ہے۔ انتخابات: ایسوسی ایشن کی قیادت کے لیے انتخابات کرائے جاتے ہیں، جو اکثر غیر شفاف طریقے سے مکمل کیے جاتے ہیں۔ اسی طرح قومی یا بین الاقوامی اسپورٹس گورننگ باڈیز کے ساتھ الحاق ضروری ہوتا ہے تاکہ قانونی طور پر تسلیم شدہ حیثیت حاصل ہو۔
غیر فعال ایسوسی ایشنزخیبر پختونخوا کے 35 اضلاع میں کئی کھیلوں کی ایسوسی ایشنز کا کوئی وجود ہی نہیں، اور جو موجود ہیں وہ صرف چند شہروں تک محدود ہیں۔ اس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ کھلاڑیوں کو سہولیات نہیں ملتیں اور وہ قومی اور بین الاقوامی سطح پر مواقع سے محروم رہتے ہیں۔ غیر قانونی انتخابات اور اقربا پروری کے تحت کئی ایسوسی ایشنز میں خفیہ اور غیر شفاف انتخابات منعقد کیے جاتے ہیں، جن میں مخصوص افراد کو بار بار منتخب کیا جاتا ہے۔ نتیجتاً، اہل اور باصلاحیت افراد کو قیادت کے مواقع نہیں ملتے اور کھیلوں کی ترقی رک جاتی ہے۔
اسپورٹس کے نام پر انسانی اسمگلنگ بعض اسپورٹس ایسوسی ایشنز کھلاڑیوں کو بیرون ملک بھجوانے کے نام پر جعلی اسپورٹس ٹیمیں بنا کر انسانی اسمگلنگ میں ملوث ہوتی ہیں۔ کئی ایسے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں جہاں کھلاڑیوں کے بجائے عام افراد کو غیر قانونی طور پر بیرون ملک بھیجنے کے لیے اسپورٹس ویزا کا استعمال کیا گیا۔ حکومتی عدم توجہی اور فنڈز کا ضیاعحکومت کی طرف سے مختص کیے گئے فنڈز کا اکثر صحیح استعمال نہیں ہوتا۔ کئی منصوبے صرف کاغذی طور پر مکمل کیے جاتے ہیں، جبکہ حقیقت میں کھلاڑیوں اور اسپورٹس انفراسٹرکچر پر کوئی سرمایہ کاری نہیں کی جاتی۔
دیگر ممالک میں اسپورٹس ایسوسی ایشنز کے قیام کا طریقہ کارالگ الگ ہیں . امریکہ میں اسپورٹس ایسوسی ایشنز کو نان پرافٹ آرگنائزیشن کے طور پر رجسٹر کیا جاتا ہے۔ اس کے لیے:سیکریٹری آف اسٹیٹ آفس میں رجسٹریشن کرائی جاتی ہے۔ IRS کے تحت ٹیکس سے استثنیٰ (501(c)(3)) حاصل کیا جاتا ہے۔ قومی اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ گورننگ باڈیز سے الحاق ضروری ہوتا ہے۔ اسی طرح برطانیہ میں سپورٹس ایسوسی ایشنز کو کمپنیز ہاو¿س میں رجسٹر کرایا جاتا ہے۔ اگر تنظیم چیریٹی کے طور پر کام کرنا چاہتی ہے تو اسے چیریٹی کمیشن میں بھی رجسٹر کروانا ہوتا ہے۔ ہر ایسوسی ایشن کو اپنے مالی معاملات اور سرگرمیوں کی مکمل تفصیلات دینا ضروری ہوتا ہے۔اسی طرح آسٹریلیایہاں ایسوسی ایشنز کو NSW Fair Trading جیسے اداروں میں رجسٹر کرایا جاتا ہے۔ ایسوسی ایشن کو ایک تحریری آئین بنانا ہوتا ہے جس میں مقاصد، اختیارات اور مالی معاملات درج ہوں۔ ہر سال ایک شفاف آڈٹ رپورٹ پیش کرنا لازم ہوتا ہے۔
موجودہ حالات میں ہر ایسوسی ایشن کی کارکردگی کا جائزہ لے کر غیر فعال ایسوسی ایشنز کی رجسٹریشن منسوخ کی جائے۔آزاد اور شفاف انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے ایک نگران کمیٹی قائم کی جائے۔ ہر ضلع میں کم از کم ایک اسپورٹس ایسوسی ایشن کا فعال ہونا لازمی قرار دیا جائے۔ اسپورٹس کے نام پر انسانی اسمگلنگ کے خلاف سخت کارروائی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث افراد اور ایسوسی ایشنز کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ہر ایسوسی ایشن کے مالی معاملات کا سالانہ آڈٹ کیا جائے تاکہ کرپشن اور فنڈز کے ضیاع کو روکا جا سکے۔
نتیجہ دنیا کے دیگر ممالک میں اسپورٹس ایسوسی ایشنز کو ایک مربوط نظام کے تحت چلایا جاتا ہے، جہاں شفافیت، احتساب اور قانون کی پاسداری کو اولین ترجیح دی جاتی ہے۔ پاکستان میں اسپورٹس ایسوسی ایشنز کی موجودہ حالت میں بہتری کے لیے فوری اصلاحات کی ضرورت ہے تاکہ قومی سطح پر کھیلوں کی ترقی ممکن ہو سکے اور کھلاڑیوں کو عالمی معیار کے مطابق مواقع فراہم کیے جا سکیں۔ اگر حکومت اور کھیلوں سے متعلقہ ادارے سنجیدگی سے اقدامات کریں تو پاکستان میں کھیلوں کی دنیا میں ایک نئی جہت پیدا ہو سکتی ہے۔ #kikxnow #sportsnews #mojo #mojosportsnews #musarratullahjan
|