کھیل یا کاغذی کارکردگی؟ ڈی ایس او اپر چترال کی رپورٹ میں تاریخوں کا ہیر پھیر، فنڈز کے بے دریغ اخراجات!


اپر چترال کے ڈسٹرکٹ اسپورٹس آفس کی جانب سے سال 2023-24 کے کھیلوں کے حوالے سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں متعدد بے ضابطگیاں، غلط تاریخیں اور فنڈز کے غیر واضح استعمال کا انکشاف ہوا ہے، جس نے سرکاری کھیلوں کے شعبے کی شفافیت پر سوالات اٹھا دیے ہیں۔ چند اہم نکات جو تشویش کا باعث ہیں:
آئندہ سال میں ہونے والے ایونٹس کو پچھلے بجٹ میں شامل کر دیا گیا!
ڈی ایس او رپورٹ میں "استارو سپورٹس گالا" کی تاریخ 15 سے 20 جولائی 2025 دی گئی ہے، جو ابھی آیا ہی نہیں، مگر فنڈز 60,000 روپے خرچ شدہ ظاہر کیے گئے ہیں۔ اسی طرح مئی اور اپریل 2024 میں ہونے والے کئی ایونٹس (جیسے "زے یت کرکٹ ٹورنامنٹ" اور "بوہلان لاشٹ ٹورنامنٹ") کو بھی 2023-24 کے بجٹ سے اخراجات ظاہر کیا گیا ہے،
اسی طرح سپورٹس آفس چترال کی جانب سے دئیے گئے رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ پشاور میں ویٹرن فٹ بال ٹورنامنٹ کروایا گیا لیکن نہ تو کوئی تاریخ دی گئی صرف 99 ہزار روپے بتائے گئے ‘ حالانکہ ڈسٹرکٹ سپورٹس آفس چترال کی ذمہ دار ی چترال تک کی ہے جبکہ پشاور میں ڈسٹرکٹ سپورٹس آفس الگ ہے اور اس کے الگ اخراجات ہوتے ہیں.
پولو ایونٹس میں غیر معمولی فنڈز: چند ایونٹس جیسے "آزادی کپ پولو"، "ڈسٹرکٹ فٹبال ٹورنامنٹ" اور "جشن خزاں پولو" پر ہر ایک پر 3 لاکھ روپے خرچ کیے گئے، جبکہ کئی کرکٹ یا فٹبال ٹورنامنٹس کو صرف 20,000 سے 50,000 روپے دیے گئے، جس سے کھیلوں میں ترجیحی برتاو سامنے آتا ہے۔
بورغول فیسٹیول پر 20 لاکھ روپے؟ رپورٹ میں "بورغول فیسٹیول" پر 20 لاکھ روپے خرچ ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے، جو کہ مجموعی بجٹ کا 37 فیصد بنتا ہے — کیا واقعی اس ایونٹ کی اتنی لاگت تھی؟ شفافیت کا شدید فقدان نظر آتا ہے۔
کٹس کی تقسیم پورے سال تک جاری رہی ؟پورے سال میں اسپورٹس کٹس کی تقسیم پر 9 لاکھ روپے خرچ ظاہر کیے گئے، مگر یہ واضح نہیں کہ یہ کٹس کن ٹیموں، اداروں یا کھلاڑیوں کو دی گئیں۔ کوئی تصاویر، لسٹ یا تصدیق موجود نہیں۔
حیران کن طور پر دی جانیوالے رپورٹ میں سال 2023-24 میں مارچ 2023سے ایونٹ شروع ہوگئے او ر ستمبر تک ایونٹ کئے گئے جس کے بعد مئی 2024سے ایونٹ شروع کئے گئے اور اپریل تک ایونٹ ظاہر کئے گئے ‘ حالانکہ سرکاری ریکارڈ میں مالی سال جولائی سے جون تک ہوتا ہے.اسی طرح رپورٹ میں
سال 2023-24 کیلئے کل بجٹ 54 لاکھ 50 ہزار روپے،
سفر و نقل و حمل پر 4 لاکھ 13 ہزار روپے،
یوٹیلیٹی بلز پر 6 لاکھ 34 ہزار روپے۔
سوال یہ ہے کہ کھیلوں کے فروغ کی بجائے بلوں اور سفری اخراجات پر اتنی بڑی رقم کیوں؟
یہ تمام تضادات چیخ چیخ کر مطالبہ کر رہے ہیں کہ اپر چترال کے ریکارڈ کا باقاعدہ آڈٹ کیا جائے، اور جعلی یا مستقبل کے ایونٹس پر خرچ دکھانے والوں کا محاسبہ ہو۔کیونکہ عوامی ٹیکسوں کا پیسہ صرف کھیلوں کے فروغ کیلئے مختص ہونا چاہئیے.

#AuditDistrictSports #WhereIsTheBudget #DemandTransparency #PublicMoneyMatters #CorruptionInSports #FictionalEvents #BudgetForFutureGames #GhostTournaments #PaperBasedSports #PoloFavouredAgain #NeglectingGrassroots #UnequalSportsFunding #20LakhFestival #KitsButNoTeams #FakeFestivalsRealFunds #InflatedSportsBudget #KikxnowInvestigates #SportsBudgetScandal #MusarratUllahReports #ExposeTheWaste #AuditNow #FixSportsFunding #TaxpayersDeserveBetter #SportsReformKP
Musarrat Ullah Jan
About the Author: Musarrat Ullah Jan Read More Articles by Musarrat Ullah Jan: 686 Articles with 572106 views 47 year old working journalist from peshawar , first SAARC scholar of kp , attached with National & international media. as photojournalist , writer ,.. View More