ایک خاموش قوت

صبر وہ خاموش دعا ہے جو وقت کے کانوں تک بے آواز پہنچتی ہے، اور پھر زندگی کو نئے معنی دے دیتی ہے۔ — ڈاکٹر شاکرہ نندنی

صبر صرف ایک عمل نہیں، بلکہ ایک کیفیت ہے۔ یہ ایک ایسا جذبہ ہے جو انسان کو اس وقت سنبھالا دیتا ہے جب دنیا کی تیزی، دھوکے یا دکھ اسے توڑنے کی کوشش کرتے ہیں۔ زندگی میں ایسے لمحات ضرور آتے ہیں جب ہر طرف اندھیرا محسوس ہوتا ہے، ہر رشتہ بے رنگ لگتا ہے، اور ہر خواب بکھرتا دکھائی دیتا ہے۔ ایسے وقت میں انسان کے پاس دو راستے ہوتے ہیں: یا تو وہ ہار مان لے یا اپنے دل کے اندر چھپی برداشت کی طاقت کو جگا کر کھڑا ہو جائے۔

صبر میں شور نہیں ہوتا، نہ ہی دکھاوا۔ یہ دل کے اندر جلتی ہوئی وہ روشنی ہے جو انسان کو ہار کے اندھیروں میں بھی امید دلاتی ہے۔ یہ وہ چپ ہے جس کے پیچھے ایک مکمل طوفان دبا ہوتا ہے، لیکن انسان اسے چہرے پر نہیں آنے دیتا۔ وہ اپنی تکلیف، دکھ، محرومیاں اور تنہائیاں اپنے اندر رکھ کر دنیا کے سامنے مسکراہٹ بکھیرتا ہے۔ یہی وہ لمحہ ہوتا ہے جب انسان خود کو پہچانتا ہے۔

وقت کبھی ایک سا نہیں رہتا۔ ہر خوشی عارضی ہے اور ہر غم بھی۔ صبر وہ پل ہے جو انسان کو اس عارضی تاریکی سے نکال کر ایک بہتر منزل کی طرف لے جاتا ہے۔ جو لوگ جلد بازی کرتے ہیں، وہ اکثر اپنی منزل کھو بیٹھتے ہیں، جبکہ جو صبر کرتے ہیں، ان کے قدم مضبوطی سے جمے رہتے ہیں۔ وقت خود ان کے لیے نئے دروازے کھولتا ہے۔

رشتوں میں صبر سب سے بڑی خوبی ہے۔ انسانوں کی فطرت ہے کہ وہ غلطی کرتے ہیں، دکھ دیتے ہیں، توقعات پوری نہیں کرتے۔ مگر جو شخص صبر سے کام لیتا ہے، وہ رشتوں کو ٹوٹنے سے بچاتا ہے۔ وہ جذبات کی تیزی کو سمجھتا ہے اور وقتی غصے کی جگہ درگزر کو چنتا ہے۔ یہ وہ لوگ ہوتے ہیں جو ٹوٹتے نہیں بلکہ جوڑنے کی طاقت رکھتے ہیں۔

ہر کامیاب انسان کی کہانی میں ایک مشترک پہلو ملے گا: صبر۔ چاہے وہ فنکار ہو، سائنسدان، لکھاری یا کوئی عام انسان—انہوں نے صبر کے ساتھ اپنے سفر کو مکمل کیا ہوتا ہے۔ ناکامیاں، تنقید، مسترد ہونا، سب کچھ برداشت کرنے کے بعد ہی وہ کامیابی کے مقام پر پہنچے ہیں۔ صبر ان کا ہتھیار بھی تھا اور ان کی ڈھال بھی۔

صبر کرنے والا تنہا نہیں ہوتا۔ وہ خود اپنے اندر ایک طاقت رکھتا ہے جو اسے حالات سے لڑنے کی ہمت دیتی ہے۔ گویا کائنات بھی اس کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے۔ جب وہ دل میں امید رکھتا ہے، تو کائنات راستے بنانا شروع کرتی ہے۔ گویا جیسے کہ کوئی ان دیکھی قوت اس کا ساتھ دے رہی ہو—نہ صرف سہارا دیتی ہے بلکہ اس کے سفر کو معنی بھی بخشتی ہے۔
 

Dr. Shakira Nandini
About the Author: Dr. Shakira Nandini Read More Articles by Dr. Shakira Nandini: 402 Articles with 297634 views Shakira Nandini is a talented model and dancer currently residing in Porto, Portugal. Born in Lahore, Pakistan, she has a rich cultural heritage that .. View More