چین میں ایک سبز اور صحت مند طرزِ زندگی
(Shahid Afraz Khan, Beijing)
|
چین میں ایک سبز اور صحت مند طرزِ زندگی تحریر: شاہد افراز خان ،بیجنگ
پالیسی کی حمایت اور بہتر ہوتی ہوئی ماحولیاتی بیداری اور عوام میں صحت کے بارے میں بڑھتی ہوئی آگاہی کے ساتھ، چین میں ایک سبز اور صحت مند طرزِ زندگی کی تحریک زور پکڑ رہی ہے، جو ماحول دوست اور صحت بخش صنعتوں کی ترقی کو فروغ دے رہی ہے اور نئی معاشی صلاحیتوں کو کھول رہی ہے۔
آئی میڈیا ریسرچ کی 2025 کی ایک رپورٹ کے مطابق، صحت کے بارے میں آگاہی پر مبنی طلب نے اسپورٹس ویئر کو چین کا دوسرا سب سے مقبول لباس زمرہ بنا دیا ہے، جو صرف کیژوئل ویئر کے بعد آتا ہے۔ مثال کے طور پر، سائیکل چلانے کی بڑھتی ہوئی مقبولیت نے اعلیٰ معیار کی سائیکلوں کی فروخت کو بڑھاوا دیا ہے، جبکہ پلانٹ بیسڈ میٹ اور فنکشنل فوڈز بھی مقبول ہو رہے ہیں کیونکہ صارفین صحت کو ترجیح دے رہے ہیں۔
یہ فٹنس کا جنون ایونٹ ٹورازم میں بھی تیزی لا رہا ہے۔ ٹریل رننگ، کوہ پیمائی اور سائیکلنگ کے مقابلے اب پورے ملک سے شرکاء کو اپنی طرف کھینچتے ہیں، جو مقامی معیشتوں میں جان ڈال رہے ہیں۔
صحت کے ساتھ ساتھ، پائیداری بھی چینی صارفین کے لیے ایک اہم ترجیح بن کر اُبھری ہے، جس نے ماحول دوست فیشن، کم کاربن فوڈ ڈیلیوری اور توانائی بچانے والے آلات کی طلب کو فروغ دیا ہے، جس سے نئے معاشی مواقع کھل رہے ہیں ۔
معروف اسپورٹس ویئر برانڈز اس کا جواب دے رہے ہیں۔ اینٹا اور لِی نِنگ ری سائیکلڈ میٹیریل اور ماحول دوست مینوفیکچرنگ کے عمل کا استعمال کرتے ہوئے مصنوعات کی کارکردگی بہتر بنا رہے ہیں اور ساتھ ہی اپنی ماحول دوست پیداواری لائنیں بھی وسیع کر رہے ہیں۔ اینٹا کی 2024 کی رپورٹ دکھاتی ہے کہ گزشتہ سال اس کی پائیدار مصنوعات کل پیش کشوں کا 30 فیصد سے زیادہ تھیں، جبکہ 26 سرٹیفائیڈ کاربن نیوٹرل مصنوعات متعارف کرائی گئیں۔
فوڈ ڈیلیوری کے شعبے میں، یہ تبدیلی میتوآن کی 2017 میں شروع کی گئی "گرین ماؤنٹینز انیشی ایٹو " میں نظر آتی ہے۔ اس پروگرام نے پائیدار کھپت کی جانب ایک وسیع پیمانے پر رجحان کو جنم دیا ہے۔آج کروڑوں چینی صارفین برتنوں سے پاک ڈیلیوری کا انتخاب کر رہے ہیں، جبکہ 10 لاکھ سے زیادہ تاجر پلاسٹک میں کمی سے لے کر خوراک کے ضیاع کو روکنے تک ماحولیاتی اقدامات میں شامل ہو چکے ہیں۔
چین کی قومی سطح پر صارفی اشیاء کی تبادلہ اسکیم (کنزیومر گڈز ٹریڈ۔ان پروگرام) اس رجحان کو مزید واضح کرتی ہے۔ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2024 میں، نئی خریدی گئی گاڑیوں میں سے 60 فیصد سے زیادہ نئی توانائی والی گاڑیاں تھیں، اور نئے آلات کی فروخت میں سے 90 فیصد سے زیادہ "لیول ون" توانائی بچانے والے ماڈلز شامل تھے۔ اسمارٹ اور اعلیٰ کارکردگی والے آلات کی فروخت میں مسلسل ڈبل ڈیجٹ میں ترقی دیکھنے کو مل رہی ہے۔
چائنا ہاؤس ہولڈ الیکٹریکل ایپلائینسز ایسوسی ایشن کےمطابق سبز آلات اب چینی صارفین کی اولین پسند ہیں، جو صارفین کو ایک پریمیم طرزِ زندگی فراہم کرتے ہیں جبکہ پائیداری کو بھی آگے بڑھاتے ہیں۔
اس وقت ،چین کی جانب سے نئی معیاری پیداواری قوتوں کی حمایت سے کھپت کے نمونوں میں تبدیلیاں تیز ہو رہی ہیں، جس کی وجہ اداروں کی سے زیادہ سبز، زیادہ ذہین مصنوعات اور خدمات کی پیشکش ہے، اور کمپنیاں جدت طرازی (انوویشن) کی دوڑ میں مسلسل شامل ہو رہی ہیں۔
فٹنس کے شعبے میں، سپلائی چینز تحقیق و ترقی اور معیار میں بہتری کی وجہ سے انتہائی تیزی سے ترقی کر رہی ہیں۔ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ 146 قومی "لٹل جائنٹ" انٹرپرائزز جنہیں مخصوص، اعلیٰ ٹیکنالوجی والی چھوٹی اور درمیانی درجے کی کمپنیاں کہا جاتا ہے ،اب کھیلوں سے متعلقہ شعبوں میں کام کر رہی ہیں، جو سمارٹ ویئریبلز سے لے کر سائیکل کے پرزوں کی مینوفیکچرنگ اور فٹنس اور بحالی کے آلات تک سبھی شعبوں کا احاطہ کرتی ہیں۔
عالمی شہرت یافتہ اسپورٹس برانڈز بھی چین میں فٹنس کے عروج سے فائدہ اٹھانے کے لیے اپنی موجودگی کو فعال طریقے سے وسعت دے رہے ہیں۔معروف فرانسیسی اسپورٹس ریٹیلر ڈیکاتھلون نے شنگھائی، بیجنگ اور نانجنگ میں ایک ساتھ اسٹورز کھولے ہیں۔ کمپنی کے مطابق یہ مراکز ون اسٹاپ اسپورٹس گیئر پیش کرتے ہیں اور کمیونٹی سرگرمیاں جیسے سائیکلنگ، ہائیکنگ اور رننگ کا انعقاد کرتے ہیں، جو براہ راست چین میں فٹنس کے عروج کی خدمت کرتے ہیں۔
موجودہ صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ چین میں یہ فٹنس کا جنون کوئی عارضی جنون نہیں ہے،بلکہ یہ چینی شہریوں کی نئی طرزِ زندگی ہے ، اور جیسے جیسے یہ بڑھے گا، چینی باشندوں کی صحت مند، سبز زندگی گزارنے کی خواہش بھی بڑھے گی۔
|
|