عملی زندگی اور لائحہ عمل

شیخ الحدیث مولانا شفیق الرحمن صاحب جامعہ امام ابو حنیفہ رحمہ اﷲ مکہ مسجد کراچی کے ناظم تعلیمات ہیں۔بخاری کے ختم ہونے پر اس نے دورہ حدیث کے طلباءکرام کو چند نصیحتیں کی اور بار بار یہ فرمارہے تھے کہ میں خود ان سب نصیحتوں کا محتاج ہوں،آپ کو صرف اس لیے بتا رہا ہوں تا کہ مجھے بھی یاد ہوجائے ۔کتاب کے ختم پر کلاس پوری طور پر بھرچکی تھی ،ہر درجے کے طلباءکرام دعا میں شامل ہونے کی غرض سے اس بابرکت محفل میں جوش در جوش شرکت کر رہے تھے۔کیونکہ بندہ بھی برکت کی غرض سے اس بابرکت محفل کی سعادت مندی کے لئے شریک تھا۔جو نصائح شیخ صاحب نے کی اس کو اسی طرح سے آپ کے سامنے قلم بند کررہا ہوں۔

علمی زندگی مکمل ہونے کے بعد آپ کو عملی زندگی میں قدم رکھنا ہے اس کے لیے چند اصول یاد رکھو،آخر تک کام آئیں گے۔

۱۔ اﷲ عزوجل نے جو نسبت عطا فرمائی ہے ساری عمر اس کی لاج رکھنا،اپنے کسی عمل کی بناءپر اس پر آنچ آنے نہ دینا،پھر اسی نسبت کے متعلق ایک واقعہ سنا یا کہ ایک مرتبہ امام بخاری رحمہ اﷲ تعالٰی کشتی میں تحصیل علم کی غرض سے سفر کررہے تھے، اس سے کسی نے پوچھا کہ آپ کے پاس کیا ہے یا کتنے پیسے ہیں، تو امام بخاری رحمہ اﷲ تعالٰی نے کہا میرے پاس ایک ہزار درہم ہیں۔اس شخص نے وہ تھیلی دیکھ لی جس کے اندر پیسے تھے ،تھوڑی دیر کے بعد وہ شخص کشتی میں چلانے لگا کہ میرے ایک ہزار درہم کسی نے چوری کرلئے اور فلاں رنگ کے تھیلی میں تھے ۔امام بخاری رحمہ اﷲ تعالٰی نے جب معاملہ دیکھا تو سوچنے لگا کہ یہ تھیلی تو میرے پاس ہے اور یہ پیسے بھی میرے اپنے ہیں لیکن یہ شخص اس پر اپنا دعویٰ کررہا ہے ،کشتی کے مالک نے اعلان کیا کہ سب کی تلاشی لی جائے۔ایک ایک کرکے تمام لوگوں کی تلاشی ہوئی ،مگر تھیلی برآمد نہیں ہوئی،کشتی کے مالک نے کہا کہ یہ جھوٹا ہے۔بعد میں وہ شخص دوبارہ اس کے پاس آیا اور کہا کہ یہ تو بتاؤ کہ وہ پیسے کہاں ہیں؟امام بخاری نے جواب دیا کہ میں علم کے حصول کے لئے سفر کررہا ہوں میں نہیں چاہتا کہ کل میں علم حاصل کرنے کے بعدلوگوں کو حدیث بیان کرو اور لوگ مجھے چور کہیں۔میری وجہ سے علم والوں کی بدنامی ہورہی تھی تو میں نے وہ پیسے پانی میں پھینک دیئے تاکہ سب کے سامنے میں شرمندہ نہ ہوں اور علم والوں کی بدنامی نہ ہو“۔

۲۔ وہ کام کرنے سے بچو ! جس میں خالق یا مخلوق کے سامنے آنے میں شرمندگی ہو۔

۳۔ تہمت کی جگہ سے بچو۔کسی کی غیبت نہ کرو۔

۴۔اپنے اخلاق کو بلند رکھو۔آدمی معاشرے میں اپنی اخلاقی کمزوریوں کی وجہ سے شرمندہ نہیں ہوتا بلکہ اخلاقی کمزوریوں کی وجہ سے شرمندہ ہوتا ہے۔

۵۔ عموما دورہ حدیث کے بعد طلباءکرام شادی طے کرتے ہیں۔ازدواجی زندگی میں ایک ہمدرد، صابر، شاکراور محسن شوہر بن کے رہو۔خوشگوار ازدواجی زندگی گزارو۔والدین ،بیوی ،بچوں اور رشتہ داروں کا خیال رکھو۔بیوی سے غلطی ہوجائے تو حسن اخلاقی سے معاملہ کو طے کرلیا کرو۔اپنے علم سے اگر والدین کو نفع نہیں دے سکتے تو آپ کا علم فضول ہے،عالم ہوکر اپنے والدین، بیوی اور بچوں کے کیساتھ برا سلوک کرنا،افسو س کا مقام ہے۔

۶۔دورہ حدیث کے بعد بعض طلباءکرام امامت کا منصب سنبھال لیتے ہیں یا کوئی تدریس کا منصب سنبھال لیتا ہے۔اس میں کوئی عار نہیں لیکن امامت کے اپنے اصول وضوابط ہوتے ہیں،ان کو سامنے رکھ کر امامت کرنی چاہیے۔مقتدیوں اور کمیٹی والوں سے بات بات پر جھگڑا نہیں کرنا ،درس دیں اور اﷲ عزوجل نے کام کرنے کا موقع عطا کیا ہے اس سے پیچھے نہیں ہٹنا چاہیے۔

۷۔اگر تدریس کا موقع ملے تو ضروری نہیں کہ بخاری شریف ہی سے ابتداءکی جائے بلکہ چھوٹی چھوٹی کتابوں سے شروعات کی جائے تو بہتر ہوگا۔اگر کچھ نہیں تو نورانی قاعدہ ہی پڑھا لیا جائے۔طلباءکرام کو اپنا محسن سمجھے۔پھر یہاں پے ایک واقعہ سنایا کہ مولانا سرفراز خان صفدر صاحب ختم بخاری کے موقع پر بیان کررہے تھے کہ ا گر تدریس کا موقع نہ ملے تو گھر یا مسجد میں اعلان کردو کہ جس کو قرآن سیکھنا ہو وہ میرے پاس آیا کرے ،اب کوئی آئے نہ آئے ،اس کو ثواب ملے گا اور اﷲ عزوجل کی رضا حاصل ہوجائیگی“۔
۸۔ہر کام میں مقصود اﷲ عزوجل کی رضا ہونہ کہ اپنی واہ واہ مقصود ہو۔سادگی سے زندگی گزارو،زیادہ عیش وعشرت نہ کرو۔

۹۔ دین میں کوئی تکلیف ملے اسے آسانی اور صبر کے ساتھ سہ لو،کسی سے شکایت نہ کرو۔

۰۱۔ مدرسے اور اساتذہ سے محبت رکھو اور ان سے روابط قائم رکھو،ملنے آیا کرومگر یاد رکھو کبھی بھی اکرام کے نیت سے نہ آؤ،ورنہ آنے کا فائدہ نہیں ہوگا۔

۱۱۔ روزانہ ایک پارہ تلاوت کا اہتمام کرو،سورہ یس ،سورہ ملک اور سورہ واقعہ کا روانہ ایک وقت مقررہ پر پڑھنے کا اہتمام کرو۔

۲۱۔ اعمال میں کمزوری نہ آنے دو ،صبح و شام مسنون اذکار کی عادت ڈالو۔

آخر میں دعا فرمائی تمام طلباءکرام ، اساتذة اور ملک پاکستان کے لیے کہ اﷲ عزوجل ان سب کو اپنے امن میں رکھیں اور طلباءکرام کو اپنے شان کے مطابق علم عطا کرے۔آمین
Haseen ur Rehman
About the Author: Haseen ur Rehman Read More Articles by Haseen ur Rehman: 31 Articles with 56675 views My name is Haseen ur Rehman. I am lecturer at College. Doing Mphil in English literature... View More