پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان یونس خان نے سری لنکا کی ٹیم پر ہونے والے دہشت
گردی کے حملے کو افسوس ناک قرار دیا اور کہا ہے کہ اس سے پاکستانی قوم اور
پاکستان کی کرکٹ کو بہت نقصان ہوا ہے۔
یونس خان ٹیم مینجر یاور سعید اور کوچ انتخاب عالم کے ہمراہ سری لنکا کی
ٹیم کو وہاں مل کر آئے جہاں انہیں ان کے ملک روانہ ہونے سے پہلے رکھا گیا
ہے۔
سری لنکن ٹیم سے ملنے کے بعد واپس آ کر یونس خان نے پریس کانفرنس میں بتایا
کہ سری لنکن کھلاڑیوں کا رد عمل بہت اچھا تھا جب ہم نے ان سے اس واقعے پر
’سوری‘ کہا تو انہوں نے کہا کہ ہمیں آپ سے اور پاکستان کی پوری قوم سے کوئی
شکایت نہیں یہ ایک برا واقعہ تھا اور اچھی بات یہ ہے کہ اس سے ان کی ٹیم کا
کوئی بڑا نقصان نہیں ہوا۔
یونس خان کا کہنا تھا کہ وہ اللہ کے شکر گزار ہیں کہ اس واقعے میں تمام
کھلاڑی محفوظ رہے اگر کوئی جانی نقصان ہوتا تو یہ پاکستان کی کرکٹ کی موت
ہوتی۔
یونس خان نے کہا کہ جب سے انہوں نے کرکٹ شروع کی ہے پاکستان کی کرکٹ کے
ساتھ بہت غیر معمولی واقعات ہو رہے ہیں۔ پہلے اوول ٹیسٹ کا تنازعہ ہوا پھر
باب وولمر کا ورلڈ کپ کے دوران انتقال ہو گیا۔
’ہمارے ساتھ ایسے واقعات ہوئے ہیں جو خوفناک خواب لگتے ہیں اور اب یہ واقعہ
تو بہت ہی سنگین ہے اس سے کرکٹ کا بہت نقصان ہوا ہے۔‘
یونس خان نے کہا کہ کھیلوں میں ایسا نہیں ہونا چاہیے اور مہمانوں کے ساتھ
تو اس طرح کا واقعہ ہونا بہت شرمناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’ہماری ٹیم کچھ پانچ منٹ دیر سے روانہ ہوئی ہم ان کی جگہ
ہوتے تو شاید مجھے اتنا دکھ نہیں ہوتا لیکن مہمانوں کے ساتھ ہونےوالے اس
واقعے سے مجھے بہت دکھ ہوا ہے۔‘
یونس خان نے کہا کہ ہمیں اس موقع پر ہمت سے کام لینا ہو گا اور پوری قوم کو
مل کر ایسے واقعات کو روکنے کی کوشش کرنا ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ ہماری کرکٹ میں توآئے دن ایسے واقعات ہوتے ہیں کبھی محمد
آصف کا معاملہ سامنے آ جاتا ہے تو کبھی شعیب کا معاملہ، ان باتوں سے پہلے
ہی کرکٹ کا نقصان ہو رہا تھا اور اب اس واقعے نے ساری کسر پوری کر دی۔
انہوں نے کہا کہ ہماری ٹیم کو اس واقعے سے دکھ ہوا ہے اور ظاہر ہے کہ ان کے
حوصلے پر بھی اثر پڑا لیکن کوشش ہو گی کہ ان کا ’مورال‘ بہتر ہو تاکہ اگلی
آنے والی سیریز پر اس کے اثرات نہ ہوں۔
یونس خان نے ان پولیس افسران کو سلام پیش کیا جنہوں نے اپنی جان کی قربانی
دے کر مہمان ٹیم کو بچایا۔
ادھر سری لنکن کرکٹ بورڈ کی ایک پریس ریلیز کے مطابق کپتان مہلا جیا وردھنے
نے بس کے ڈرائیو خلیل احمد کی تعریف کی اور کہا کہ ان کی ہمت اور کمال
ہوشیاری کے سبب ہماری ٹیم محفوظ رہی۔
جیا وردھنے نے کہا کہ انہیں ان پولیس اہلکاروں کے خاندان والوں سے ساتھ دلی
ہمدردی ہے جو اس واقعے میں ہلاک ہوئے |