میقات و احرام

محترم قارئین :اس کالم میں ہم احرام کے متعلق مزید بات کرتے ہیں ۔آپ کی توجہ درکار ہے۔

احرام وہ بابرکت لباس ہے ۔جس کا ذکر ربّ تعالیٰ نے اپنے بابرکت کتاب قران مجید فرقان حمید میں ارشادفرمایا:
احرام کا بیان:
(اَلْحَجُّ اَشْہُرٌ مَّعْلُوْمٰتٌ فَمَنْ فَرَضَ فِیْہِنَّ الْحَجَّ فَلَا رَفَثَ وَلَا فُسُوْقَ وَلَا جِدَالَ فِی الْحَجِّ وَمَا تَفْعَلُوْا مِنْ خَیْرٍ یَّعْلَمْہُ اللہُ ؔ وَتَزَوَّدُوْا فَاِنَّ خَیْرَ الزَّادِ التَّقْوٰی وَاتَّقُوْنِ یٰۤاُولِی الْاَلْبَابِ (پ٢،ابقرۃ،آیت١٩٧)
ترجمہ ئ کنزالایمان:'' حج کے کئی مہینے ہیں جانے ہوئے تو جو ان میں حج کی نیت کرے تو نہ عورتوں کے سامنے صحبت کا تذکرہ ہو نہ کوئی گناہ نہ کسی سے جھگڑا حج کے وقت تک اور تم جو بھلائی کرو اللّٰہ اسے جانتا ہے اور توشہ ساتھ لو کہ سب سے بہتر توشہ پرہیزگاری ہے اور مجھ سے ڈرتے رہو اے عقل والو ''
اور فرماتا ہے:
یٰۤاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اَوْفُوْا بِالْعُقُوْدِ اُحِلَّتْ لَکُمْ بَہِیْمَۃُ الْاَنْعٰمِ اِلَّا مَا یُتْلٰی عَلَیْکُمْ غَیْرَ مُحِلِّی الصَّیْدِ وَاَنْتُمْ حُرُمٌ اِنَّ اللہَ یَحْکُمُ مَا یُرِیْدُ ()یٰۤاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تُحِلُّوْا شَعٰۤئِرَ اللہِ وَلَا الشَّہْرَ الْحَرَامَ وَلَا الْہَدْیَ وَلَا الْقَلٰۤئِدَ وَلَآ اٰۤمِّیْنَ الْبَیْتَ الْحَرَامَ یَبْتَغُوْنَ فَضْلًا مِّنْ رَّبِّہِمْ وَرِضْوٰنًا وَ اِذَا حَلَلْتُمْ فَاصْطَادُوْا (پ٦،المائدہ،آیت:١،٢)
ترجمہ ئ کنزالایمان: اے ایمان والو اپنے قول پورے کروتمہارے لئے حلال ہوئے بے زبان مویشی مگر وہ جو آگے سنایا جائے گا تم کولیکن شکار حلال نہ سمجھو جب تم احرام میں ہو بے شک اللّٰہ حکم فرماتا ہے جو چاہے ۔اے ایمان والو حلال نہ ٹھہرالو اللّٰہ کے نشان اور نہ ادب والے مہینے اور نہ حرم کو بھیجی ہوئی قربانیاں اور نہ جن کے گلے میں علامتیں آویزاں اور نہ ان کا مال آبرو جو عزّت والے گھر کا قصد کرکے آئیں ۔اپنے رب کا فضل اور اس کی خوشی چاہتے اور جب احرام سے نکلو تو شکار کرسکتے ہو۔
حدیث : ابوداود زید بن ثابت رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے راوی، کہ نبی صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے احرام باندھنے کے لیے غسل فرمایا۔

حضور ؐ نے احرام باندھنے میں اہتمام فرمایاچنانچہ حدیث مبارکہ میں ہے کہا م المومنین صدیقہ رضی اﷲتعالیٰ عنہا سے مروی :حرام سے پہلے اور احرام کھولنے کے لیے طواف سے پہلے خوشبو لگاتی جس میں مُشک تھی، اُس کی چمک حضور( صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم) کی مانگ میں اِحرام کی حالت میں گویا میں اب دیکھ رہی ہوں۔

سبحان اللہ !جوجو عمل ہمارے نبی ؐ نے ادافرمایا رہتی دنیا کے لیے وہ عمل باعث ِ خیر و برکت بن گیا ۔ حجاج کرام کو بھی نیکی کے راستے پر اپنے افعال و عبادات میں کمال درجہ کی احتیاط اور اعلی ٰ درجہ کی نظافت کا اہتمام کرناچاہیے:
کہ وہ مسواک کریں اور وضو کریں اور خوب غسل کریں ۔۔۔۔ مرد چاہیں تو سر مونڈالیں کہ احرام میں بالوں کی حفاظت سے نجات ملے گی ورنہ کنگھا کرکے خوشبودار تیل ڈالیں۔۔۔۔۔۔غسل سے پہلے ناخن کتریں، خط بنوائیں،۔۔۔۔۔ بدن اور کپڑوں پر خوشبو لگائیں کہ سنت ہے، اگر خوشبو ایسی ہے کہ اُس کا جِرم باقی رہے گا جیسے مشک وغیرہ تو کپڑوں میں نہ لگائیں۔۔۔۔۔۔مرد سلے کپڑے اور موزے اُتار دیں ایک چادر نئی یا دُھلی اوڑھیں اور ایسا ہی ایک تہبند باندھیں یہ کپڑے سفید اور نئے بہتر ہیں اور اگر ایک ہی کپڑاپہنا جس سے سارا ستر چھپ گیا جب بھی جائز ہے۔ بعض عوام یہ کرتے ہیں کہ اسی وقت سے چادر داہنی بغل کے نیچے کرکے دونوں پلّو بائیں مونڈھے پر ڈال دیتے ہیں یہ خلافِ سنت ہے، بلکہ سنت یہ ہے کہ اس طرح چادر اوڑھنا طواف کے وقت ہے اور طواف کے علاوہ باقی وقتوں میں عادت کے موافق چادر اوڑھی جائے یعنی دونوں مونڈھے اورپیٹھ اور سینہ سب چھپا رہے۔ ۔۔۔۔۔ جب وہ جگہ آئے اور وقت مکروہ نہ ہو تو دو رکعت بہ نیت احرام پڑھیں، پہلی میں فاتحہ کے بعد قُلْ یٰۤاَیُّھَا الْکٰفِرُوْنَ دوسری میں قُلْ ھُوَ اللہُ پڑھے۔
حجاج کرام احرام باندھے ان الفاظ کے ساتھ حج کی نیت فرمائیں :
اللہم اِنِّی اُرِیدُالحَجَّ فَیَسِّرْہُ لِی وَتَقَبَّلْہُ مِنِّی وَاَعِنِّی عَلَیْہ وَبَارِکْ لِی فِیْہ ،نَوَیْتُ الحَجَّ وَاَحْرمْتُ بَہِ لِلّٰہِ تَعَالیٰ ۔۔
ترجمہ:اے اللہ !میں حج کا ارادہ کرتاہوں اس کو تو میرے لیے آسان کردے اور اسے مجھ سے قبول فرما اور اس میں میری مددفرمااور اسے میرے لیے بابرکت فرما۔میں نے حج کی نیت کی اور اللہ کی لیے اس کا احرام باندھا۔

مومن کی نیت اس کے عمل سے بہتر ہے ۔یہ زیارت حج کے لیے نکلے بندگانِ خداہر لمحہ خود کو سپرد کیئے ہوئے ہیں اپنے رب کے اور زبان حال سے پکار رہے ہیں ۔لبیک اللہم لبیک ،اللہم لبیک ،لبیک لا شریک َ لاشریک لبیک ،اِنَّ الحَمْدَ وَالنِّعْمَۃَ لَک والْمُلْک ،لَاشَرِیکَ
DR ZAHOOR AHMED DANISH
About the Author: DR ZAHOOR AHMED DANISH Read More Articles by DR ZAHOOR AHMED DANISH: 381 Articles with 594037 views i am scholar.serve the humainbeing... View More