بین المذاہب پر توجہ کیوں نہیں؟

اگر تاریخ عالم کا عمیق گہرائی سے مطالعہ کیا جائے تو بے شُمار شواہد ملتے ہیں جس میں یہ بات واضع ہوجاتی ہے کہ یہ خوبصورت دنیا جو انسانی زندگی کے تمام لوازمات سے پُر نظر آتی ہے اِس کو سنوارنے اور بگاڑنے کا کام انسان کا کا ہی ہے۔اور اس کی اصل وجہ (بین لمذاہب) میں ہم آہنگی کا نہ ہونا ہے۔ آپ یہ خیال کریں گے کہ مختلف مذاہب میں ہم آہنگی کیسے ہوسکتی ہے جبکہ ان کے درمیان عقائد میل نہیں کھاتے ہیں۔مانا کہ یہ بات بھی اپنی جگہ درست ہے، مگر انسان دوستی، انسانیت تو ہر انسان کے اندر موجود ہوا کرتی ہے۔انسان خواہ کوئی بھی مذہب آختیار کرے مگر اس دنیا میں رہ کر ہی اُسے اپنے مذہبی ، سیاسی، معاشی ،معاملات کو حل کرنا پڑتا ہے۔ مذہب کی بناءپر کسی دوسرے انسان کو انسان نہ سمجھنا اور اُس سے زندگی کا حق چھیننا دنیا کا کوئی بھی مذہب اس کی اجازت نہیں دیتا ہے اور یہ سب آپس کی دوری کی وجہ سے وقوع پزیر ہوجاتا ہے۔ماضی میں ہزاروں جنگیں ہوئی میں جنگوں کی فہرست اس لئے نہیں دینا چاہتا ہوں کہ بات طویل ہوگی۔کہنے کا مقصد یہ ہے کی ماضی میں لڑی جانے والی ان جنگوں میں لاکھوں، کروڑوں انسان لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ان جنگوں میں استعمال ہونے والا بارود، اور ایٹمی ہتھیاروں کی مُضر اثرات سے ، انسان تو کیا، جانور، اشجار، اور آب و ہوا بھی مثار ہونے سے محفوظ نہ رہ سکا۔ اورباقی زندہ انسانوں کو کئی طرح کے موذی امراض نے گھیر لیا۔اور (اوزون) پر جو اثرات مرتب ہوئے ہیں اس بارے میں سائنسداوں کو فکر لگی ہوئی ہے۔ گلیشرز پر الگ اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ اور دنیا ایٹمی اثرات کی وجہ سے تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے۔ مگر سنگ دل انسان اب بھی اپنی اجارہ داری اور اپنی سلطنت کے حدود کو وسعت دینے کے ساتھ دوسرے کمزور اقوام کو اپنے ماتحت یا زیر کرنے کے حوالے سے انسان کُشی بلکہ یہ کہنا مناسب ہوگا (دنیا کُشی) کے ہتھیاروں کا انبار لگانے میں مصروف عمل نظر آتا ہے۔ یہ سب کچھ کیوں ، کس لئے۔؟ میرا سوال یہ ہے کہ دنیا میں جتنے بھی مذاہب کے بانیان ہیں، کیا ان کی روح، ہماری ان حرکتوں سے خوش ہوگی؟ ہرگز نہں۔ ہر مذہب کے بانی نے احترام آدمیت کا درس دیا ہے۔ مگر معتقدین نے اپنی خواہشات کی خاطردنیا کے نظام کا شکل بگاڑنے میں کوئی کثر نہیں چھوڑا ہے۔اور آج کے دور میں بھی انسان کُشی اپنے زوروں پر ہے۔ اور کسی کو دبانے سے حالات کبھی نہیں سنورتے ہیں۔ اعتدال پسندی سے درمیانی حل تلاش کرنا ہی عقلمندی ہے۔مسلمانوں کے جتنے بھی مذاہب(مسالک) ہیں اور غیر مسلموں کے جتنے مذاہب ہیں ، ان کو ملانے کا کام طاقتور حکمران یا طاقتور ممالکوں کو پیش پیش ہو کر کرنا چاہئے ۔ اس طرح بڑے پیمانے میں کئی نشستوں پرمشتمل ،کانفرنس، اور سیمناروں کا انعقاد کیا جائے۔ اور باقائدہ ایک ضابطہ اخلاق بنایا جائے جس کی کی پابندی سب پر لازم ہو، طے شُدہ ضابطہ اخلاق سے جو مذہب جوملک تجاوز کرے تو باقی سب مل کر اس کا سوشل بایئکاٹ کیاجائے۔دنیا کے ہر مذہب کو اپنے مذہبی معاملات، رسومات ادا کرنے کا حق حاصل ہو، اور ہر مکتب فکر اپنے مذہبی رسومات اس طرح منائے کہ دوسرے مذہب پر کیچڑ اُچھالنے سے گریز کرے۔اس وقت با لخصوس(uno) کی اہم زمہ داری بنتی ہے کہ وہ اس طرح کے پروگراموں کا انعقاد کرے۔ تاکہ انسان دوسرے انسان سے نفرت نہ کر سکے۔خُدا نے سب کو انسانی شکل میں خلق کیا ہے۔ کسی بھی مذہب کے پیروکار کو مار دیا جائے تو اُس کا بھی وہی خون نکلتا ہے جو دوسرے عقیدہ رکھنے والے کا نکلتا ہے تکلیف سے دوچار سبھی ہی ہوتے ہیں۔اس کُرہ ارض میں رہنے والے تمام انسانوں کو صاف پانی کی ضرورت ہے۔فرحت بخش آب و ہوا کی سب انسانوں کو ضرورت ہے۔ سورج، چاند، ستارے، اور اس خوبصورت آسمان تلے سب نے رہنا ہے۔ تو پھرکیوں اپنے ہاتھوں سے اپنے گُلشن کو ہم برباد کرہے ہیں؟میں مسلمانان عالم کے سبراہان اور تمام غیر مسلم ممالک کے سربراہان خاس طور پر(united nation) سے اپیل کرنا چاہوںگا کہ جلد از جلد عالمی طور پر ایک پُروقار بین لمذاہب کے پروگرام کا آغاز کیا جائے اور انسانوں کو یہ شعور دینے پر زور جانا چاہئے کہ ہم اگر مخلتف المذاہب ہونے سے ہمارے درمیان انسان کا درجہ، اور احترام انسانیت کے حوالے میں کوئی فرق نہیں۔میں یہ مضمون تحریر کر رہا تھا اُس دوران وائس آف امریکہ کے پروگرام خبروں سے آگے میں دیکھا جہاں جہاں مسلمانوں کے تمام مکاتب فکر کے لوگ وائٹ ہاوس میں بلا تعصف عبادت کرتے دکھایا یہ ایک عُمدہ عمل مجھے نظر آیا جسکی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے۔ اور ساتھ ساتھ غربت، جہالت، بے روزگاری، کو کم کرنے کرنے پر بھی سنجیدگی سے توجہ دی جائے تاکہ دہشت گردی پر بھی کنٹرول حاسل ہوسکے۔
YOUSUF ALI NASHAD
About the Author: YOUSUF ALI NASHAD Read More Articles by YOUSUF ALI NASHAD: 28 Articles with 23585 views i am belong to gilgit working a local news paper as a asstand editor and some local newspapers for writting editorial pag... View More