برا پڑوسی

ہمارے نبی صلی الله علیہ وآلہ وسلم فرمایا کہ ہمسایہ ماں جایا ہوتا ہے بے شک آپ کا فرمان درست ہے یہ بات آپ نے یقیناً اچھے ہمسایوں کے بارے میں فرمائی ہوگی لیکن آج کل کے ہمسایوں سے تو الله بچائے وہ تو تنگ کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے کچھ گھر ایسے ہیں جن میں اوپر اور نیچے کی منزل میں دو الگ الگ فمیلیز رہتی ہیں تو اگر دونوں گھرانے اچھے ہیں اور اتفاق سے مل جل کر رہیں تو گزارہ اچھا ہو جاتا ہے اور اگر ان میں آپس میں نہ بنے تو پھر بہت مشکل ہو جاتی ہے اور مختلف طریقہ سے تنگ کیا جاتا ہے سخت گرمی میں پانی بند کر دیا جاتا ہے گاڑی کھڑی کرنے پر تنگ کیا جاتا ہے کبھی بجلی کے بل پر جھگڑا اور کبھی گیس پر جھگڑا غرضیکہ کسی نہ کسی طریقہ سے تنگ کیا جاتا ہے آج کل کے زمانے میں تو اچھا ہمسایہ ملنا تو بہت ہی مشکل ہے ایک ہی محلے رہتے سالوں گزر جاتے ہیں اور دیوار کے ساتھ دیوار ملی ہوتی ہے اور ایک دوسرے کو جانتے تک نہیں کبھی آمنا سامنا ہو جائے تو یوں گزر جاتے ہیں جیسے دو اجنبی ہوں حالانکہ مل جل کر رہنے میں ہی فائدہ ہے انسان ہی انسان کے کام آتا ہے ایک کہاوت ہے کہ دور کے بھائی سے نزدیک کا ہمسایہ بھلا لیکن آج کے زمانے میں تو یہ بات ممکن نہیں لگتی ہے کیونکہ انسان ہی انسان کا دشمن ہے بھائی چارہ اخلاص ومحبت یہ باتیں اب خواب لگتی ہیں احمد فراز صاحب ایک خوبصورت شعر تم تکلف کو بھی اخلاص سمجھتے ہو فراز دوست ہوتا نہیں ہر ہاتھ ملانے والا اب بس ہر طرف نفسا نفسی کا دور ہے الله تعالی ہمیں پیار ومحبت سے رہنے کی توفیق عطا فرمائے آمین
Nighatara
About the Author: Nighatara Read More Articles by Nighatara: 12 Articles with 29054 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.