نیااسلامی سال اورہماری ذمے داریاں:ایک جائزہ

الحمد للہ!نیااسلامی سال اپنی تمام تر جلوہ سامانیوں کے ساتھ شروع ہوچکاہے۔ ہر نیا سال اپنے دامن میں خوشیوں کی سوغات لیے جلوہ نما ہوتا ہے یا پھر غم و اندوہ اور حزن و ملال کے بد نما نقوش سے داغ دار نظر آتا ہے۔ہمیں اپنے ماضی، حال اور مستقبل کو سالِ نو کے بدلتے حالات کے لحاظ سے دیکھنا ہے اور اسے خوش نما بنانے کی جدو جہد کرنا ہے۔

گزشتہ سال ہم نے کیاکھویااورآئندہ سال کے لیے ہم نے کیامنصوبہ بنایا۔یہ سوال آج اگراُمت مسلمہ سے پوچھاجائے تونوّے فی صدلوگ بھی اس کاجواب دینے سے ناکام رہیں گے۔ہماری قوم بس جی رہی ہے نہ اس کے پاس کوئی مقصدہے اورنہ کوئی منصوبہ ۔آخریہ کب تک چلتارہے گا۔جس قوم کاکوئی نصب العین نہ ہو،مقصدزیست نہ ہووہ قوم کامیابی وکامرانی کیوںکرحاصل کرسکتی ہے۔یادرکھیں! ہماراہدف قرآن مقدس اور صاحب قرآن صلی اللہ علیہ وسلم نے متعین کردیاہے بس اس طرف چل پڑنے اور سنجیدگی سے جدوجہدکی ضرورت ہے۔آج ہرطرف سے ہمارافرض ہمیں پکاررہاہے کہ خواب غفلت کی چادراتارپھینکو،اقامت دین کے لیے کمربستہ ہوجائو ،علم کی شمع روشن کرو،دعوت وتبلیغ کے لیے قریہ قریہ نکل پڑواوراپنے وجودکواسلام کی دلیل بنائوورنہ فرض سے عدم توجہی تمہیں ذلت ورسوائی کے عمیق غارمیں گرادے گی اورتمہاری صرف داستانیں رہ جائیں گی۔

ذیل میں چند نکاتی پروگرام پیش کیاجارہاہے ۔ہم سب کوشش کریں کہ اسلامی سال کوفقط بولنے تک ہی محدودنہ رکھیں بلکہ اس کے تقاضوں پرلبیک کہہ کرصحیح معنوں میں اسے اسلامی سال بنائیں ۔آپ سال بھر اس فارمولے پر عمل کی کوشش کریں ان شاء اللہ ان فارمولوں پر عمل کی وجہ سے ،میرے کریم کے کرم، اس کے پیارے محبوب صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم اور سیدنا امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے صدقہ و طفیل یقیناہمیں بے پناہ برکتیں اوربے شمارفوائد حاصل ہوں گے۔
٭نمازِ پنج گانہ کی پابندی کریں اس میں کسی قسم کی کوتاہی نہ ہو کہ سید الشہداء امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے وقتِ آخر بھی سجدہ ترک نہ کیا۔
٭تلاوتِ قرآن کے لیے وقت مقرر کیا جائے اوربلاناغہ ترجمہ و تفسیر کے ساتھ قرآن پڑھا جائے۔ دینی کتب و رسائل کا مطالعہ کریں۔
٭ حسب صلاحیت اسلام کاپیغام عام کرنے کی کوشش کریں۔اپنابہترکرداروعمل لوگوں کے سامنے پیش کریں کہ دراصل تبلیغ اسلام کا اس سے بہتراورکوئی ذریعہ نہیں۔
٭ملازمت میں ذمہ داری کا احساس، تجارت و کاروبار میں دیانت داری کا مظاہرہ ہو اور ہر طرح کی دھوکہ دہی، فریب کاری، خیانت و وعدہ خلافی سے آپسی معاملات کو پاک و صاف رکھا جائے۔
٭اچھوں کی صحبت اختیار کریں، علمائے کرام کے بیانات سے استفادہ کریں اور ہمیشہ نیک و صالح شخص کے ساتھ رہنے کی کوشش کریں۔
٭اپنے اچھے کردار و عمل سے ہر وقت قوم و ملت کو فائدہ پہنچانے کی جد و جہد کریں، ہرگز کوئی ایسا کام نہ کریںیا کوئی ایسی بات نہ بولیں جس سے دوسروں کو تکلیف پہنچے یا کسی کی دل شکنی ہو۔
٭اپنا کام خود کرنے کی کوشش کریں اور ہرگز دوسروں پر بوجھ نہ بنیں بلکہ غیروں کا ہاتھ بٹائیں اور اپنے بھائیوں کی نصرت و اعانت میں کوتاہی نہ کریں۔
٭بچوں کی تعلیم و تربیت پر خاص دھیان دیں، انہیں عصری تعلیم کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم سے ضرور آراستہ کریں، گھر کا ماحول اسلامی بنائیں اور ہرگز خلافِ شرع کام کے قریب نہ پھٹکیں۔ بچوں کی مناسب رہنمائی کے لیے خوب خوب وقت نکالیں اور انہیں ہر کام میں وقت کا پابند بنائیں۔ تحریک سُنّی دعوتِ اسلامی کے اجتماعات میں مع احباب پابندی سے پہنچنے کی کوشش کریں کہ ذکر الٰہی سے دلوں کا زنگ دور ہوتا ہے اور تصور ہی تصور میں ہر ہفتہ مدینے کی حاضری کی خیرات مل جاتی ہے۔ نوری قافلوں میں نکل کرحصول علم اور فروغ علم کے لیے بھی جدوجہدکریں۔
٭٭٭
Ataurrahman Noori
About the Author: Ataurrahman Noori Read More Articles by Ataurrahman Noori: 535 Articles with 732461 views M.A.,B.Ed.,MH-SET,Journalist & Pharmacist .. View More