مکالمہ بین المذاہب

تقریظشیخ الحدیث حضرت مولانا سلیم اﷲ خان صاحب دامت برکاتہم العالیہ:بسم اﷲ الرحمن الرحیم،الحمدﷲ رب العالمین، والصلاۃ والسلام علی سیدالانبیاء والمرسلین، وعلیٰ آلہ وصحبہ أجمعین، وبعد:مذا ہب وفرق کے حوالے سے ’’کلام‘‘ نہایت اہمیت کا حامل موضوع تو ہے ہی، ذوق ودلچسپی کا بھی اس میں اتنا سامان ہے کہ اصحاب علم ودانش نے ہر دور میں خوب اسے اپنے مطالعے اور اپنی مساعی کا میدان بنایا، ہمارے ہاں قدیم مذاہب اور فرق پر تو بہت کتابیں لکھی گئیں ہیں جن میں کئی ایک قدیماً وحدیثاً داخل نصاب بھی رہی ہیں، تاہم فرقوں کا ظہور تو آئے روز ہورہا ہے اور یقینا تاقیامت ہوتا بھی رہے گا، اس لیے دینی درس گاہوں میں معاصر فرقوں کے تعارف اور تعاقب کے سلسلے میں کام کی ہمیشہ ضرورت محسوس ہوتی رہی ہے اور اس سلسلے میں مناظرہ کورس یا دوسرے عنوانات سے طلبہ خصوصاً فارغ التحصیل ہونے والے فضلاء کو بڑے مدارس وجامعات میں ان فرق ومذاہب سے متعارف کرانے کے لیے تیاری کرائی جاتی رہی ہے، جامعہ فاروقیہ، شاہ فیصل ٹاؤن، کراچی میں بھی یہ کورس عرصہ دراز سے چلے آرہے ہیں، پہلے تو ایک ہی استاذ یہ ذمہ داری نبھاتے تھے، جب کہ گزشتہ کچھ سالوں سے ایک کے بجائے کئی اساتذہ سے مختلف فرقوں کے متعلق خدمات لینے کا ایک مفید تجربہ ہورہا ہے۔

الحمدﷲ متعدد حوالوں سے یہ تجربہ زیادہ فائدہ مند رہا ہے، …… ہمارے مولانا ولی خان المظفر جامعہ فاروقیہ کراچی کے مایۂ ناز استاذ ہیں، عمدہ استعداد اور اعلیٰ علمی ذوق سے اﷲ تعالیٰ نے انہیں نوازا ہے ۔

ادیان باطلہ: عیسائیت، یہودیت، ہندومت وغیرہ کے موضوع پر سالہائے گزشتہ میں ان کے نہایت مفید ومعلومات افزا اسباق اور محاضرات ہوتے رہے ہیں، بلکہ انہوں نے اس سلسلے کو ایک نیا رخ دے دیا ہے، اور اب یہ کام مناظرہ کورس سے زیادہ مقارنۃ الأدیان یا مکالمہ بین المذاہب کے نام سے موسوم کیے جانے کے قابل ہے، مکالمہ بین المذاہب کو بین الاقوامیت اور عالم گیریت کے اس پُرفتن دور میں مختلف فورموں پر اٹھایا جارہا ہے، جس سے وحدتِ أدیان کی طرح مضر اور نقصان دہ مقاصد حاصل کرنے کی کوشش ہورہی ہے، اس لیے ہمیں بھی اس سے پہلو تہی نہیں کرنی چاہیے اور اس عنوان سے اپنی کوششوں اور مساعی کو مرتب کرنا چاہیے، تاکہ احقاق حق اور ابطال باطل کا فریضہ بحسن وخوبی انجام پذیر ہو۔

بہرحال مولانا موصوف نے اس حوالے سے اپنے یہ اسباق مرتب کراکے ہمیں دکھائے، ہم نے دیکھا اور پڑھا تو بڑا اطمینان ہوا، انہوں نے ادیان ومذاہب ہی نہیں تقریباً تمام قدیم وجدید فرقوں، مسالک، افکار اور نظریات پر بھی خوب نظر ڈالی ہے اور ان کا اچھا خاصا استقصاء واحاطہ کیا ہے، اس جہت سے اگر دیکھا جائے تو یہ کتاب(مکالمہ بین المذاہب) ایک مستقل مذاہب وفرق اور نظریات وفلسفوں کے انسائیکلو پیڈیا کی حیثیت رکھتی ہے۔

اﷲ تعالیٰ انہیں جزائے خیر دے اور ان کے اس کام کو متلاشیان حق کے لیے نافع اور خیر کا باعث بنائے۔ آمین۔
وصلی اﷲ تعالیٰ علی خیر خلقہ سیدنا محمد وعلیٰ آلہ وصحبہ أجمعین۔

سلیم اﷲ خان
شیخ الحدیث و رئیس جامعہ فاروقیہ کراچی
رئیس وفاق المدارس العربیہ پاکستان
رئیس اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ پاکستان
Dr shaikh wali khan almuzaffar
About the Author: Dr shaikh wali khan almuzaffar Read More Articles by Dr shaikh wali khan almuzaffar: 450 Articles with 818317 views نُحب :_ الشعب العربي لأن رسول الله(ص)منهم،واللسان العربي لأن كلام الله نزل به، والعالم العربي لأن بيت الله فيه
.. View More