تم اپنی ذات میں خود ایک فتنہ ہو تم فتنوں کے عیب کیوں
بیان کر رھے ہو۔ یاد کرو تم جیسے فتنہ گروں نےمذھب جیسے حساس اور جذباتی
معاملے کو استعمال کر کےاپنے ھم مذہبوں کے خون سے کتنی بار نہلایا ھے۔ بس
کرو میں تمہیں پہچان چکا ہوں تم انہی لوگوں کی نسل ہو جنہوں نےپہلی مرتبہ
مسلمانوں کو مسلمانوں کے خون کے ذائقے سے آشنا کرایا تھا اور یہ سب آج تک
ایک دوسرے کے خون ناحق سے اپنی پیاس بجھا رھے ہیں ۔ مگر یہ سب اب نہیں ہو
گا میرے لوگوں نے غفلت کی نیند سے ذرا سی آنکھ جھپکی ھے ۔ صبح ازل کا سورج
طلوع ہونا اور اس ارض پاکستان کے باسیوں کا بیدار ہونا مقدرقرار دیا جا چکا
ھے توپھر آؤ ھم سب مل کر نور ازل کانظارہ کریں ۔ |