سٹریٹ چلڈرن کی فتح اور اس کے اثرات

پاکستان کی آبادی کاچالیس فیصد حصہ اُن نوجوانوں پر مشتمل ہے جن کی عمر پندرہ سال سے کم ہے ۔ان میں سے تقریباََ 1.5ملین وہ بچے ہیں جن کو سٹریٹ چائیلڈ کہا جاتا ہے۔ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں سٹریٹ چائیلڈ کی تعداد تیس ہزار سے زیادہ ہے ۔ملک کی اتنی بڑی تعداد انپڑھ،بے روزگار اوربے یار ومددگار ہے،چونکہ ان لوگوں کا کوئی پرسان حال نہیں اور کچھ کو غربت کی وجہ سے اپنے اور گھر کا چولھاجلانا پڑتا ہے اس لئے یہ لوگ آسانی سے استحصال کا نشانہ بن جاتے ہیں ۔ان لوگوں کو جرائیم پیشہ افراد اپنے مقاصد کے لئے استعمال کرتے ہیں ۔ان نوجوانوں کے ساتھ جسمانی تشدد ،جنسی ذیادتی کی جاتی ہے۔ان لوگوں سے جرائیم،گداگری ،ڈاکہ زنی ،اغوا برائے توان ،بھتہ خوری جیسے گھناونے وارداتیں کرائی جاتی ہیں۔ان میں سے کچھ وہ چھوٹے بچے بھی ہوتے ہیں جو کہ گلی کوچوں میں سے کوڑا کرکٹ اٹھاتے ہیں اوردس سے پندرہ گھنٹے کام کرتے ہیں ان کی بامشکل یومیہ دہاڑی ڈیڑہ سو روپیہ بن جاتی ہیں ۔

سڑیٹ چائیلڈ ورلڈ کپ کا مطلب اُن غریب بچوں کے درمیان کھیلوں کا انعقاد ہے جن کو ہم forgotten community بھی کہ سکتے ہیں ۔پہلی دفعہ اس کا انعقاد جنوبی فریقہ سے ہوا ۔اس سال اس ورلڈ کپ کے لئے پاکستان کا نام بھی آیا ۔پاکستان میں پہلی دفعہ یہ حیال اُس وقت سامنے آیا جب نیو کراچی کے ایک گراونڈ میں بچے فٹبال کھیل رہے تھے اور اسی وقت کچھ بچے جو کہ کوڑا ٹھائے ہوئے تھے آئے اوردیر تک ان کو دیکھتے رہے ۔جب کوچ کی نگاہ ان بچوں پر پڑی جو کہ بڑی انہماک سے کھیل سے لطف اندوز ہو رہے تھے تو اُس نے انہیں بلایا کہ آ جاؤ تم بھی کھیلو،بچے یہ سن کر بہت خو ش ہوئے اور اس کے بعد دوسرے بچوں کے ساتھ دل کھول کر کھیلے۔

سٹریٹ چائلڈ ورلڈ کپ ٖفٹ بال کیلیے پاکستان میں آذاد فاونڈیشن کام کر رہاہے اور بچوں کی پریکٹس سٹریٹ سٹرائیکر فٹبال کلب کے ذمے ہے جنہوں نے ورلڈ کپ کے لئے بچوں کو اچھی طرح تیار کیااور جس کے نتیجے میں ان بچوں نے پاکستان کا نام روشن کیا اور شاندار کارکردگی کے بعد وطن واپس لوٹ آئے۔
پاکستان کے سٹریٹ چائیلڈ ٹیم نے انٹرنیشنل فورم پر پہلی دفعہ فٹبال میچ میں پاکستان کی طرف سے نمائیندگی کی ۔برازیل میں ہونے والے اس ورلڈ کپ میں انیس ٹیموں نے حصہ لیا ۔پاکستانی ٹیم نے انڈیا،ٖفلپائین اور امریکہ کو شکست دیکر سیمی فائینل میں جگہ بنا لی اوربین الاقوامی طور پر اپنی پوزیشن حاصل کی اور اس طرح سٹریٹ چائلڈ ورلڈ کپ فٹبا ل میں تیسری پوزیشن پاکستان کے نام آیا۔
نہیں ہے ناامید اقبال اپنے کشت ِویران سے
ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی

پاکستان میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں اگر کراچی کے سٹریٹ چائیلڈ دنیا میں پاکستان کا نام روشن کر سکتے ہیں تو اسی طرح دوسرے شہر کے غریب بچوں میں بھی یہ ٹیلنٹ موجود ہے ۔ان بچوں کو دیکھ کر دوسرے بچے جن کا استحصال کیا جا رہا ہے ان میں بھی حواہش پیدا ہوگی کہ وہ پاکستان کے لئے کچھ کرے۔ حکومت اور دوسرے این جی اوزکو چاہیے کہ ان کو موقع دے اور ایسی سرگرمیاں جاری رہنی چاہیے۔ان کے درمیان مقابے کرائیں اور جیتنے والے کو انعامات دے۔ان سے غریب بچوں میں احساس کمتری کم ہو جائے گی ، ان کے اندر چھپی ہوئی صلاحیتیں باہر آئیں گی اور سب سے بڑی بات ملک کے اِن بھولے ہوئے کلیوں کو روزگار ملے گا۔

F H Toori
About the Author: F H Toori Read More Articles by F H Toori: 2 Articles with 2234 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.