اعلیٰ اور مطلوبہ تعلیم کے باوجود ٹی ای ٹی ٹیسٹ کیوں؟

حکومت کی طرف سے تربیت یافتہ معلمین کی ملازمتوں کے حصول کے لئیٹی ای ٹی ٹیسٹ کو ایک معیار بنایا گیا، لیکن اس ٹیسٹ کے نا مکمل منصوبہ بندی اس معیار کی پستی کی داستاں سنا رہے ہیں۔ اورٹی ای ٹی کی اپنی قانونی حیثیت پر بھی تو سوالیہ نشانات لگ رہے ہیں۔بے روزگار تربیت یافتہ معلمین نے حکو مت کی جا نب سے منعقد ہونے والے ٹیچرس اہلیتی ٹسٹ پر سوالیہ نشان لگا تے ہوئے کہا ہے کہ ٹی ای ٹی امتحان سے آخر حکو مت کیا چا ہتی ہے۔جبکہ ڈی۔ایڈ،اور بی۔ایڈ کامیاب امیدواروں کو حکو مت تربیت یافتہ ٹیچرس کا سر ٹیفکٹ دے چکی ہے اور ٹیچرس اپنے متعلقہ جما عتوں میں پڑھا نے کے اہل بھی ہیں تب بھی حکو مت اِن امید واروں کو ایک اور امتحان سے گذارنا چا ہتی ہے ،آخر کیوں؟کیا حکومت کو اپنے دیئے ہو ئے سر ٹیفیکٹ پر شبہ ہے کہ یہ تربیت یافتہ ٹیچرس نا اہل ہیں اِنہیں مزید جا نچا اور پر کھا جائے ؟پھر ایک مرتبہ یہ جان لیں کہ آیا یہتربیت یافتہ ٹیچرس درس و تدریس کے قابل بھی ہیں یا نہیں؟مزید یہ کہ گورنمنٹ دونوں زمروں کے اْمیدواروں سے پانچ سو روپیے کا چالان وصول کر رہی ہے جو کہ غریب اْمیدواروں پر زیا دتی کے مترادف ہے۔۔حکومت کا یہ اقدام تربیت یافتہ ٹیچرس سے ناانصافی کے مترادف ہے۔جس سے یہ نتیجہ اخذ ہوتا ہے کہ تربیت یافتہ ٹیچرس کے سرٹیفکٹ کو مسترد کرکے ٹی ای ٹی سرٹیفکیٹ کو اہم سمجھا جا ئے گا۔اگر ایسا ہے توحکومت وقت کو چاہئے کہ براہ راست ٹی ای ٹی کا امتحان لیا جائے اور ڈی ایڈ بی ایڈ کو سرے سے ختم ہی کر دیاجائے ۔۔۔ گذشتہ ٹی ای ٹی امتحانات کے اعلانات اور ٹی ای ٹی ٹیسٹ پاس کرنے کی شرط لاکھوں امیدواروں پر آسمانی بجلی کی طرح گری تھی ، مگرپھر بھی بے روزگاری کے ستائے تقریباً لاکھوں امیدوارں نے مجبوری میں 5 سو روپے فیس جمع کروادی تھی ۔ سوال یہاں یہ ہے کہ ہمارے ملک میں جہاں غربت اور بے روزگاری نے عوام کی اکثریت کو جکڑ رکھا ہے وہاں ملازمت کے حصول کے لئے ٹی ای ٹی جیسے امتحانات لینا کیا درست اقدام ہے؟ اول تو دنیا بھر میں ملازمتوں کی فراہمی کے لئے ایسے امتحانات کی شرط نہیں لگائی جاتی اور اگر لگائی بھی جاتی ہے تو ہمیں وہاں کے اور اپنے معروضی حالات کا جائزہ لینا ہوگا۔ ہمارے یہاں غریب والدین اپنا پیٹ کاٹ کر بچوں کو صرف اس لئے تعلیم دلواتے ہیں تاکہ وہ ایک باشعور شہری بننے کے ساتھ خوددارباوقار انسان بن سکے ، لیکن ماسٹر ڈگری ،ڈی ایڈ ،بی ایڈ وغیرہ اہلیت ہونے کے باوجود لاکھوں نوجوان نوکری کے حصول کے لئے مارے مارے پھر رہے ہیں۔سا تھ ہی یہ بات بھی قابل افسوس ہے کہ کو ئی تعلیمی،سماجی اور سیا سی تنظیم حکو مت کے اس اقدام کی مخالفت نہیں کر رہی ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ سماج کے با شعور اور دانشور افراد تما شائی بنے ہوئے ہیں اور سماج و ملک کے معمار اور مستقبل کے معلمین کے سا تھ کھلواڑ کو برداشت کر رہے ہیں۔ہم حکومت سے یہ مخلصانہ مطالبہ کریں گے کہ وہ اس اہلیتیٹیسٹ کو کاالعدم قرار دے کر تربیت یافتہ ٹیچرس کو براہِ راست تقررات کا حکم نامہ جا ری کرے۔
Asif Jaleel
About the Author: Asif Jaleel Read More Articles by Asif Jaleel: 226 Articles with 277073 views میں عزیز ہوں سب کو پر ضرورتوں کے لئے.. View More