یہ دیکھنے اور سننے میں آیا ہے کہ بعض کالجز میں طالبات
کی رہنمائی کے لئے کالج گیٹ یر طالبات ہی کو تعینات کیا گیا ہے تا کہ داخلے
کے لئے آنے والی طالبات کو رہنمائی دی جاسکے (اس میں ناظم آباد کے کالج
قابل ذکر ہیں ) کیا دروازوں پر موجود طالبات کو کسی بھی ممکنہ دہشت گردی کے
حملے سے بچنے کی تربیت دی جارہی ہے؟ ظاہر ہے نہیں،،،،،،،،،،،،،اس لئے
طالبات کے ساتھ آنے والے والدین پریشان ہیں اور سوال کرتے ہیں کہ نازک نازک
لڑکیاں کیوں کر کسی بھی حملے کا کیسے مقابلہ کرسکیں گی والدین کا یہ بھی
کہنا ہے کہ ہم بیٹیوں کو تعلیم حاصل کرنے بھیجتے ہیں یا گارڈ بننے؟دوسری
جانب سیکو رٹی آلات کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے سکو لوں اور کالجز کے
اساتذہ فیسیں بڑھا نے پر مجبور ہوگئے ہیں.اس لئے جہاں مارچ کے ساتھ جون کی
فیسیں وصول کی جاتی تھی اب سیکو رٹی کی مد میں بھی فیس کا اضافہ کیا جاچکا
ہے. والدین کا کہنا ہے کے سکولوں ،کالجز اور سٹوڈنٹس کی حفا ضت کی ذمےداری
پولیس،رینجرز ،قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ہے والدین وزیر آعظم سے اس
جانب توجہ کی اپیل کرتے نظر آ تے ہیں- |