قائد اعظم کا خواب

نوید آصف الحمرا ہال لاہور کے اس جلسے میں کوئی سیٹ نہ ملنے پر سیڑھیوں پر بیٹھا تھا۔ جس میں اسے گولڈ میڈل ملنا تھا۔ اس نے لاہور بورڈ کے امتحان میں پورے نو سو انیس نمبر حاصل کر کے دوسری پوزیشن حاصل کی تھی۔ دوسری پوزیشن حاصل کرنے والا طالب علم اوکاڑہ کے گاﺅں ناریوال سے تھا۔ اس کا اسکول اس کے گھر سے سات کلو میٹر دور تھا۔ جہاں وہ روزانہ پیدل جاتا تھا۔اس جلسے میں آنے سے پہلے وہ شام کو اپنی ماں کے پاس بیٹھا تھا کہ لاہور میٹرک بورڈ کے اہلکاروں کی ایک ٹیم اسے دھونڈتی ہوئی اس کے گاﺅں پہنچی۔ نوید اقبال اور اس کی ماں ان کی آمد کی خبر پا کر ڈر سے گئے۔ چند دن پہلے ان کی بھینس چوری ہوگئی تھی۔ چوری کے اس واقعے سے وہ دلبرداشتہ تھے۔ پھر انھیں خوشخبری سنائی گئی کہ نوید اقبال لاہور میٹرک بورڈ کے امتحان میں دوسرے نمبر پر آیا ہے۔ اور کل وزیر اعلیٰ پنجاب اسے ایک تقریب میں گولڈ میڈل دیں گے۔ نوید اقبال لاہور الحمرا پہنچ گیا۔ لیکن اس جلسہ گاہ میں جہاں اس کی اعلیٰ کارکردگی کو سراہا جانا تھا، اس کے لئے کوئی نشست خالی نہ تھی۔ وہ جلسہ گاہ کی سیڑھیوں پر بیٹھ گیا۔ پھر جب اس کا نام پکارا گیا تو پتہ چلا کہ یہ تو وہ طالب علم ہے جس نے گولڈ میڈل حاصل کیا ہے

اسپنچ کی چپل پہن کر اس نے گولڈ میڈل حاصل کیا اور اپنی جگہ پر آکر بیٹھ گیا۔ جب وزیر اعلیٰ پنجاب کی اس پر نظر پڑی تو انہوں نے اسے بیٹھنے کے لئے اپنی سیٹ آفر کی۔ نوید آصف کے لئے قائد اعظم ایک رول ماڈل ہیں۔ وہ ان کے نقش قدم پر چلنا چاہتا ہے۔ یہ ملک پاکستان کو بناتے ہوئے اس کے خالق کو خیال تھا کہ یہ ملک ایسا رول ماڈل ہوگا جہاں حق داروں کو ان کا حق ملے گا۔ میرٹ اور قابلیت پر لوگوں کی قدر کی جائے گی۔ لیکن یہاں محنت اور قابلیت والوں کی کیسی ناقدری ہے۔ ڈگریاں والے کیسی ذلت سے دوچار ہیں۔ نوکریاں آج بھی پارٹی والوں کو سفارش والوں کے لئے ہیں۔ باقی کے لئے خجل خواری کے سوا کچھ نہیں ہے۔”جناح آف پا کستان”کے مصنف پروفیسر اسٹینلے یونیورسٹی آف کیلیفورنیا امریکہ اپنے کتاب کے دیباچے میں لکھتے ہیں۔”بہت کم لوگ ایسے ہوتے ہیں جو تاریخ کا دھارا بدل دیتے ہیں اور ایسے لوگ تو اور بھی کم ہوتے ہیں جو دنیا کا نقشہ بدل دیتے ہیں اور ایسا تو کوئی کوئی ہوتا ہے جو ایک نئی مملکت قائم کر دے۔ محمد علی جناح ایک ایسی شخصیت ہیں جنہوں نے بیک وقت تینوں کارنامے کر دکھائے۔ شیکسپئر کہتا ہے کہ کچھ لوگ پیدا ہی عظیم ہوتے ہیں اور کچھ اپنی جدوجہد اور کارناموں کی بدولت عظمت حاصل کر لیتے ہیں گو کہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح میں عظمت و قابلیت اور نیک نامی کی ساری خوبیاں پیدائشی تھیں اقبال نے کہا تھا کہ دو سو سال سے ہیں ہند کے میخانے بند۔ لیکن جناح آئے تو برصغیر میں ایک آزاد مسلم مملکت کے قیام کا وہ دیرینہ خواب پورا ہوا جو مسلمانان ہند گزشتہ دو صدیوں سے دیکھتے چلے آرہے تھے۔ آج بھی پاکستان میں نوجوان نسل ہی سے اس ملک کی تعمیر اور ترقی کی امیدیں ہیں، لیکن یہ امیدیں اس وقت پوری ہوں گی جب ہم نوید اقبال جسے ہونہار بچوں کو ان کا حق دیں گے۔ ان کو عزت اور احترام سے وہ سیٹ دیں گے۔ جس کے وہ حقدار ہیں۔
Ata Muhammed Tabussum
About the Author: Ata Muhammed Tabussum Read More Articles by Ata Muhammed Tabussum: 376 Articles with 418824 views Ata Muhammed Tabussum ,is currently Head of Censor Aaj TV, and Coloumn Writer of Daily Jang. having a rich experience of print and electronic media,he.. View More