جام کمال خان کا اسپورٹس کے فروغ کے لیئے مثالی کردار
(Asim Kazim Roonjho, Bela Lasbela)
کھیل برداشت اور بُردباری کا درس
دیتا ہے کھیلوں سے معاشرے میں مثبت تعمیری سوچ پروان چڑھتی ہیں ۔جام آف
لسبیلہ، ایم این اے، روشن خیال ، روشن سوچ ، روشن فکر، اسپورٹس دوست شخصیت
کے مالک عظیم قائد جام میر کمال خان نے لسبیلہ میں کھیلوں کے فروغ،
کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی اور صحت مندانہ سرگرمیوں کی سرپرستی کے لیئے
ترجیع بنیادوں پر اقدامات کیئے۔ جام کمال خان صاحب کی قیادت میں پرنس احمد
علی بلوچ ،ڈی سی اے ، ڈی ایف اے ، دیگر اسپورٹس تنظیموں اور انکی پوری ٹیم
حقیقی معنوں میں کھیلوں کے فروغ کے لیئے اقدامات کررہی ہے۔جام میر غلام
قادر اسٹیڈیم کو پی سی بی کی طرف سے پلینگ رائٹس دلانے کے لیئے انکی کوشش
جاری ہے اس اقدام سے لسبیلہ بلوچستان میں نیشنل لیول کی کرکٹ کا مرکز بنے
گا۔ انھوں نے آوتھل مین 35ایکڑ پر مشتمل اسپورٹس کمپلیکس بنانے کا فیصلہ
کیا ہے اور الحمداللہ اس کے پہلے مرحلے کے ٹینڈر بھی ہوگئے ہیں۔ گذشتہ سال
ایم پی اے فنڈ سے جام کمال خان کی سرپرستی میں پرنس احمد علی بلوچ نے تمام
اسپورٹس کلبس کو گرانٹ فراہم کیں اور بیلہ میں عظیم قائد جام میر محمد یوسف
خان کی یاد میں ایک تاریخی ایونٹ کا انعقاد کیا گیا جو لسبیلہ کی تاریخ کا
سب سے برا اسپوڑٹس ایونٹ مانا جاتا ہے، جس میں کرکٹ اور فٹبال کے مقابلے
ہوئے اور یہ ایک تاریخی ایونٹ تھا جس سے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی ہوئی اور
اسکی فائنل تقریب کے مہمان خاص وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر مالک بلوچ صاحب
تھے۔ اس وقت بلوچستان میں ایک ایم پی اے کی اسپورٹس گرانٹ 15لاکھ سے بڑھا
کر 70لاکھ کردی گئی ہے جس میں پرنس احمدعلی بلوچ صاحب نے جام کمال خان کی
ہدایات اور اسپورٹس تنطیموں کی تجاویز پرصحت مندانہ سرگرمیوں کی سرپرستی ،اسٹیڈیمز
کی حالت زار بہتر بنانے اور نئے ایونٹس کے انعقاد پر خرچ کرنے کا اعلان کیا
ہے۔ ان کے اس اقدام سے نہ صرف لسبیلہ میں اسپورٹس کو فروغ ملے گا بلکہ
کھلاڑیوں کے اندر چھپا ہوا ٹیلنٹ بھی نکھر کر سامنے آئے گا ۔اسی طرح ہمارے
ضلع میں دو ایم پی اے سردارصالح محمد بھوتانی اور گنشام داس مدوانی بھی ہیں
اوراشوک کمار رتنانی سینیٹر ہیں۔ضرورت اس امر کی ہے کہ وہ بھی اسپورٹس
تنظیموں سے تجاویز لیکر جلد اقدامات کریں۔ اس وقت موجودہ حالات کا تقاضا
یہی ہے کہ علاقائی ترقی اور علاقے کی فلاح وبہبود کے ساتھ ساتھ کھیل اور
کھلاڑیوں کے مسائل پر بھی خصوصی توجہ دی جائے تاکہ اس سے مثبت اور تعمیری
سوچ پروان چڑھے اور پُرامن رویے فروغ پائیں۔ واجہ رجب علی رند صاحب چیئرمین
بلدیہ حب ہیں وہ بذات خود ایک بہترین اسپوٹس مین اور اسپورٹس دوست انسان
ہیں اور انکی پارٹی کی ٹکٹ پر لسبیلہ سے ایک ایم پی اےاور ایک سینیٹر منتخب
ہوئے ہیں اس لیئے ان سے اپورٹس مین توقعات رکھتے ہیں کہ وہ بھی ترجیع
بنیادوں پر اسپورٹس کے فروغ کے لیئے اقدامات کریں گے۔ اس وقت ایم این اے
جام میر کمال خان کا اسپورٹس کے فروغ کے لیئے مثالی کردار سب کے سامنے ہے ۔
جام میرکمال خان اور پرنس احمد علی بلوچ اسپورٹس حلقوں کے سامنے اپنی
اسپورٹس دوست سرگرمیوں کے سبب ایک مثال بنے ہوئے ہیں ۔ انھوں نے کھیلوں کے
فروغ کے لیئے عملی طور پر اقدامات اُٹھائے ہیں جس سے کھلاڑیوں کی حوصلہ
افزائی کے ساتھ ساتھ صحت مندانہ سرگرمیوں کو فروغ ملا ہے اور نوجوان صحت
مندانہ سرگرمیوں کی طرف راغب ہوئے ہیں کھیلوں کے زیادہ مواقع ملنے سے
تعمیری سوچ کو فروغ ملتا ہے اور کھلاڑیوں کے اندر چھپی ہوئی صلاحیتیں نکھر
کر سامنے آتی ہیں ۔ |
|