احکام دین میں کمی یا اضافہ - مقبول یا مردود ؟

دین کو اسی طرح پیش کیا جانا چاہیے جیسا کہ وہ ہے۔ دین کے کسی حکم میں جہاں کوئی کمی ایک ناقابل معافی جرم ہے، وہاں اس میں زیادتی بھی ایک بہت بڑا جرم ہے۔ جو لوگ اپنی طرف سے دینی احکام میں اضافہ کرتے ہیں یا پھر دین نے اگر کسی حکم کو پسندیدہ (مستحب) کے درجے پر رکھا ہے اور وہ اسے فرض قرار دیتے ہیں، وہ اسی جرم کے مرتکب ہوتے ہیں۔ دینی احکام میں اضافہ کرنے کے اس رجحان پر امین احسن اصلاحی صاحب کا تبصرہ قابل مطالعہ ہے۔

’’انسان کے اندر یہ عام کمزوری پائی جاتی ہے کہ جن چیزوں کے ساتھ اس کا تعلق محض عقلی ہی نہیں بلکہ جذباتی بھی ہوتا ہے، ان کے معاملے میں وہ بسا اوقات غیر متوازن اور غیر معتدل ہو جایا کرتا ہے۔

آدمی اپنے بیوی بچوں سے محبت کرتا ہے تو صرف محبت ہی نہیں کرتا بلکہ بسا اوقات اس محبت میں وہ ایسا اندھا ہو جاتا ہے کہ دوسروں کے ساتھ عداوت بھی کرنے لگتا ہے یہاں تک کہ اس اندھے پن میں اس کو خدا کے حقوق کا بھی کچھ ہوش نہیں رہ جاتا۔

اگر اسے اپنے قبیلہ یا قوم یا ملک سے محبت ہے تو ان کی عصبیت اس پر بسا اوقات اتنی غالب آجاتی ہے کہ وہ ان کے لئے پوری انسانیت کا دشمن بن جاتا ہے۔ حد یہ ہے کہ ان کی حمایت میں خود خدا سے بھی لڑنے کے لئے اٹھ کھڑا ہوتا ہے۔ یہی چیز مذہب کے دائرہ میں آ کر اور زیادہ نمایاں ہو جاتی ہے کیونکہ مذہب کے ساتھ اولاً تو عام لوگوں کا تعلق عقلی کم اور جذباتی زیادہ ہوتا ہے اور اگر عقلی ہوتا بھی ہے تو بھی اس معاملے میں انسان کے جذبات اتنے شدید ہوتے ہیں کہ عقل کے لئے ان کو ضبط میں رکھنا آسان کام نہیں ہوتا۔ یہ جام و سنداں کی بازی کھیلنا ہر شخص کے بس کا کام نہیں ہے۔

چنانچہ اس دائرہ کے اندر ایسا بہت ہوتا ہے کہ آدمی کو جس حد پر رک جانا چاہئے وہاں آ کر وہ نہیں رکتا بلکہ اس حد کو پھلانگ کر آگے نکل جانا چاہتا ہے۔ اگر ایک شخص اس کا مرشد ہے تو وہ اس کو مرشد ہی کے درجہ پر نہیں رکھے گا بلکہ اس کی خواہش ہوگی کہ وہ کسی طرح اس کو رسالت کے مرتبہ پر فائز کردے (معاز اللہ)

اسی طرح اگر ایک ذات کو خدا نے منصب رسالت سے سرفراز فرمایا ہے تو اپنے جوش عقیدت میں یہ چاہے گا کہ اس کو خدا کی صفات میں بھی کچھ نہ کچھ شریک کردے۔ (معاز اللہ) اگر اس سے کسی کام کا مطالبہ پاؤ سیر کیا گیا ہے تو وہ چاہے گا کہ وہ اس کو بڑھا کر سیر بھر کردے۔

اس غلو پسندی نے دنیا میں بڑی بڑی بدعتوں کی بنیادیں ڈالی ہیں۔۔۔۔۔۔ اسی کے سبب سے انہوں (اہل کتاب) نے اپنے صوفیوں اور عالموں کو اربابا من دون اللّٰہ کا درجہ دیا اور یہی چیز تھی جس نے ان کو رھبانیت کے فتنہ میں مبتلا کیا۔ ‘‘ (تزکیہ نفس کامل ، ص 208)

اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں اس غلو کے بارے میں ارشاد فرمایا ہے۔ یا اھل الکتاب لا تغلوا فی دینکم۔ ولا تقولوا علی اللّٰہ الا الحق۔ انما المسیح عیسی ابن مریم رسول اللّٰہ و کلمتہ۔ (النساء 4:171 ) ’’اے اہل کتاب! اپنے دین میں غلو نہ کرواور اللہ کے بارے میں حق کے سوا کچھ نہ کہو۔ بے شک مسیح، عیسیٰ بن مریم تو صرف اللہ کے رسول اور اس کے کلمہ ہیں۔ ‘‘

اسی بنا پر نبی رحمت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے متعلق غلو سے منع فرمایا تھا: لا تطرونی کما اطرت النصاری عیسی ابن مریم ؛ فانما ان عبدہ، فقولوا: عبد اللّٰہ و رسولہ (بخاری، کتاب الانبیاء) ’’تم مجھے اس طرح حد سے نہ بڑھانا جس عیسائیوں نے عیسی بن مریم علیہ السلام کو حد سے بڑھایا۔ میں صرف اللہ کا بندہ ہوں، پس تم مجھے اس کا بندہ اور رسول ہی کہنا۔‘‘

اگر ہم اپنے گرد و پیش کا جائزہ لیں تو ہمیں دین میں اضافوں کی بے شمار مثالیں مل سکتی ہیں۔ ہمارے عقائد میں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم، صحابہ کرام اور اہل بیت رضی اللہ عنہم سے متعلق بہت سے ایسے تصورات موجود ہیں جن کا دین سے کوئی تعلق نہیں۔ ہماری دینی رسومات میں ایک بہت بڑی تعداد ان رسومات کی ہے جن کے بارے میں اللہ تعالیٰ کی کتاب اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت میں کوئی سراغ نہیں ملتا۔

ہم میں سے کوئی یہ پسند نہیں کرے گا کہ پانچ نمازوں میں ایک اور کا اضافہ کر کے دین میں نمازوں کی تعداد چھ کر دی جائے یا ہر رکعت میں تین سجدے مقرر کر دیے جائیں۔ اسی طرح حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اگر مثال کے طور پر دین کے 50 احکامات ہمیں عطا فرمائے ہیں تو اس پر 51 ویں کا اضافہ ہر طرح سے قابل مذمت ہے۔ ایسے اضافے کرنے والے شاید یہ سمجھتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا لایا ہوا دین معاذ اللہ کامل نہیں چنانچہ وہ اپنے تئیں اسے مکمل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

اللہ ہمیں ہدایت و اعمال صالحہ پر عمل کرنے والا بنائے آمین
M. Furqan Hanif
About the Author: M. Furqan Hanif Read More Articles by M. Furqan Hanif: 448 Articles with 502159 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.

Ahkam e Deen Mein Kami ya Izafa - Find latest Urdu articles & Columns at Hamariweb.com. Read Ahkam e Deen Mein Kami ya Izafa and other miscellaneous Articles and Columns in Urdu & English. You can search this page as Ahkam e Deen Mein Kami ya Izafa.