پاکستان کا تعلیمی نظام سیاستدانوں کی طرح
کھوکھلااوربوسیدہ ہوتا جا رہا ہے۔ قوم اور ملک کی سلامتی کو جھوٹے وعدوں
اور خیالی باتوں سے مسلسل مجروح کیا جا رہا ہے۔پاکستان میں ایک طبقہ ایسا
ہے جو تعلیمی نظام کے ساتھ ساتھ ملک کی ترقی و خوشحالی کی راہ میں بہت بڑی
رکاوٹ کا سبب ہے اور یہ طبقہ ’’ سردار ، وڈیرے یا جاگیردار‘‘ کہلاتا ہے۔
سرداری نظام کی سب سے بڑی وجہ کم علمی اور جہالت ہے۔اسلام کے مطابق علم
حاصل کرنا ہر مسلمان مرد اور عورت پر فرض ہے اور علم حاصل کرو خواہ تمہیں
چین ہی کیوں نہ جانا پڑے۔ جاگیردار طبقہ اسلامی تعلیمات کی دھجیاں اڑاتے
ہوئے ایک ہی مقصد پر کام کر رہا ہے اور وہ مقصد’’ کمزور کو کمزور تر بنانا
اور غریب کو غربت کی گہرائیوں میں دفن کرنا ۔سایہ شمشیرتلے شریف لوگوں کی
غلامی کرانا ،غیرت کے نام پر غریب کی بیٹی کو موت کے گھاٹ اتارنا، اپنے
بچوں کو اعلیٰ سے اعلیٰ تعلیم دلانا اور غریب کی اولاد کو قلم کی بجائے
غلامی کرانا تاکہ ان کی برابری نہ کر سکے۔‘‘ اس طبقے کی پہنچ بہت اوپر تک
ہوتی ہے اور یہ لوگ اپنے آپ میں پولیس، قانون اور عدالت ہوتے ہیں۔ اس بے
ہودہ نظام کی بدولت ناجانے کتنی بار ابنِ آدم اور بنتِ حوا کے حقوق کا
جنازہ اٹھا ہو گا! اس سے پہلے کہ کسی بے گناہ اور معصوم کے ساتھ زیادتی ہو
حکومتِ وقت کو اس ناسور کا خاتمہ کرنے کے لیے اقدامات کرنے چاہییں تا کہ
مستقبل کے وہ معمار جواس فرسودہ نظام کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں ان کو
پاکستان کی خوشحالی اور خدمت کرنے کا موقع ملے۔
|