بارشوں اور سیلابوں کی تباہ کاریاں اور نئے ڈیم

سیلاب کی تباہ کاریوں میں ہر سال اضافہ ہو رہا ہے لیکن اس کی روک تھام اور نقصانات سے بچنے کے لئے کوئی خاص قدم نہیں اٹھائے جارہے ہیں
پاکستان میں ہر سال گرمیوں کی موسم میں شدید بارشوں اور ہمسایہ ملک بھارت کے پاکستانی دریاؤں میں پانی چھوڑنے کی وجہ سے سیلاب آتے ہیں ان سیلابوں میں جانی و مالی نقصان ہوتا ہے، ہزاروں ایکڑ پر کاشت فصل تباہ ہو جاتی ہے، ذرائع آمدورفت، ذرائع مواصلات اور دوسری املاک کو شدید نقصان پہنچتا ہے اور مالی نقصان کے ساتھ ساتھ قیمتی جانوں کا بھی ضیاع ہوتا ہے لیکن پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے بچنے کے لئے اس قسم کے اقدامات کبھی بھی نہیں کئے گئے جن کے کرنے سے سیلاب کی تباہ کاریوں سے مستقل طور پر محفوظ رہا جا سکتا ہے۔ ہر سال صرف عارضی اور فوری اقدامات کر دیئے جاتے ہیں جو صرف اور صرف سیلاب زدگان کی بحالی تک ہی محدود ہوتے ہیں اور مستقل بچاؤ کی تدبیر نہیں کی جاتی۔ دوسرے اقدامات مثلا بند باندھنا وغیرہ کے ساتھ ساتھ حکومت کو چاہئے کہ ملک میں نئے ڈیم بنائے ہمارے پڑوسی ملک میں جو ہمارے ساتھ آزاد ہوا تھا بہت زیادہ نئے ڈیم بن چکے ہیں لیکن یہاں علاقائی تعصبات کی وجہ سے ایسا نہیں ہو رہا ہے حکومت کو چاہئے کہ قوم کو ڈیموں کے معاملے میں متحد کرے اور سب سے پہلے کالا باغ ڈیم کی راہ ہموار کرے اور اس کے علاوہ بھی بہت سے ڈیم بنائے جس سے ایک تو سیلاب کی تباہ کاریوں سے بچا جا سکے گا دوسرا پانی کا ذخیرہ ہو سکے گا جسے جب اور جہاں چاہیں استعمال کر سکیں گے اور زمین کے بہت سے حصہ کو سیراب کیا جاکسے گا جاہں پہلے پانی نہیں پہنچ سکتا اور تیسرا بجلی پیدا ہو سکے گی اور لو ڈ شیڈنگ میں کمی ہوگی-
kashif imran
About the Author: kashif imran Read More Articles by kashif imran: 122 Articles with 155943 views I live in Piplan District Miawnali... View More