سیدھے سادے مسلمان
(Shahid Iqbal Shami, Attock)
100 لفظی کہانی
|
|
مما! یہ دائیں والی مسجد کی اذان بائیں
والی مسجدسے مختلف کیوں ہے؟
اور سامنے والے کی تو سب سے جدا ہے
بیٹا یہ مولویوں کے بکھیڑے ہیں
تم جلدی سے ناشتہ کرو اورسکول کی تیاری کرو
عاطف سکول سے واپس آتے ہی بولا!
مما بتاؤ نا ہم کون ہیں؟
ہمارا کس مسلک سے تعلق ہے؟
بیٹا یہ باتیں تمہاری سمجھ سے باہر ہیں
مما مجھ سے سکول میں دوست پوچھتے ہیں
تم کس مسجد میں نماز پڑھتے ہو؟
تم کس فرقہ سے تعلق رکھتے ہو؟
بیٹا! ہم سیدھے سادے مسلمان ہیں
ماں نے اپنی سمجھ کے مطابق جواب دیا |
|