آج کرکٹ کی دنیا کے بہترین آل راؤنڈر
عبدالرزاق کاجنم دن ہے ۔
عبدالرزاق دنیائے کرکٹ میں اپنی ایک الگ تشخص کے حامل کرکٹر تھے ۔ برق
رفتار بیٹنگ اور دھیمی گیند بازی عبدالرزاق کی پہچان تھی ۔ عبدالرزاق کے
چہرے پر ہمیشہ ہلکی ہلکی مسکراہٹ پائی جاتی تھی ۔ رزاق ایک کے غیر متنازعہ
اور اپنے کام سے کام رکھنے والا کرکٹر تھا ۔قومی کرکٹ ٹیم اورپاکستان کرکٹ
بورڈ میں موجود سازشی ٹولے نے عاقب جاوید اور محمدزاہد کی طرح رزاق کے
کیریئر کو بھی ختم کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہ جانے دیے ۔ لیکن یہ اللہ
تبارک تعالیٰ کا رزاق پر بہت بڑا احسان ہے کہ عبدالرزاق کو تقریبا 13 سال
پاکستان کی خدمت کرنا کا موقع ملا۔
عبدالرزاق 2 دسمبر 1979 کو لاہور کے علاقے شاہدرہ میں پیدا ہوئے ۔ رزاق کو
یکم نومبر 1996 میں تقربیا 17 سال کی عمر میں اپنے آبائی گراؤنڈ قذافی
اسٹیڈیم میں اپنا پہلا ایک روز میچ کھیلنے کا موقع ملا ۔ عبدالرزاق ایک سو
گیارہویں پاکستانی کرکٹر تھے جس کو ون ڈے انٹرنیشنل میں پاکستانی کی
نمائندگی کرنا کا اعزاز حاصل ہوا ۔
انٹرنیشنل کرکٹ کی دنیا میں قدم رکھتے ہی رزاق کے بلے کا جادو سر چڑھ کر
بولا ، رزاق نے اپنی باولنگ سے بھی بیٹسمینوں کے اوسان خطا کرنا شروع کردیا
اور جلد ہی رزاق وسیم اکرم کی ٹیم کا لازمی حصہ بنا گئے۔
رزاق نے 5 نومبر 1999 کو برسبین کی سرزمین پر آسٹریلیا کے خلاف اپنے ٹیسٹ
کیرئیر کا آغاز کیا ۔
1999 کے ورلڈ کپ میں انضمام الحق ، وسیم اکرم ، وقار یونس جیسے سینئر
کرکٹرز کی موجودگی کے باوجود بھی ہر کسی کی نظریں عبدالرزاق پر مرکوز تھیں
۔ پاکستان نے ورلڈکپ میں اپنے ابتدئی میچ میں ویسٹ انڈیز جیسی ٹیم کو 228
رنز کا ہدف دیا لیکن رزاق نے اس آسان ہدف کو اپنی باولنگ کے ذریعے ناممکن
بنادیا ۔ رزاق نے محض 32 رنر کے عوض کالی آندھی کے تین مایہ ناز بیٹسمینوں
کو میدان بدر کیا ۔آسڑیلیا کو گروپ میچ میں عبرت ناک شکست دینے میں بھی
رزاق نے کلیدی کردار ادا کیا ۔ رزاق نے انضمام الحق کی شرکت داری میں تین
چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 60 رنز کی اننگز کھیلی ۔
کارلٹن یونائینڈ سہ ملکی سیریز جو پاکستان ، آسڑیلیا اور انڈیا کے درمیان
آسٹریلیا کی دھرتی پر کھیلی گئی اس میں رزاق نے اپنی بیٹنگ اور باولنگ کے
جو جوہر دکھائے وہ شائقین کرکٹ کو آج بھی یاد ہونگے۔ پری
فائنل میں رزاق نے انڈیا کے خلاف 70 رنز کی برق رفتار اننگز کھیلی اور 43
رنز دیکر 5 بھارتی سورماوْں کو پویلین کی راہ دکھائی ، دنیا کے پانچوں آل
راؤنڈر بن گیا جس نے ففٹی کرنے کے ساتھ 5 پلیئرز کو آوٹ کیا ہو ۔ اسی
سیریز میں رزاق نے دنیا کے بہترین باولرگلین میکگرا کو پانچ گیندوں پر
مسلسل پانچ چوکے رسید کئے تھے ۔رزاق نے 8 میچز میں 14 وکٹیں حاصل کیں جبکہ
بیٹنگ میں 225 رنز بناکر سیریز کے بہترین پلیئر کا ایوارڈ اپنے نام کیا تھا
۔
جون 2000 میں گالے کرکٹ اسٹیڈیم میں رزاق نے سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ میچ میں
ہیٹ ٹرک کرنے کا سنگ میل عبور کیا اور رزاق ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے کم عمر میں
ہیٹ ٹرک کرنے والے باولر بن گئے ۔
2002 میں رزاق نے جنوبی افریفہ کے خلاف اپنی ون ڈے کا بہترین سکور 112 کیا
۔ عبدالرزاق کے کیرئیر کا اگر کوئی سب سے یادگار ٹیسٹ میچ ہوگا تو یقیقنا
کراچی ٹیسٹ ہوگا جس میں عرفان پٹھان نے اپنی ابتدائی اوور میں سلمان بٹ ،
یونس خان اور محمد یوسف کا شکار کرتے ہوئے ہیٹ ٹرک کی ۔اورجب پاکستان کے 39
کے مجموعی سکور پر 6 اہم پلیئرز آوٹ ہوچکے تھے تو تب عبدالرزاق اور کامران
اکمل نے بالترتیب 45 اور 113 رنز کی اننگزز کھیل کر ٹیم کو 245 کے باعزت
ٹوٹل تک لے گئے۔ دوسری اننگز میں رزاق نے 90 رنز سکور کیے اورباولنگ میں
مجموعی طور پر 7 شکار کرکے پاکستان کی اس ٹیسٹ کی کامیابی میں کلیدی کردار
ادا کیا ۔
2009 کے ٹی 20 ورلڈکپ کی کامیابی میں بھی رزاق کا کردار ناقابل فراموش تھا
۔ فائنل میں رزاق نے 20 رنز دیکر سنتھ جے سوریا ، جیہان مبارک اور مہیلا جے
وردھنے جیسے بہترین بیٹسمینوں کو آوٹ کیا جس کی بدولت سری لنکا صرف ۱۳۷
رنز ہی سکور کرسکی جس کو پاکستان نے آسانی حاصل کرلیا ۔
عبدالرزاق کا نام لیا جائے اور جنوبی افریفہ کا ذکر نہ ہو ایسا ہو نہیں
سکتا ۔ 21 اکتوبر 2010 میں ابوظہبی کرکٹ اسٹیڈیم میں پاکستان کی جب جنوبی
افریفہ کے خلاف 286 کے تعاقب میں یکے بعد دیگرے وکٹیں گرانے کا سلسلہ جاری
تھا تو ایسا لگتا تھا کہ پاکستان بمشکل 150 ہی کرسکے گی لیکن رزاق وکٹ پر
آئے اور چھکے اور چوکوں کی برسات شروع ہوگئی ۔ رزاق نے 7 چوکے اور 10
چھکوں کی مدد سے 109 رنز کی دھواں دار اننگز کھیلی اور ایک گیند قبل ہی
عبدالرزاق کی بدولت پاکستان اس معرکہ میں سرخرو ہوگیا ۔ اس دن پاکستان کے
اُس وقت کے کپتان شاہد آفریدی نے کہا تھا کہ آج سے ٍٍٍٍبوم بوم میں نہیں
بلکہ رزاق ہے ۔
نیوزی لینڈ کے سابق کپتان اسٹیفن فلیمنگ نے کہا تھا کہ عبدالرزاق دنیا کا
بہترین برق رفتار بیٹسمین ہے۔ عبدالرزاق کو بیٹنگ میں جارج مزاجی کی وجہ سے
بینگ بینگ رزاق، The Razzler اور سولجر کے ناموں سے بھی پکارا جاتا ہے ۔
عبدالرزاق نے 46 ٹیسٹ ، 265 ون ڈے اور 32 ٹی 20 میں پاکستان کی نمائندگی کی
ہے ۔ عبدالرزاق نے پی ایس ایل کے دوسرے سیزن کیلئے کوئٹہ گلیڈییٹر کو بطور
باولنگ کوچ اپنی خدمات دینے کی حامی بھری ہے۔
اللہ تبارک عبدالرزاق کو پاکستان اور کرکٹ کی مزید خدمت کرنے کی توفیق عطا
فرمائے ۔ |