سکول تعلیم و تربیت کے مراکز
(Muneer Ahmad Khan, Rahimyarkhan)
سکول کسی بھی ریاست میں تعلیم و تربیت کا
اہم مرکز ہوتے ہیں ماں کی گود کے بعد سکول ہی تربیت کا اہم مرکز ہوتے ہیں
سکول میں بچہ چار سال کی عمر میں آتا ہے اور پھر بارہ تیرہ سال اس میں گزار
دیتا ہے اور یہ اساتذہ پر منحصر ہے کہ وہ کیسی نسل ملک و قوم کیلیے تیار
کرتے ہیں اساتذہ کو کسی بھی معاشرے میں کلیدی مقام حاصل ہوتا ہے اور ترقی
یافتہ ریاستوں نے اساتذہ کو مقام دیا وہ کامیاب ہوگے ان کا تعلیمی نظام
مضبوط ہوا تو باقی نظام بھی مضبوط ہوگے. پاکستان میں اساتذہ کو پریشان کیا
گیا تو سکولوں کی پوزیشن سب کے سامنے ہے سکول میں اساتذہ کو چاہیے کہ وہ
محب وطن نسل تیا ر کریں جو پاکستان پر جان نچھاور کر نے والی ہو ایسی نسل
جو اپنے ماضی سے آگاہ ہو حال میں اپنا کردار ادا کرے اور مستقبل کی منصوبہ
کرے ایسی نسل جو اپنے ہم وطنوں سے پیار کرے اور جب ایک بچہ سکول سے فارغ
ہوتو وہ تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت کا بھی نمونہ ہو جو اپنے وطن کا مفید
شہری بن سکے اساتذہ کا فرض ہے کہ وہ اپنے فرایض ایمانداری سے ادا کریں اور
اساتذہ کی کرپشن ناقابل معافی اور ناقابل برداشت ہے کیونکہ جب ایک استاد
سکول آکر حاضری لگاکر چھٹی پر چلاجاتا ہے تو بچوں کا ناقابل تلافی نقصان
ہوتا ہے اور بچے کا سارا دن برباد ہو جاتا ہے سکول ہی حب الوطنی. اجاگر
کرنے کا بہترین مرکز ہوتے ہیں سکول ہی اعلے اور. مفید نسل تیار کرنے کا
مرکز ہوتے سکول ہی سے ایسی نسل تیار ہوسکتی ہے جو وطن کو چار چاند لگا سکتی
یے حکومت کو چاہیے کہ وہ اساتذہ کو راضی کر ے اور اساتذہ کے مسائل حل کرے
اور اساتذہ کو چاہیے کہ وہ اپنے فرائض ایمانداری سے ادا کریں پاکستان زندہ
باد |
|