کسی بھی کرکٹ شائقین کیلئے یہ ایک افسوس ناک واقعہ تھا، جب سرکاری ٹی وی چینل پر لیجنڈری کرکٹر شعیب اختر کو ٹی وی شو کے اینکر کی جانب سے لائیو پروگرام کے دوران چلے جانے کا کہا۔
بعدازاں اس واقع کے بعد پاکستانی عوام اس حوالے سے کیا رائے رکھتی ہے، یہ ایک اہم بات ہے۔ یوں تو سوشل میڈیا پر کچھ حلقوں کی جانب سے شعیب اختر کے ساتھ نامناسب رویے پر اینکر ڈاکٹر نعمان نیاز پر شدید تنقید کی جارہی ہے، جبکہ کچھ ناقدین کے مطابق تصویر کا دوسرا رخ کچھ اور ہے، جس کے بارے میں کوئی بات نہیں کررہا ہے۔ آج ہم آپ کے سامنے اس واقع کے تمام حقائق رکھنے کی کوشش کریں گے، جن کو پڑھ کر پاکستانی عوام اپنا فیصلہ خود کرسکتی ہیں کہ کون غلط تھا اور کون نہیں۔
جھگڑے کی وجہ کیا تھی
پاکستان ٹیم کی نیوزی لینڈ کو 5 وکٹوں کی شکست کے بعد معمول کے مطابق سرکاری ٹی وی پر میچ کے بارے میں مہمانوں کی جانب سے تجزیہ دیا جارہا تھا۔
شعیب اختر نے جب حارث رؤف کا تذکرہ کیا اور کہا کہ حارث رؤف کو متعارف کروانے والے اور پاکستان کو بہتر بولر فراہم کرنے کا سہرا عاقب جاوید ، لاہور قلندر کو جاتا ہے۔
جس پر ڈاکٹر نعمان نیاز نے شعیب اختر کو ٹوکا اور کہا کہ شاہین شاہ آفریدی کو انڈر 19 ٹیم کے ذریعے پاکستان ٹیم میں شامل کیا گیا تھا۔ جس پر شعیب اختر نے اپنی بات کو پھر سے رکھا کہ میں حارث رؤف کی بات کررہا ہوں۔
فوراً ہی میزبان نعمان نیاز نے بات کو کاٹ کر شعیب اختر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا روایہ میرے ساتھ بد لحاظ ہے، آپ یہاں سے جاسکتے ہیں اور میں یہ بات لائیو شو میں کہہ رہا ہوں۔
جس کے بعد پروگرام کے ہوسٹ نے فوراً بریک لے لیا۔
بریک کے دوران کیا ہوا
صحافی منصور علی اور عیسیٰ نقوی کے مطابق دوران بریک شو میں موجود دیگر مہمانوں میں شامل ویسٹ انڈین لیجنڈ ویو رچرڈز، ڈیوڈ گاور، عاقب جاوید، راشد لطیف ، عمر گل ، اظہر محمد کی جانب سے جھگڑے کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی۔
جبکہ اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ بریک کے بعد واپسی پر یہ کہا جائے گا کہ یہ ایک چھوٹا سا ڈرامہ کیا گیا تھا تاکہ ٹی وی کی ریٹنگ آسکے۔
شعیب اختر کا معافی کا مطالبہ مگر نعمان نیاز کا انکار
بریک سے واپسی پر شعیب اختر نے وہ ہی بات دوراہی جو بریک میں طے کی گئی تھی۔ جس کے بعد انہوں نے نعمان نیاز سے معافی کا کہا جس پر نعمان نیاز نے انکار کردیا۔ جس کے جب شعیب اختر کی بولنے کی باری آئی تو انہوں نے لائیو شو میں سرکاری ٹی وی سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا اور شو سے اٹھ کر چلے گئے۔
سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد
شو کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر سامنے آئی تو شائقین کی جانب سے شدید ردعمل دیا اور نعمان نیاز کے شعیب اختر کے ساتھ بدسلوکی پر شدید تنقید کی گئی۔
شعیب اختر نے کیا کہا
شعیب اختر نے سوشل میڈیا سایٹ ٹوئٹر پر اس واقعے کے حوالے سے ایک ویڈیو پیغام جاری کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا مجھے سمجھ نہیں آیا کہ ڈاکٹر نعمان نے ایسا کیوں کہا، قومی ٹی وی پر ایک اسٹار کی یوں توہین مناسب نہیں، بریک پر مجھے اندازہ ہوا کہ غیر ملکیوں کے سامنے کیا امیج جائے گا، ڈاکٹر نعمان سے کہا کہ کسی طرح معاملے کو ختم کریں۔
سابق فاسٹ بولر نے کہا کہ معاملے کو ختم کرنے کے لیے میں نے کہا کہ ہم مذاق کر رہے تھے، میں نے ڈاکٹر نعمان سے کہا کہ کہ معذرت کر لیں لیکن جب انہوں نے معذرت نہیں کی تو میں نے شو چھوڑ دیا۔
فاسٹ بولر شعیب اختر نے کہا کہ ڈاکٹر نعمان نے میری توہین کی، غیر ملکی اسٹارز اور قومی اسٹارز کیا سوچیں گے کہ یہ کیا ہو رہا ہے، ڈاکٹر نعمان نے معافی نہیں مانگی اس لیے میں نے پروگرام سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا، جو کچھ ہوا وہ نہیں ہونا چاہیے تھا۔
ڈاکٹر نعمان نیاز کا ردعمل
نعمان نیاز نے ٹوئٹر پر اپنا پیغام جاری کرت ہوئے کہا کہ شعیب اختر نے ملک کا نام روشن کیا ہے اور اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں یہ بھی کہا کہ کہانی کا ایک رخ ہمیشہ اپنی طرف متوجہ کرتا ہے بہر حال برسوں سے دوست رہنے کے بعد میں ہمیشہ اُن کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کروں گا۔
معروف شخصیات شعیب اختر کے حق میں بول پڑیں
پاکستانی اداکار ہمایوں سعید سمیت دیگر شخصیات جن میں سیاسی شخصیات، ٹی وی اینکرز، جرنلسٹ، اور سابق پاکستانی کرکٹرز نے قومی ہیرو کے ساتھ ہونے والے نامناسب رویے پر نعمان نیاز سے معافی کا مطالبہ کردیا۔
سرکاری ٹی وی کا ایکشن
تاہم اس واقع کے بعد سرکاری ٹی وی نے انکوائری کمیٹی بنانے کا اعلان کیا ہے۔