پاکستان نے ساؤتھ افریقہ کے خلاف پہلے ٹیسٹ پہلے دن شاندار آغاز کیا ہے اور کھیل ختم ہونے تک پانچ وکٹوں پہ 313 رنز بنا دیے۔
پاکستان کی اننگز میں اوپنر امام الحق، کپتان شان مسعود، وکٹ کیپر محمد رضوان اور سلمان علی آغا نے نصف سنچریاں داغ دیں۔ بابر اعظم جن سے بہت امیدیں وابستہ تھی تاہم وہ صرف 23 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔
پاکستان کی ٹیم چائے کے وقفے کے بعد مشکلات میں تھی جب ان کی تین وکٹیں 199 کی اسکور پر گری۔ چائے کے وقفے سے پہلے ساؤتھ افریقہ کے لیفٹ ٹرم سپنر سینیروان متھوسامی نے پہلے دو بالز پر امام اور سعود شکیل کو آؤٹ کیا اور پھر چائے کے وقفے کے بعد سائمن ہارمر نے بابر اعظم کو آؤٹ کردیا۔
199 پر پانچ وکٹیں گرنے کے بعد ایسے لگ رہا تھا جیسے ساؤتھ افریقہ میچ میں واپس آگیا ہے لیکن رضوان جو ابھی تک 62 پر کھیل رہے ہیں اور سلمان علی آغا جنہوں نے 52 رنز کیے ہیں دونوں نے مل کر ایک 114 رنز کی کی شراکت کردی اور پاکستان کو ایک مضبوط جگہ پر پہنچا دیا کیونکہ پہلے دن ہی قذافی اسٹیڈیم کی پچ نے سپنرز کو کافی مدد دی اسی وجہ سے ساؤتھ افریقہ نے بھی اس ٹیسٹ میچ میں تین سپنرز کھلانے کا فیصلہ کیا ہے اور چار وکٹیں سپنر نے ہی لیں۔
پاکستان نے جب ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو اوپنر عبداللہ شفیق شروع میں ہی آؤٹ ہوگیا تھا لیکن اس کے بعد امام 93 اور شان 76 نے 161 رنز کی شراکت کی اور اپنی ٹیم کو مضبوط پوزیشن پر پہنچا دیا۔
پاکستان نے اس ٹیسٹ میں نعمان علی اور ساجد خان دو سپنرز کھلائے ہیں جن کی شرکت پر سوالات تھے کیونکہ وہ وائرل انفیکشن کا شکار ہوگئے تھے۔