جنوبی افریقا کے خلاف پہلے ٹیسٹ سے قبل پاکستانی ٹیم الیون کے اعلان میں تاخیر کا سامنا ہے کیونکہ اسپنر ساجد خان وائرل انفیکشن میں مبتلا ہیں۔ کپتان شان مسعود نے ہفتے کے روز میڈیا سے گفتگو میں تصدیق کی کہ ٹیم مینجمنٹ ابھی تک یہ فیصلہ نہیں کر سکی کہ کون سے 11 کھلاڑی اتوار سے شروع ہونے والے میچ میں میدان میں اتریں گے۔
شان مسعود نے کہا کہ ساجد خان ہماری ٹیم کا ایک اہم ستون ہیں وہ گزشتہ چند دنوں سے بیمار تھے تاہم آج انہوں نے نیٹس میں بولنگ کی اور ٹریننگ بھی کی ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ میڈیکل ٹیم کی کلیئرنس کے بعد ہی ان کی فائنل ٹیم میں شمولیت کا فیصلہ کیا جائے گا۔
کپتان کے مطابق اسی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے ٹیم الیون ابھی تک فائنل نہیں کی گئی۔جب ان سے پوچھا گیا کہ اگر ساجد دستیاب نہ ہوئے تو کیا 39 سالہ اسپنر آصف آفریدی کو موقع دیا جائے گا تو شان مسعود نے کہا کہ ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہمیں کل پچ کا حتمی جائزہ لینا ہے اس کے بعد فیصلہ کریں گے کہ کون سا اسپنر کھیلایا جائے۔
پاکستانی اسکواڈ میں ابرار احمد بھی بطور اسپنر شامل ہیں ،شان مسعود نے جنوبی افریقا کے خلاف سیریز کو پاکستان کے لیے اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ
اگلے دس دن ہمارے لیے بہت اہم ہیں ہمارا سارا فوکس سیریز جیتنے پر ہے۔ اگر ہم یہ سیریز جیت پائے تو آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے بقیہ میچز کے لیے بہت اعتماد حاصل ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ قدافی اسٹیڈیم لاہور میں بنائی گئی پچ اسپنرز کے لیے مددگار دکھائی دے رہی ہے اور سیریز میں اسپنرز کا کردار فیصلہ کن ثابت ہو سکتا ہے۔
پاکستان اور جنوبی افریقا کے درمیان پہلا ٹیسٹ کل سے قدافی اسٹیڈیم لاہور میں شروع ہوگا جبکہ جنوبی افریقا اس وقت ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کی موجودہ فاتح ٹیم ہے جس سے یہ سیریز مزید سخت اور سنسنی خیز بننے کی توقع ہے۔