بیٹیوں کو والد سے زیادہ لگاؤ ہوتا ہے پر بیٹے بھی ماں کی تکلیف ختم کرنے کیلئے کانٹوں پر چلنے سے گریز نہیں کرتے۔ یہی وجہ ہے کہ مشہور بھارتی اداکار سنجے دت اپنی والدہ سے ٹوٹ کر محبت کرتے تھے، پر ان کے انتقال کر پر یہ ہوش میں نہ تھے۔
ہوا کچھ یوں کہ سنجے کی پہلی فلم "روکی" کی ریلیز سے پہلے ان کی پیاری ماں نرگس انتقال کر گئیں اور یہ نشے میں پڑے تھے۔ جیون ساتھ کھونے کے دکھ میں والد سنیل دت بھی نشہ کرنے لگے پر ایک سال بعد انہیں اپنے بیٹے کا خیال آیا۔
ارو سوچا کہ میں ہی اسے سنبھالنے والا ت7و اسے کئی ڈاکٹرز کے پاس لے جایا کرتے تھے پر نشہ ہے کہ چھوٹنے کا نام ہی نہیں لے رہا تھا تو فرانس کے اسپتال میں سجنے کو والدہ کی زندگی کے آخری وقت میں کی گئی کئی نصحتیں سنائی جو انہوں نے ٹیپ میں ریاکرڈ کر کھی تھیں۔
جس میں وہ بہت ہی لاڈ پیار سے اسے اچھا انسان بننے کا درس دے رہی تھیں۔ ماں کی آواز پورے 3 سال بعد سنی تو خود بخود ان کا سارا نشہ اتر گیا اور یہ چیخ چیخ کر 4 دن تک روتے رہے۔
یہی نہیں سنجے ماں کی کوئی بات نہیں ٹالتے تھے تو پھر یہ کیسے رد کر دیتے کہ ماں بولے اور یہ غلط چیز یعنی کہ نشے کو زندگی سے نہ نکالتے۔ اس کے بعد تو ڈاکٹرز بھی حیران ہو گئے کہ بنا کوئی دوائی یا علاج کے سنجے بابا نے 4 سے 5 دن اچھے سے گزارے۔