صحافی کی پھوپھی کے اغوا و قتل کا معمہ حل، میاں بیوی گرفتار

image

کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے سینئر صحافی شفیع بلوچ کی 60 سالہ پھوپھی کے 2 ماہ قبل اغوا و قتل کیس میں ملوث میاں بیوی کو گرفتار کرلیا۔

سی ٹی ڈی حکام کے مطابق مرکزی ملزمہ فائزہ نے دوران تفتیش اعتراف کیا کہ اُس نے 28 اپریل 2025 کو لیاری میں صفیہ بی بی کو ان کے گھر میں رسی سے گلا گھونٹ کر اور پتھر مار کر قتل کیا۔ قتل کے بعد ملزمہ نے لاش کو ٹرنک میں بند کرکے غازی ٹاؤن ملیر کی ایک گلی میں پھینک دیا۔

فائزہ نے تفتیش کے دوران بتایا کہ وہ صفیہ بی بی کی طلائی بالیاں چھیننا چاہتی تھی جو اس نے پہن رکھی تھیں۔ شام کو جب اُس کا شوہر محمود کام سے واپس آیا تو اُس نے اُسے قتل کی اطلاع دی۔

محمود نے اپنے اعترافی بیان میں کہا کہ اُس نے واردات میں استعمال ہونے والا خون آلود قالین عیدگاہ گراؤنڈ کے قریب ایک مسجد کے پاس پھینک کر ثبوت مٹانے میں مدد کی۔

سی ٹی ڈی کے مطابق ملزمان نے مقتولہ کی سونے کی بالیاں 70 ہزار روپے میں فروخت کیں اور یہ رقم محمود نے اپنے پاس رکھ لی۔ سی ٹی ڈی انویسٹی گیشن کے افسر امتیاز سولنگی کے مطابق یہ مقدمہ ابتدائی طور پر ملیر سٹی تھانے میں درج کیا گیا تھا جس کے بعد تفتیش سی ٹی ڈی گارڈن انویسٹی گیشن ونگ کو منتقل کی گئی۔ تفتیشی ٹیم نے چند ہی دنوں میں ملزمان کو ٹریس کرکے ملزمان کو گرفتار کرلیا جنہوں نے نہ صرف جرم کا اعتراف کیا بلکہ لاش کو ٹھکانے لگانے اور شواہد مٹانے کا طریقہ بھی بتایا۔

سی ٹی ڈی گارڈن کےایک اور انوسٹی گیشن افسر اورنگزیب کے مطابق فائزہ کافی عرصے سے مقتولہ کے سونے کے زیورات پر نظر رکھے ہوئے تھی جس کے باعث اس نے قتل کی منصوبہ بندی کی۔ اگرچہ محمود قتل میں براہ راست شامل نہیں تھا لیکن شواہد مٹانے اور لوٹی ہوئی رقم استعمال کرنے کے باعث وہ بھی جرم میں شریک قرار پایا۔

سی ٹی ڈی کے مطابق اب مزید شواہد جمع کیے جا رہے ہیں جن میں وہ دکان بھی شامل ہے جہاں مقتولہ کی بالیاں فروخت کی گئیں اور وہ جگہ بھی جہاں سے لاش لے جانے والا ٹرنک خریدا گیا تھا۔ ملزمان کو ملیر کی عدالتمیں مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا جس نے ملزمان کو پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے سپرد کردیاتاکہ مزید تفتیش کی جاسکے۔

سی ٹی ڈی حکام نے بتایا کہ تمام تکنیکی و فرانزک پہلوؤں کو مدِنظر رکھتے ہوئے ملزم جوڑے سے تفتیش کی جارہی ہے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US