پاکستان اصلاحات کے بعد ترقی کے نئے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے، وزیر خزانہ

image

وفاقی وزیرِ خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے واشنگٹن ڈی سی میں آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے سالانہ اجلاسوں کے دوران سی جی ٹی این امریکا کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں پاکستان کی معاشی بہتری، اصلاحاتی اقدامات اور بین الاقوامی مالیاتی اعتماد کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی۔

وزیرِ خزانہ نے کہا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران پاکستان نے معاشی استحکام کے میدان میں نمایاں پیش رفت کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مالی اور بیرونی کھاتوں میں بہتری آئی ہے اور روپے کی قدر مستحکم رہی ہے، زرمبادلہ کے ذخائر اڑھائی ماہ کی درآمدات کے برابر ہو گئے ہیں جبکہ مہنگائی کی شرح سنگل ڈیجٹ میں واپس آچکی ہے۔

محمد اورنگزیب کے مطابق پالیسی ریٹ میں کمی اور عالمی ریٹنگ ایجنسیوں فِچ، ایس اینڈ پی اور موڈیز کی جانب سے معاشی درجہ بندی میں بہتری اس پیش رفت کا ثبوت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آئی ایم ایف کے توسیعی مالیاتی پروگرام کے تحت دوسری جائزہ رپورٹ مکمل ہو چکی ہے اور اسٹاف لیول معاہدہ طے پا گیا ہے۔

وزیرِ خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کے ٹیکس اصلاحات، توانائی شعبے، سرکاری اداروں کی نجکاری اور مالی نظم و ضبط پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نجکاری پروگرام کے تحت رواں مالی سال کی پہلی ٹرانزیکشن مکمل ہو چکی ہے جبکہ پی آئی اے کی نجکاری سال کے اختتام تک مکمل ہونے کی توقع ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دو سال سے زائد وقفے کے بعد دوبارہ بین الاقوامی مالیاتی منڈیوں تک رسائی حاصل کر لی ہے حکومت نے مشرقِ وسطیٰ کے بینکوں سے قرض حاصل کیا ہے، پانڈا بانڈ کے اجرا کی تیاری مکمل ہے اور پاکستان نے ستمبر میں 50 کروڑ ڈالر کے یورو بانڈ کی بروقت ادائیگی کی ہے۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ حالیہ سیلاب اور موسمیاتی تبدیلی پاکستان کے لیے بڑا چیلنج ہیں تاہم موجودہ مالی سال میں شرحِ نمو 3.5 فیصد رہنے کی توقع ہے۔

چین کے ساتھ تعلقات پر بات کرتے ہوئے وزیرِ خزانہ نے بتایا کہ سی پیک فیز 2.0 کا آغاز ہو چکا ہے جس میں صنعتی تعاون، اقتصادی زونز اور نجی شعبے کی شمولیت پر توجہ دی جا رہی ہے۔ وزیراعظم کے دورۂ چین کے دوران 24 سرمایہ کاری معاہدے طے پائے جن میں کان کنی، زراعت، آئی ٹی، مصنوعی ذہانت اور دواسازی شامل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ حکومت ڈیجیٹل معیشت کو فروغ دے رہی ہے سرکاری نظام اور ادائیگیاں ڈیجیٹلائز کی جا رہی ہیں جس سے شفافیت میں اضافہ اور ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب 8.8 سے بڑھ کر 10.2 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔

تجارتی پالیسی کے حوالے سے وزیرِ خزانہ نے بتایا کہ امریکا کے ساتھ ٹیرف مذاکرات کامیابی سے مکمل ہوئے ہیں جس سے پاکستانی ٹیکسٹائل اور ہوم ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز کو نمایاں فائدہ پہنچے گا جبکہ پاکستان وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات کو فروغ دے رہا ہے۔

انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس اور صدر شی جن پنگ کے عالمی حکمرانی کے اقدام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان خودمختاری، قانون کی بالادستی اور کثیرالجہتی تعاون کے اصولوں کی مکمل حمایت کرتا ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت معاشی استحکام، ساختی اصلاحات اور پائیدار ترقی کے راستے پر گامزن ہے اور سرمایہ کاری کے فروغ و مالی نظم و ضبط کے ذریعے جامع ترقی کے لیے پرعزم ہے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US