معروف پاکستانی ڈیجیٹل کریئیٹر اور یوٹیوبر رجب بٹ کی حالیہ متنازع ویڈیو اور ڈرنک چیٹ پر ان کی والدہ نے موقف بھی سامنے آگیا۔ رجب بٹ جو فیملی و لاگنگ اور بعض متنازع حرکات کے لیے جانے جاتے ہیں۔
چند دن قبل ان کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں وہ نشے کی حالت میں اپنے ایک دوست کے لیے بدتمیز زبان استعمال کرتے نظر آئے۔ دوست نے انہیں روکا لیکن رجب بٹ رکنے کے بجائے اپنی حرکت جاری رکھی۔
اب ان کی والدہ نے ایک انٹرویو میں کہا میرا خیال ہے کہ لوگ انہیں اس بنیاد پر جج کر رہے ہیں کہ وہاں شراب نوشی معمول کی بات ہے لیکن رجب ایسا نہیں کر سکتا کیونکہ وہ مسلمان ہے۔ وہ سائنوس اور سردیوں میں گردن کے درد کا شکار ہے جس کے لیے وہ دوا استعمال کرتے ہیں اور اسی دوا کی وجہ سے وہ اس وقت تھکا ہوا محسوس کر رہا تھا۔
میں عموماً اسے گرم پانی دیتی ہوں لیکن وہ بیرون ملک ہونے کی وجہ سے دوا پر انحصار کر رہا تھا۔ اس کے علاوہ سردیوں میں اس کی ناک سے خون بھی نکلتا ہے اور اتنی شدید سردی میں اسے زندہ رہنا مشکل ہوتا ہے۔ وہ اتنا احمق نہیں کہ شراب پیے اور پھر آن لائن آئے۔ شراب ہمارے لیے حرام ہے۔
تاہم سوشل میڈیا صارفین نے رجب بٹ کی والدہ کی وضاحت کو قبول نہیں کیا اور کہا کہ وہ بہت ڈرامائی ہیں اور اپنے بیٹے کی غلط حرکات اور اخلاقی کمزوریوں کو چھپانے کی کوشش کر رہی ہیں۔
صارفین نے تبصروں میں سخت ردعمل دیا اور کہا کہ رجب بٹ کی ماں حقیقت کو نظر انداز کر رہی ہیں۔
یہ واقعہ رجب بٹ کی سوشل میڈیا پر موجودگی میں تنازعات اور ان کے رویے کے حوالے سے نئی بحث کو جنم دے رہا ہے۔