ٹرک اڈوں پر کام کرنے والے بچے۔۔ نادیہ جمیل نے معاشرے کی منافقت کا اصلی چہرہ کیسے بے نقاب کیا؟ ویڈیو

image

معروف اداکارہ اور سماجی کارکن نادیہ جمیل نے ایک مرتبہ پھر پاکستان میں بچوں کے حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور حکومتی غفلت پر آواز اٹھاتے ہوئے انتہائی دردناک حقائق سامنے رکھ دیے۔ نادیہ جمیل برسوں سے بچوں پر ہونے والے جنسی و جسمانی تشدد کے خلاف سرگرم ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ یہ مسئلہ جتنا بڑا ہے اتنا ہی نظر انداز کیا جا رہا ہے۔

نادیہ جمیل نے انکشاف کیا کہ ملک بھر میں بچوں کے استحصال، جنسی زیادتی اور چائلڈ پروسٹیٹیوشن کے منظم نیٹ ورک برسوں سے چل رہے ہیں مگر کوئی ادارہ اس ظلم کو روکنے میں سنجیدہ نظر نہیں آتا۔

انہوں نے بتایا کہ ٹرک اڈوں پر کم عمر لڑکوں کی خرید و فروخت کھلے عام ہوتی ہے۔ نادیہ نے افسوسناک طور پر بتایا کہ کئی بچے یہ سوچ کر خود کو خوش نصیب سمجھتے ہیں کہ کم از کم انہیں کان کنّی کی سخت مشقت نہیں کرنی پڑ رہی کیونکہ وہاں درد اور اذیت کہیں بڑھ جاتی ہے۔

اداکارہ نے مزید کہا کہ یہ بچے اکثر اپنے درد کو کم کرنے کے لیے نشے کے عادی بنا دیے جاتے ہیں جبکہ معاشرہ اور حکومت آنکھیں بند کیے بیٹھی ہے۔ نادیہ جمیل نے سوال اٹھایا کہ جو لوگ جنسی بے راہ روی کے خلاف آواز بلند کر رہے ہیں وہ ان معصوم بچوں پر ہونے والے کھلے عام ظلم کے خلاف کیوں خاموش ہیں؟ انہوں نے کہا کہ اصل جنگ ان بچوں کو بچانے کی ہونی چاہیے جنہیں روز ظلم اور استحصال کا سامنا ہے۔

نادیہ جمیل کے انکشافات سامنے آتے ہی سوشل میڈیا پر شدید غم و غصہ پھیل گیا۔صارفین نے کہا کہ یہ بہت خوفناک ہے، میں یہ سب سن بھی نہیں سکتی۔

ایک اور صارف نے کہا کہ یہ اب عام ہو چکا ہے اور زیادہ تر متاثرہ بچے بڑے ہو کر خود مجرم بن جاتے ہیں... ایک شیطانی زنجیر۔ ہم بطور معاشرہ بری طرح ناکام ہو چکے ہیں۔

سماجی حلقوں کا مطالبہ ہے کہ حکومت فوری طور پر اس مسئلے کو سنجیدگی سے لے مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کرے اور بچوں کے تحفظ کے لیے موثر نظام قائم کرے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US