مشہور پاکستانی ریپر اور گلوکار طلحہ انجم نے حال ہی میں اپنے کنسرٹ کے دوران بھارتی پرچم لہرا کر اسے چوم کر اور اپنے کندھوں پر اوڑھ کر شدید تنازع کھڑا کر دیا تھا۔ طلحہ انجم نے اس موقع پر کہا تھا کہ آرٹ اور انٹرٹینمنٹ کی کوئی سرحد نہیں ہوتی، میں بھارتی پرچم لہراتا رہوں گا چاہے جو ہو جائے۔
ان کے اس اقدام کو پاکستان میں شدید عوامی ردعمل کا سامنا کرنا پڑا، جس پر شوبز شخصیات نادیہ خان، مشی خان، علی رحمان خان سمیت متعدد فنکاروں نے سخت تنقید کی۔ بعد ازاں طلحہ انجم نے غیر مشروط معافی بھی مانگ لی۔
اب تازہ ترین تنازع اس وقت کھڑا ہوا جب گلوکار فرحان سعید نے ایک انٹرویو میں کہا کہ طلحہ انجم نے درست کام کیا۔ فرحان سعید نے کہا کہ اگر آپ مجھ سے پوچھیں تو اس نے صحیح کام کیا۔
فرحان سعید نے کہا کہ یہ پیغام محبت ہماری طرف سے جانا چاہیے کہ ہمارے دل بڑے ہیں۔ مجھے پاکستانیوں سے کوئی شکایت نہیں، میری شکایتیں ہندوستانیوں سے ہیں۔ وہاں پہلے بہت محبت تھی میں وہاں جاتا تھا، وقت گزارتا تھا، لوگ بہت اچھے تھے۔
میں خوش ہوں کہ طلحہ انجم نے بولڈ قدم اٹھایا۔ بولڈ کام پر دونوں طرح کے ردعمل آتے ہیں۔ ہماری نسل بھارت کے مواد سے متاثر تھی آج کی نسل نہیں۔ آج کے پاکستانی بچوں میں بھارتی اثر بہت کم ہے اسی لیے ہم لوگوں میں آج بھی ان کے لیے نرم گوشہ ہے۔ آج کی پاکستانی نسل بھارت مخالف نہیں، لیکن بھارت میں پاکستان مخالف جذبات بڑھ رہے ہیں۔
فرحان سعید کے بیان نے سوشل میڈیا صارفین کو مزید غصے میں مبتلا کر دیا۔ لوگوں نے سخت تنقیدی تبصرے کیے ، ایک صارف نے کہا کہ دل بڑے نہیں، خواہشیں بڑی ہیں۔ کسی نے کہا کہ یہ تم لوگوں کا مذہب ہے، بھارتیوں کی تعریف کرو اور خوشامد کرو۔
ایک اور صارف نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کس سے پوچھ رہے ہو؟ یہ وہی بندہ ہے جس نے بھارت میں ‘دل دل ہندوستان گایا تھا۔ اپنی بیوی کو لے کر انڈیا چلے جاؤ۔
سوشل میڈیا پر فرحان سعید کے خلاف غصہ بڑھتا جا رہا ہے اور لوگ ان کے بیان کو طلحہ انجم کے اقدام کی حمایت قرار دے کر سخت تنقید کر رہے ہیں۔