18 برس کی عمر میں دنیا جیتنا سیکھا۔۔ انٹرویو کے لئے کروڑوں کیوں مانگتے ہیں؟ عاطف اسلم نے کھری کھری سنادی

image

"مجھے معلوم ہے کہ مجھے ہر شو میں جا کر بیٹھنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اگر کوئی کہتا ہے کہ میں انٹرویو کا بہت زیادہ پیسہ لیتا ہوں تو اس کا مطلب ہے کہ وہ مجھے بلانا چاہتا ہے اور شاید وہ چاہتا ہے کہ دنیا بھی یہ جانے۔ اللہ نے مجھے بے پناہ عزت دی ہے۔ کبھی کبھی مصروفیات کی وجہ سے جا نہیں پاتا، مگر پھر بھی ایسی باتیں سننے کو ملتی ہیں۔ میں ان سب سے واقف ہوں اور میں معذرت خواہ نہیں۔ میں جواب دینا ہی نہیں چاہتا۔ میں نے لوگوں کا رویہ بدلتے دیکھا ہے. وہ صرف تب اچھے ہوتے ہیں جب تک ان کا شو یا انٹرویو چل رہا ہو۔ میں انہیں اچھی طرح جانتا ہوں۔ یہ ہمیشہ غرور نہیں ہوتا؛ غرور انسان پر جچتا ہی نہیں۔"

"اٹھارہ سال کی عمر میں میں نے دنیا جیتنا سیکھ لیا تھا اور میں نے جیت لیا۔ میرے شاندار مداح ہیں۔ اُس وقت انسان کو بہت کچھ چاہیے ہوتا ہے: کامیابی، بڑے اسٹیجز پر پرفارم کرنا، ریکارڈ بکھر جائیں اور میں نے یہ سب حاصل کر لیا۔ لیکن پھر ایک وقت آتا ہے جب سمجھ آتی ہے کہ یہ کافی نہیں۔ یہ کبھی کافی نہیں ہوتا۔ آگے بڑھنے کی خواہش ہمیشہ رہتی ہے۔ آپ اور چاہنا چاہتے ہیں، لیکن صرف اس دوڑ میں رہنے کے لیے نہیں بلکہ کامیابی کو انجوائے کرنے کے لیے بھی۔"

پاکستان کے عالمی شہرت یافتہ گلوکار عاطف اسلم ایک بار پھر میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گئے ہیں، لیکن اس بار وجہ ان کے گانے یا کنسرٹس نہیں بلکہ وہ انکشاف ہیں جو انہوں نے ملیحہ رحمان کے یوٹیوب شو میں کیے۔ عاطف اسلم نے پہلی بار کھل کر اس تاثر کی وضاحت کی کہ وہ انٹرویوز کے لیے بھاری معاوضہ لیتے ہیں۔

شو میں گفتگو کے دوران عاطف اسلم نے بتایا کہ اکثر لوگ یہ بات پھیلا دیتے ہیں کہ وہ انٹرویو کے لیے بہت زیادہ پیسے مانگتے ہیں، حالانکہ حقیقت اس سے مختلف ہوتی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ وہ ہر پلیٹ فارم پر بیٹھنے کے قائل نہیں اور اگر کوئی یہ تاثر دے رہا ہے کہ وہ انہیں افورڈ نہیں کر سکتا، تو اصل میں وہ ان کی توجہ حاصل کرنا چاہتا ہے۔

عاطف نے یہ بھی کہا کہ ستاروں کے ساتھ رویے لمحوں میں بدل جاتے ہیں۔ شو مکمل ہوتے ہی لوگ اپنی اصل صورت میں واپس آ جاتے ہیں، اسی لیے وہ ان باتوں کو اہمیت نہیں دیتے۔ ان کے مطابق غرور انسان پر جچتا نہیں اور وہ خود بھی اس سے دور رہنے کی کوشش کرتے ہیں۔

عاطف اسلم نے اپنی کامیابی کے سفر کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے صرف اٹھارہ سال کی عمر میں دنیا فتح کرنے کا ہنر سیکھ لیا تھا۔ عالمی کنسرٹس، بلاک بسٹر گانے، ریکارڈ بریک ہٹس یہ سب وہ اپنے نوجوانی کے دنوں میں ہی حاصل کر چکے تھے۔ مگر ان کے مطابق کامیابی کبھی مکمل نہیں ہوتی، انسان ہمیشہ مزید پانے کی خواہش میں آگے بڑھتا ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ اس موضوع پر مشہور میزبان تابش ہاشمی بھی پہلے ہی بتا چکے ہیں کہ کچھ لوگ انٹرویوز کے لیے ایک کروڑ روپے تک مانگ لیتے ہیں۔ ندا یاسر نے بھی ایک شو میں مزاحیہ انداز میں عاطف کو مشورہ دیا تھا کہ وہ ٹی وی آمد پر کم پیسے لیا کریں اور ایک بار اُن کے مارننگ شو میں بھی ضرور آئیں۔ دونوں میزبان حتیٰ کہ عاطف کو مشترکہ پروڈکشن کے لیے بلانے کا منصوبہ بھی بنا چکے تھے۔

عاطف اسلم کا یہ کھرا اور بے دھڑک انٹرویو اس وقت سوشل میڈیا پر خوب توجہ حاصل کر رہا ہے، اور مداح اُن کے صاف گو انداز کی تعریف کر رہے ہیں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US