پاکستانی شوبز کی بے باک اور صاف گو میزبان و اداکارہ نادیہ خان، جو 'نادیہ خان شو' اور کئی کامیاب ڈراموں جیسے بندھن، کیسی عورت ہوں میں، وحشی، اور کم ظرف سے شہرت رکھتی ہیں، ایک بار پھر اپنے دلیرانہ بیانات کی وجہ سے خبروں میں ہیں۔ حال ہی میں، انہوں نے ایک نجی ٹی وی شو 'گڈ مارننگ پاکستان' میں سینئر اداکاراؤں کے ناقابل برداشت رویے اور ان کے اس روش کے باوجود ملنے والے لگاتار کام پر کھل کر بات کی۔
"ہماری کچھ سینئر اداکارائیں ایسی ہیں جو سیٹ پر آ کر شور مچانا شروع کر دیتی ہیں۔ انہیں سیٹ پر زیادہ اہمیت دی جاتی ہے، اور ان کے تمام احکامات کو ترجیحی بنیادوں پر پورا کیا جاتا ہے۔ مَیں کوشش کرتی ہوں کہ زیادہ پیشہ ورانہ رہوں۔ مَیں عملے کو پریشان نہیں کرنا چاہتی، مَیں اپنا کھانا لے کر جاتی ہوں اور کوشش کرتی ہوں کہ سیٹ پر غیر ضروری مطالبات کیے بغیر زیادہ سے زیادہ پروفیشنل رہوں۔ اس کے باوجود، یہ سینئر اداکارائیں جو اتنا ہنگامہ کھڑا کرتی ہیں، انہیں ستاروں کی طرح سمجھا جاتا ہے۔ یہ غلط ہے۔ اس سے بھی زیادہ حیران کن بات یہ ہے کہ انہیں اسی پروڈکشن ہاؤس کی جانب سے اگلے چار آنے والے پراجیکٹس میں بھی سائن کر لیا جاتا ہے۔ مجھے سمجھ نہیں آتی کہ انہیں لگاتار کیوں کام دیا جاتا ہے۔ میں نے کبھی ان کا سامنا نہیں کیا، اور پروڈیوسرز بھی یہ تسلیم کرتے ہیں کہ وہ بہت پریشان کن ہیں۔ وہ لڑتی ہیں، شوٹ منسوخ کر دیتی ہیں، اور اگر کچن کا مینو دوسروں سے مختلف ہو تو اس پر بھی جھگڑا کرتی ہیں۔ سچ کہوں تو مَیں ایسی اداکاراؤں سے ڈرتی ہوں۔ مَیں بس انہیں سلام کرتی ہوں اور دور ہٹ جاتی ہوں۔ اگر آپ اتنے مشکل مزاج یا تلخ ہیں تو آپ کو کام نہیں کرنا چاہیے؛ یہ رویہ سیٹ پر برا تاثر چھوڑتا ہے اور سینئر اداکاراؤں کو زیب نہیں دیتا۔"
نادیہ خان کے اس اعتراف نے شوبز کی دنیا میں ایک اہم بحث کو جنم دیا ہے۔ ان کا یہ بیان اس بات کو اجاگر کرتا ہے کہ کس طرح کچھ بااثر سینئر فنکار اپنے رویے سے عملے اور ساتھی فنکاروں کو پریشان کرنے کے باوجود پروڈکشن ہاؤسز کی ترجیح بنے رہتے ہیں، جبکہ پیشہ ورانہ رویہ رکھنے والوں کو بظاہر زیادہ فوائد نہیں ملتے۔ نادیہ خان کا کہنا ہے کہ وہ ایسی اداکاراؤں سے خوفزدہ رہتی ہیں، جو انڈسٹری میں طاقت کے توازن اور ورک ایتھکس پر سوال کھڑا کرتا ہے۔