“ہم پر انگلیاں اٹھائی گئیں، ہمارے بارے میں طرح طرح کی باتیں کی گئیں۔ مجھے معلوم تھا لوگ میرے پیچھے مجھے جج کرتے ہیں، لیکن میں نے کبھی پچھتاوا نہیں کیا۔ دھرام جی مجھے خوش رکھتے تھے، اور مجھے زندگی میں خوشی ہی چاہیے تھی۔”میں نہیں چاہتی تھی کہ کسی کی زندگی میں خلل آئے۔ میں اس سب سے خوش ہوں جو دھرام جی نے میرے اور میری بیٹیوں کے لیے کیا۔”
ہیما مالنی کے ان جملوں نے اُن کی ذاتی زندگی کے اس حصے کو پھر سے نمایاں کر دیا ہے جو ہمیشہ خبروں اور قیاس آرائیوں کا مرکز رہا۔ اداکار دھرمیندر رواں ہفتے شدید علالت کے بعد انتقال کر گئے اسی دوران اُن کے ماضی، اُن کی دو شادیاں اور خاندان کے اندر پیچیدہ تعلقات ایک بار پھر زیرِ بحث آ گئے ہیں۔
دھرمیندر کی ذاتی زندگی ہمیشہ توجہ کا مرکز رہی، خاص طور پر اس وقت سے جب انہوں نے پہلے سے شادی شدہ ہونے کے باوجود ہیما مالنی سے نکاح کیا۔ پرکاش کور سے اُن کے چار بچے تھے اور پھر ہیما سے ان کی دو بیٹیاں ہوئیں، جس کے بعد یہ رشتہ ہمیشہ سوالات کے گھیرے میں رہا۔ یہاں تک کہ کبھی یہ افواہیں بھی گردش کرتی رہیں کہ انہوں نے دوسری شادی کے لیے مذہب تبدیل کیا، مگر اداکار نے یہ بات سختی سے مسترد کر دی تھی۔
ہیما مالنی کی خود نوشت نے بھی ان تنازعات کو نئی زبان دی۔ اُنہوں نے بتایا کہ کیسے اُنہیں سالوں تک ’دوسری عورت‘ کہا جاتا رہا، کس طرح لوگوں کی نظروں اور باتوں نے انہیں تکلیف دی، لیکن پھر بھی انہیں کبھی اپنے فیصلے پر پچھتاوا نہیں ہوا۔ ان کے مطابق وہ صرف خوشی چاہتی تھیں اور دھرمیندر ان کے لیے وہ خوشی تھے۔
دوسری جانب پرکاش کور نے ہمیشہ میڈیا سے دور زندگی گزاری، لیکن اسٹارڈسٹ کو 1981 میں دیے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے اپنے شوہر کا بھرپور دفاع کیا۔ پرکاش کور نے کہا، “لوگوں کی ہمت کیسے ہوتی ہے میرے شوہر پر الزام تراشی کی۔ صرف میرے شوہر کی بات کیوں جب کہ انڈسٹری کا ہر شخص یہی کرتا ہے؟ ہر مرد ہیما جیسی عورت کو مجھ پر ترجیح دیتا۔” انہوں نے ہیما کی مجبوریوں کو سمجھا لیکن صاف کہا کہ اگر وہ ہیما کی جگہ ہوتیں تو ایسا قدم کبھی نہ اٹھاتیں۔ پرکاش کور کے ہمیشہ شوہر کا ساتھ دینے پر دھرمیندر انھیں اپنی طاقت سمجھتے تھے۔