پاکستان کی معروف مارننگ شو میزبان ندا یاسر اور نادیہ خان چند روز قبل ایک تنازع میں پھنس گئیں جب ندا یاسر نے اپنے شو میں ڈلیوری رائیڈرز پر کھل کر تنقید کی۔ ندا نے کہا کہ ڈلیوری رائیڈرز جان بوجھ کر واپس کرنے کے لیے کرنسی نہیں رکھتے تاکہ اضافی رقم اپنے پاس رکھ سکیں۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ ہمیشہ اس بات کو یقینی بناتی ہیں کہ رقم کا فرق مہیا ہو تاکہ رائیڈرز کی اگلی ڈلیوری میں تاخیر ہو۔
شو میں موجود نادیہ خان نے کہا کہ وہ عام طور پر ریستوران سے کہتی ہیں کہ ادائیگی کے لیے کارڈ مشین بھیج دیں۔ندا یاسر کے سخت کلمات نے کئی ڈلیوری رائیڈرز کو ناراض کر دیا اور انہوں نے معافی کا مطالبہ کیا۔ اسی دوران نادیہ خان نے بھی ندا یاسر کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی باتوں پر معافی مانگیں۔
نادیہ خان نے کہا کہ میں ندا کو بہت اچھی طرح جانتی ہوں وہ نہایت نیک دل اور ہمدرد ہیں۔ کبھی کبھار ایسا ہو جاتا ہے کہ آپ کچھ کہہ دیتے ہیں جو غیر ارادی طور پر دوسروں کو تکلیف پہنچا دے۔ آپ خود بھی نہیں جان پاتے کہ آپ نے کیا کہا۔ میں بھی وہاں موجود تھی اور میرا خیال ہے کہ ان کے بیان کو غلط سمجھا گیا۔ وہ واقعی لوگوں کے لیے فکر مند ہیں۔
نادیہ خان نے کہا ایسے حالات میں کبھی کبھار ایسی باتیں ہو جاتی ہیں جو دوسروں کو ناراض کر دیں، لیکن میں ندا کو جانتی ہوں ان کے دل میں بہت محبت ہے اور وہ ضرور معافی مانگیں گی۔ جب آپ روزانہ شو کر رہی ہوں اور مسلسل باتیں کر رہی ہوں تو یہ عام باتیں ہیں۔ یہ محض خواتین کے درمیان ایک غیر رسمی گفتگو تھی۔ ہم اتنے زیادہ ردعمل کی توقع نہیں کر رہے تھے،ندا واقعی دل سے اداس ہوتی ہیں اگر ان کے الفاظ کسی کو تکلیف پہنچائیں۔"
انکر زوہیب حسن نے بھی ندا یاسر کے گفتگو پر تنقید کی اور رائیڈرز کے حق میں آواز بلند کی۔
تاہم سوشل میڈیا صارفین نادیہ خان کی اپنے دوست کی حمایت پر بھی تنقید کر رہے ہیں۔ ایک صارف نے لکھا اگر یہ ندا کے بجائے کوئی اور ہوتا نادیہ خان اس پر چیختیں۔ ایک صارف نے یہ بھی بتایا کہ وہ خود بھی اس گفتگو کا حصہ تھیں۔