سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتیرس نے دنیا سے اپیل کی ہے کہ طالبان کی غلطیوں کی سزا بھوک وافلاس سے نبرد آزما افغان عوام کو نہ دی جائے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو کوتریس نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ طالبان کی سزا افغان عوام کہ نہ دیں، افغانستان میں ایک ڈراؤنا خواب نظر آرہا ہے۔سیکریٹری جنرل نے طالبان کی ناکامی کو انسانی بحران سے نہ جوڑنے کی اپنی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد اور افغانستان میں معاشی تباہی سے بچنے کی ضرورت ایک ایسی چیز ہے جس کے لیے ہم لڑ رہے ہیں۔اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے افغان بحران کے حل کے لیے سفارت کاری جاری رکھنے کا عہد کرتے ہوئے کہا کہ دنیا سے اپیل کی کہ وہ افغانستان کے منجمد اثاثے فوری طور پر بحال کریں چاہے وہ مشروط ہی کیوں نہ ہوں۔یہ بھی پڑھیں: تنازعات، موسمی تغیرات اور کورونا نے دنیا کو بدتر بنا دیا، سیکرٹری جنرل اقوامِ متحدہانہوں نے کہا کہ افغان والدین اپنے اہل خانہ کا پیٹ بھرنے کے لیے اپنے بچوں کو بیچنے پر مجبور ہیں، لوگ گرم رہنے کے لیے اپنا سامان جلا رہے ہیں اور ملک بھر میں ذریعہ معاش ختم ہو گیا ہے۔خیال رہے افغان طالبان کے اقتدار میں آنے کے فوراً بعد ہی امریکا نے افغانستان کے 7 ارب ڈالر کے اثاثے منمجد کردیے تھے۔اس سے قبل امریکی ایوان نمائندگان نے افغان عوام کو درپیش معاشی مسائل اور انسانی آفات سے نمٹنے کے لیے انسانی بنیادوں پر فنڈز جاری کرنے کی سفارش کی تھی۔ایک سوال کے جواب میں سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ افغانستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی سنگین صورتحال ہے لہذا طالبان کو چاہیے کہ وہ انسانی حقوق کی فراہمی کو یقینی بنائیں تاکہ ان کی حکومت کو تسلیم کرنے اور امداد بحالی کی راہ ہموار ہوسکے۔ Square Adsence 300X250