بیٹے کے انتقال کے بعد بیوی نے اس کی لاش گود میں رکھ لی اور.. ببرک شاہ زندگی کا سب سے کڑا وقت بتاتے ہوئے جذباتی ہوگئے

image

"میری زندگی کا سب سے مشکل وقت وہ تھا جب میرے بیٹے کا انتقال ہوا تھا. کبھی وہ وقت بھول نہیں سکتا. میرا بیٹا 4 برس کا بھی نہیں ہوا تھا اور پانی میں ڈوب کر اس کا انتقال ہوگیا. میں نے خود اسے غسل دیا اور تدفین کی. وہ صدمہ میرے اور میری بیوی کے لیے بہت بڑا ہے"

یہ کہنا ہے ماضی کے مشہور اداکار ببرک شاہ کا جنھوں نے حال ہی میں وصی شاہ کے پروگرام میں شرکت کی اور زندگی کے نجی رازوں سے پردہ اٹھایا.

ببرک شاہ نے بتایا کہ بیٹے کے انتقال کے بعد میری بیوی نے مردہ بچے کو گود میں اٹھاکر رکھ لیا اور وہ کسی بھی صورت بچے کی لاش دینے کو تیار نہیں ہورہی تھیں. تین چار گھنٹوں تک میں ان سے مردہ بچے کو لینے کی کوشش کرتا رہا لیکن وہ نہیں مانیں پھر میں نے زبردستی ان کی گود سے مردہ بچہ اٹھایا اور اسے غسل دینے کے بعد خود اپنے ہاتھوں سے اس کی تدفین کی۔

ان کا کہنا تھا کہ بیٹے کی موت کا صدمہ میں زندگی بھر نہیں بھلا سکتا. مجھ سمیت میری بیوی اور بیٹا بھی دکھی رہتے ہیں لیکن میں ان کی ہمت بڑھانے کے لیے گھر میں کبھی اداس نہیں ہوتا نہ ہی روتا ہوں.

ماضی سے متعلق بات چیت کرتے ہوئے ببرک شاہ نے بتایا کہ پہلے ان کی بہت سی خواتین سے دوستی تھی لیکن جب کسی لڑکی سے شادی کرنا کا سوچتے تھے تو اچھی بیوی دکھائی نہیں دیتی تھی. اس لئے انھوں نے دوستوں کے بجائے اپنی ایک مداح لڑکی سے شادی کی. ببرک شاہ نے بتایا کہ شادی کے شروع میں کافی مشکلات پیش آئیں لیکن شادی کے بعد زندگی تبدیل ہوگئی جب کہ بچوں کے بعد مکمل بدل گئے

ببرک شاہ نے یہ انکشاف بھی کیا کہ ماضی میں پاکستان اور بھارت کی مشترکہ فلم میں کام کرتے ہوئے مجھے بھارتی اداکارہ سے محبت ہوگئی تھی اور ہم دونوں شادی کرنا چاہتے تھے لیکن پھر غور کیا تو ایسا لگا کہ بھارتی لڑکی کے ساتھ زندگی گزارنا مشکل ہوجائے گا۔


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.