چین: فٹ بال میں بدعنوانی کے الزامات، 43 افراد پر تاحیات پابندی  

image

چین کی فٹ بال ایسوسی ایشن نے کھیل میں بدعنوانی ختم کرنے کی تازہ ترین کوشش میں میچ فکسنگ اور بدعنوانی کے الزامات پر 43 افراد پر تاحیات پابندی عائد کر دی ہے۔

امریکی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق چین کی سرکاری نیوز ایجنسی شن ہوا نے منگل کو اطلاع دی ہے کہ پولیس کے اعلیٰ عہدیدار ژانگ شیاؤپینگ نے دالیان میں نیوز کانفرنس میں دو سالہ تحقیقات کی تفصیلات جاری کی جائیں۔

پولیس کے اعلیٰ عہدیدار نے نیوز کانفرنس میں آن لائن جوئے، میچ فکسنگ اور رشوت ستانی کے  متعدد واقعات کا پردہ فاش کیا ہے۔

ژن ہوا کے مطابق ڈومیسٹک لیگز میں 120 میچز، 128 مجرمانہ مشتبہ افراد اور 41 کلبوں کو تحقیقات میں ملوث کیا گیا جب کہ پابندی عائد کرنے والوں میں 38 کھلاڑی اور 5 اہلکار مختلف کلبوں کے لیے کام کر رہے تھے۔

چین میں فٹبال کے کھیل  کے لیے تاحیات پابندی عائد کرنے والوں میں سابق چینی بین الاقوامی کھلاڑی جن جِنگ ڈاؤ، گوو تیانیو اور گو چاو بھی شامل تھے۔

دیگر کھلاڑیوں اور آفیشلز پر مختصر پابندیاں عائد کی گئی ہیں جن میں غیر ملکی کھلاڑی بھی شامل ہیں جنہیں اعلیٰ تنخواہوں کے وعدے پر کھیلنے کا لالچ دیا گیا۔

چین کے شانڈونگ تائیشان ایف سی کے لیے کھیلنے والے جنوبی کوریا کے سون جون ہو  اور کیمرون کے ایولو ڈونووان  جو پہلے ہیلونگ جیانگ آئس سٹی کے لیے کھیلتے تھے،ان دونوں پر پانچ سال کی پابندی عائد کی گئی ہے۔

چین اس وقت فیفا کی عالمی رینکنگ میں 87 ویں نمبر پر ہے۔ فوٹو روئٹرزفیڈریشن کے بیان کے مطابق سون جون ہو کی سرگرمیوں کے باعث قٹبال کے کھیل میں اخلاقیات اور کھیل کی مہارت میں سنگین خلاف ورزیاں ہوئی ہیں جس سے معاشرے پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔

چین کے صدر شی جن پنگ نے چین کو فٹ بال کی سپر پاور بنانے کا عہد کیا ہے لیکن مردوں کی ٹیموں کو زیادہ کامیابی نہیں ملی۔

فٹبال کے لیے نئے سٹیڈیم بنانے اور عملے کی خدمات حاصل کرنے کے وعدے پورے نہیں ہو سکےجس کی ایک بڑی وجہ عالمی وبا کورونا ہے۔

منفی سرگرمیوں سے فٹبال میں سنگین خلاف ورزیاں ہوئی ہیں۔ فائل فوٹو گیٹی امیجزورلڈ کپ2026  کے لیے ایشیائی کوالیفائنگ کے تیسرے راؤنڈ کے آغاز میں گذشتہ ہفتے جاپان کے ٹیم نے چین کو 0-7 سے شکست دی تھی۔

چین کے خلاف جاپان کی سب سے بڑی یکطرفہ جیت ہے اور چین اب تک صرف ایک بار ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کر سکا ہے۔ چین اس وقت فیفا کی عالمی رینکنگ میں 87 ویں نمبر پر ہے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
کھیلوں کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.