کارساز حادثے کی ملزمہ نتاشا اقبال کی درخواست ضمانت پھر مسترد

image

کراچی کے علاقے کارساز میں باپ اور بیٹی کو گاڑی سے کچل کر ہلاک کرنے کے کیس میں ملزمہ نتاشا کی درخواست ضمانت مسترد کر دی گئی ہے۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی نے جمعے کو منشیات کے استعمال سے متعلق کیس میں ملزمہ کی درخواست کی سماعت کی۔

عدالت نے کہا کہ درخواست ضمانت مسترد ہونے کی وجوہات تحریری حکم نامے میں بیان کی جائیں گی۔

اس سے قبل کراچی کی سٹی کورٹ نے کارساز روڈ ٹریفک حادثے کی ملزمہ نتاشا اقبال کی امتناع منشیات کیس میں درخواست ضمانت مسترد کر دی تھی۔

نو ستمبر کو عدالت نے ملزمہ کی درخواست ضمانت مسترد کرنے کا تحریری حکم نامہ جاری کیا تھا۔

عدالت نے اپنے تحریری حکم نامے میں وضاحت کی تھی کہ ملزمہ کے وکیل امتناع منشیات ایکٹ کے سیکشن 11 سے متعلق عدالت کو مطمئن نہیں کر سکے۔

حکم نامے میں کہا گیا تھا کہ امتناع منشیات ایکٹ کا اطلاق صرف شراب نوشی تک محدود نہیں بلکہ دیگر نشہ آور اشیا پر بھی ہوتا ہے۔

وکیل صفائی نے کیمیکل رپورٹ کی شفافیت پر سوال اٹھائے تو عدالت نے کہا کہ کیمیکل تجزیے کی رپورٹ ماہرین کی رائے پر مبنی ہے اور آئس کی خون اور یورین میں موجودگی کی مدت میں فرق ہو سکتا ہے۔

عدالت نے مزید کہا تھا کہ وکیل صفائی نے چھٹی کے باعث ملزمہ کے نمونوں کے غیرمحفوظ ہونے سے متعلق خدشات ظاہر کیے مگر پولیس ریکارڈ میں اس کی تصدیق نہیں ہوئی۔ عدالت نے واضح کیا کہ متوفین کے قانونی ورثا کی این او سی اس مقدمے میں معنی نہیں رکھتے کیونکہ مدعی سرکار ہے۔

عدالت نے نشے کے استعمال کو معاشرے کے لیے ایک سنجیدہ مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ آئس جیسے نشے کی بیخ کنی وقت کی ضرورت ہے۔

عدالت نے ملزمہ کی تعلیمی قابلیت اور معیار زندگی کا بھی ذکر کیا تھا اور کہا تھا کہ اعلیٰ تعلیم یافتہ فرد کا بغیر لائسنس نشے کی حالت میں گاڑی چلانا اور دو افراد کی ہلاکت افسوس ناک اور حیران کن ہے۔

امتناع منشیات ایکٹ کے مقدمے میں درخواست ضمانت مسترد ہونے کے بعد ملزمہ نتاشا اقبال کے وکیل عامر منصور قریشی نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے فیصلے کو سیشن عدالت میں چیلنج کیا تھا۔

 وکیل عامر منصور قریشی نے دعویٰ کیا کہ جوڈیشل مجسٹریٹ نے درخواست ضمانت میں اہم شواہد کو نظرانداز کیا ہے اور یہ کہ ملزمہ کو متوفین کے لواحقین نے معاف کر دیا ہے۔ انہوں نے اس فیصلے کو غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کرنے کی اپیل کی تھی جسے آج عدالت نے مسترد کر دیا۔

19 اگست کو کراچی ضلع شرقی کے علاقے کارساز روڈ پر ایک تیز رفتار گاڑی کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار باپ اور بیٹی ہلاک ہو گئے تھے، جبکہ تین افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.