مونال ریسٹورنٹ گرانے کے فیصلے کے باوجود سٹے آرڈر دینے پر سینیئر سول جج معطل

image

اسلام آباد میں مارگلہ کی پہاڑیوں پر قائم مونال ریسٹورنٹ گرانے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کے باوجود سٹے دینے والے سینیئر سول جج انعام اللہ کو معطل کر دیا گیا ہے۔بدھ کو چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے سٹے دینے والے سینیئر سول جج انعام اللہ کو او ایس ڈی بنا کر ہائی کورٹ رپورٹ کرنے کا حکم جاری کیا۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے سینیئر سول جج کے خلاف انکوائری کا بھی حکم دیا ہے۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کامران بشارت مفتی کو سینیئر سول جج انعام اللہ کا انکوائری افسر مقرر کیا گیا ہے۔ 

یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے رواں سال جون میں نیشنل پارک پیر سوہاوہ روڈ پر واقع مونال ریسٹورنٹ کو تین ماہ میں مکمل ختم کرنے کا حکم دیا تھا۔عدالت نے نیشنل پارک میں قائم ریسٹورنٹس کو تین ماہ کے عرصے میں مکمل ختم کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ نیشنل پارک سے باہر کہیں بھی لیز مقصود ہو تو متاثرہ ریسٹورنٹس کو ترجیح دی جائے۔عدالتی فیصلے کے بعد مونال ریسٹورنٹ انتظامیہ نے رضاکارانہ طور پر ریستوران منتقل کرنے کی یقین دہائی کرائی تھی۔عدالت نے اپنے فیصلے میں نیشنل پارک سے باہر قائم تمام ریسٹورنٹس کو جاری کیے گئے غیر ضروری نوٹسز بھی ختم کر دیے تھے۔مزید برآں گذشتہ ماہ سپریم کورٹ نے نیشنل پارک ایریا میں قائم ریسٹورنٹس کی نظرثانی درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے انہیں مسترد کردیا تھا اور اپنا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔عدالت نے فیصلے میں نیشنل پارک میں قائم ریسٹورنٹس کے حق میں دی گئی آبزرویشنز بھی واپس لے لیں جس میں عدالت نے ریسٹورنٹس کو کسی اور جگہ لیز کے وقت ترجیح دینے کی آبزرویشن واپس لی تھی۔فیصلے میں کہا گیا تھا کہ نیشنل پارک ایریا میں بنے ریسٹورنٹس کے مالکان نے رضاکارانہ طور پر انہیں تین ماہ میں ختم کرنےکی یقین دہانی کرائی ہے۔

سپریم کورٹ نے رواں سال جون میں مونال ریسٹورنٹ کو تین ماہ میں مکمل ختم کرنے کا حکم دیا تھا (فائل فوٹو: اے ایف پی)

’عدالت میں یقین دہانی کے باوجود ریسٹورنٹس کی جانب سے نظرثانی کی درخواست دائر کرنا عدالت کے ساتھ مذاق اور توہین آمیز ہے۔‘ عدالتی فیصلے میں موقف اپنایا گیا تھا کہ سپریم کورٹ نے سی ڈی اے کو ہدایت کی ہے کہ ان ریسٹورنٹس کو دیگر علاقوں میں ترجیحی بنیادوں پر لیز دی جائے۔ سپریم کورٹ لیز کے عمل میں ترجیح دینے کے اپنے فیصلے کو حذف کرتی ہے اور فیصلے پر من و عن عمل کرنے کا حکم دیتی ہے۔ یاد رہے کہ 10 سمتبر کو ہی مارگلہ کی پہاڑیوں پر قائم مونال ریسٹورنٹ عدالتی حکم پر 18 سال بعد مکمل طور پر بند کردیا گیا تھا۔ اس کے بعد ضلعی انتظامیہ اور اسلام آباد پولیس کی مدد سے وائلڈ لائف بورڈ نے مونال اور لامونتانا کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کی جانب سے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں مونال اور لامونتانا کا قبضہ حاصل کیا گیا۔ اس حوالے سے ترجمان اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں محکمہ وائلڈ لائف دیگر اداروں سی ڈی اے، ضلعی انتظامیہ اور وفاقی پولیس کی مشاورت سے آئندہ کا لائحہ عمل طے کرے گا۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.