"میں اللہ کی وحدانیت پر ایمان رکھتی ہوں اور دل سے تسلیم کرتی ہوں کہ محمدﷺ اللہ کے آخری رسول ہیں۔ اسلام قبول کرنے کا میرا فیصلہ میری اپنی مرضی اور خواہش ہے، کسی دباؤ کے تحت نہیں۔ اسلامی بہن بھائیوں سے متاثر ہو کر میں نے یہ راستہ چنا ہے۔" – ثمرین
فیصل آباد میں ڈاکٹر ذاکر نائیک کے خصوصی لیکچر میں ایک روح پرور لمحہ اُس وقت سامنے آیا جب ایک عیسائی لڑکی نے اسلام قبول کر لیا۔ تقریب میں موجود ثمرین نے نائیک صاحب کے سامنے اپنی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ دائرہ اسلام میں داخل ہونا چاہتی ہیں۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک نے ان سے سوال کیا: "کیا آپ خدا کی وحدانیت پر یقین رکھتی ہیں؟" اس پر ثمرین نے بھرپور یقین کے ساتھ جواب دیا، "اللہ ایک ہے!" مزید سوال پر جب اُن سے نبی اکرم ﷺ کے آخری نبی ہونے کی تصدیق چاہی گئی، تو ان کا جواب ایک مرتبہ پھر مثبت تھا۔
آخرکار، ثمرین نے اس بات کا اقرار کیا کہ وہ دل سے، بغیر کسی جبر کے، اپنی خوشی اور پسند سے اسلام کو قبول کر رہی ہیں۔ ان کے قبول اسلام کے بعد پنڈال 'اللہ اکبر' کے نعروں سے گونج اُٹھا۔ یہ تقریب یقیناً دلوں کو ایمان اور اخلاص سے بھر دینے والا منظر تھی، جسے شرکا نے اپنے ایمان کی تازگی کے طور پر محسوس کیا۔
ثمرین نے بتایا کہ یہ فیصلہ انہوں نے اسلامی بھائیوں اور بہنوں کے طرزِ عمل اور محبت کو دیکھتے ہوئے کیا۔